آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سے نہیں سرمایہ کاری سے معیشت مستحکم ہوگی

جنگل قانون ہے ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں آئے گی، سعودی عرب کا آنا اچھی بات ہے لیکن سرمایہ کاری کیلئے قانون کی حکمرانی ہونا لازم ہے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 17 اپریل 2024 18:34

آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سے نہیں سرمایہ کاری سے معیشت مستحکم ہوگی
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اپریل 2024ء ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سے نہیں سرمایہ کاری سے معیشت مستحکم ہوگی، جنگل قانون ہے ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں آئے گی، سعودی عرب کا آنا اچھی بات ہے لیکن سرمایہ کاری کیلئے قانون کی حکمرانی ہونا لازم ہے۔ ایکس پر جاری اعلامیہ پی ٹی آئی کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر جنگل کے بادشاہ کا نام لیا تھا تو آج عدالت میں اضافی شیشے لگا کر دیواریں بنا دی گئی ہیں، ملک میں جنگل کا قانون ہے اور یہ سب جنگل کا بادشاہ کروا رہا ہے- جنگل کا بادشاہ چاہتا ہے تو نواز شریف کے تمام کیسز معاف ہو جاتے ہیں اور جب چاہتا ہے تو پانچ دن میں ہمیں تین، تین کیسز میں سزا دے دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

طاقتور مقتدر شخصیت میری بیوی کو سزا دلوانے میں براہ راست ملوث ہے، جج کہتا ہے کہ میری کنپٹی پر گن رکھ کر فیصلہ کروایا گیا، اگر میری بیوی کو کچھ ہوا تو انہیں نہیں چھوڑوں گا، جب تک زندہ ہوں پیچھا نہیں چھوڑوں گا، اس کے غیر آئینی اور غیرقانونی اقدامات کو بےنقاب کرتا رہوں گا۔ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سے نہیں سرمایہ کاری سے معیشت مستحکم ہو گی- جنگل کے قانون کے باعث ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں آئے گی- سعودی عرب کا آنا اچھی بات ہے لیکن سرمایہ کاری کے لیے ملک میں Rule of Law ہونا لازم ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ بہاول نگر میں قانون توڑ کر پولیس کو پھینٹا لگایا گیا، لیکن ہمارے لوگوں پر ظلم کرنے والے آئی جی اور وائسرائے نے پھینٹی لگانے والوں سے ہی معافی مانگ لی، وائسرائے نے کہا کہ یہ ہمارے بھائی ہیں، ایسا سلوک بھائیوں سے نہیں غلاموں سے کیا جاتا ہے، طاقتور نے پھینٹا بھی لگوایا اور معافی بھی منگوائی۔ ہمارے لوگوں کو ضمنی الیکشن میں بھی روکا جا رہا ہے، اس وقت ظلم کے سامنے کھڑا ہونا جہاد ہ،  ہمارے کارکنان نے ایک ایک ووٹ کی حفاظت کرنی ہے، ووٹ پر پہرہ دینا ہے۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں