سرگودھا ڈویژن میں ہسپتال ویسٹ مینجمنٹ کے لئے عملہ کی تربیت جاری ہے،ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ

اتوار 28 اپریل 2024 14:15

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) پی ایم اے کے صدر و ڈیژنل فوکل پرسن ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے کہا کہ سرگودھا ڈویژن میں ہسپتال ویسٹ مینجمنٹ کے لئے عملہ کی تربیت جاری ہے۔اور اب تک نجی ہسپتالوں، ڈائیگناسٹک سنٹرز،جی پیز وغیرہ کے پچاس سے زائد سیٹ اپس کے ساڑھے پانچ سو سے زائد اہلکاروں کی تربیت مکمل ہو چکی ہے۔زرائع کے مطابق پی ایم پی اے صدرو ڈویڑنل فوکل پرسن ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے ہسپتال ویسٹ مینجمنٹ کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی اور پی ایم اے و پرائیویٹ ہسپتال ایسوسی ایشن کے زیر انتظام ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کی تربیت کا تیرہواں سیشن مکمل ہو گیا ہے۔

جس میں چیف ایکزیکٹیو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر محمد اسلم اسد، پروگرام ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیویلپمنٹ سنٹر ڈاکٹر عائشہ واجد،انفیکشن کنٹرول ڈیپارٹمنٹ فیصل رشید اورانفیکشن کنٹرول نرس ڈاکٹر فیصل مسعود ٹیچنگ ہسپتال روبینہ عبدالرزاق،سکول ہیلتھ و نیوٹریشن سپروائزرعفت ممتاز نے معاونت کر کے مختلف نجی ہستالز، کلینکس اور لیبارٹریز کے ڈاکٹرز،نرسز،او ٹی ایز اوردرجہ چہارم کے ملازمین سمیت چالیس سے زائد افراد کو تربیت دی اور ڈاکٹر محمد اسلم اسد سی ای او ڈی ایچ اے نے تربیت کی اہمیت کے بارے میں بتاتے ہوئے اور اس بات پر زور دیا کہ ہم سب کو انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے ہسپتال کے فضلے کے انتظام کے قوانین کو حقیقی روح کے ساتھ نافذ کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انسان کی صحت ہر دوسری چیز سے زیادہ اہم ہے اور جراثیم کے پھیلاو بچا? کے لئے انسان کی صحت کی حفاظت زیادہ ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ہسپتال جہاں انسان علاج کے لیے جاتا ہے اور اس صورت حال میں جراثیم کے پھیلاو پر قابو پانے کے لیے ہسپتال کی انتظامیہ کے ذریعے یقینی طور پر علم ہونا چاہیے اور یہ تربیت اس مقصد کے لیے بہت مفید ہو سکتی ہے۔

انہوں نے ہسپتال کے فضلہ کے انتظام کے موجودہ نظام کے بارے میں بتایا جو حکومتی سطح پر صحت کی مختلف سہولیات کے ذریعے اپنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام نجی اور سرکاری ہسپتالوں، ڈسپنسریز اور لیبز وغیرہ کو بھی چاہیے کہ وہ ویسٹ مینجمنٹ کے مناسب نظام کو یقینی بنائیں اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی مرحلے پر بیماری پھیلنے سے بچا جا سکے۔

ڈاکٹر عائشہ واجد نے کہا کہ ہسپتال کے فضلے کو اکٹھا اکرنے اور ٹھکانے لگانے کا منظم انتظام ہر نجی ہسپتال میں ہونا چاہئیے تاکہ ہسپتال کی حدود میں آنے والے لوگوں کے ساتھ ساتھ ہسپتال کے عملے عملے کا مکمل تحفظ فراہم کی جا سکے۔ کوئی بھی بیماری بغیر وجہ کے نہیں ہوتی اور ہر بیماری کے پیچھے بنیادی وجہ جراثیم ہی ہے اور جراثیم ہمیشہ گندگی کے ذریعے پیدا ہوتے ہیں تو جب تک ہم صفائی کے معیار کو بہترین نہیں بنائیں گے ہمیں صحت کے حوالے سے مسائل درپیش رہیں گے۔

ڈویڑنل فوکل پرسن ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے کہا نے کہ ہسپتال میں ہر طرح کے ویسٹ/فضلے کو بہتر طریقے سے ٹھکانے لگانا بہت ضروری ہے کیونکہ ہر طرح کے مریضوں کے ساتھ ساتھ ہسپتال میں کام کرنے والا عملہ بھی وہاں پر پیدا ہونے والے فضلے کے ذریعے متاثر ہو سکتا ہے اور ان بیماریوں سے بچا? تب ہی ممکن ہے جب پیدا شدہ فضلے کو بہتر طریقے سے ٹھکانے لگایا جائے اور اس میں ہر ہیلتھ کئیر سیٹ اپ کا ہر بندہ ذمہ داری لے گا تب ہی اس کا تدراک کیا جا سکے گا۔

ہم سب کو انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے ہسپتال کے فضلے کے انتظام کے قوانین 2014 کو حقیقی روح کے ساتھ نافذ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ انسان کی صحت ہر دوسری چیز سے زیادہ اہم ہے اور جراثیم کے پھیلاو سے بچا? کے لئیے انسان کی صحت کی حفاظت بہت زیادہ ضروری ہے۔ ایک ہسپتال جہاں انسان علاج کے لیے جاتا ہے وہاں پروجود عملے کے ہر فرد کو جراثیم کے پھیلاو پر قابو پانے کے لیے ہسپتال کی انتظامیہ کے ذریعے یقینی طور پر علم ہونا چاہیے اور یہ تربیت اس مقصد کے لیے بہت مفید ہو سکتی ہے۔

تمام نجی اور سرکاری ہسپتالوں، ڈسپنسریوں اور لیبز وغیرہ کو بھی چاہیے کہ وہ ویسٹ مینجمنٹ کے مناسب نظام کو یقینی بنائیں اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی مرحلے پر بیماری پھیلنے سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے عملے کو چاہئیے کہ کسی بھی مریض کو لگائی گئی سرنج کی سوئی خود کو چبھنے کی صورت میں نہ صرف متعلقہ فرد کو فوری اپنے جسم کے اس حصہ کو بہتے پانی کے نیچے کرے تاکہ خون جسم میں جانے کی بجائے پانی کے ذریعے بہہ جائے بلکہ اپنا اور متعلقہ مریض کا ہیپاٹائٹس ، ٹی بی اور ایچ آئ وی ایڈز کا فوراً ٹیسٹ بھی کروائے۔

اور مثبت نتیجہ آنے کی صورت میں علاج شروع کرے جبکہ ایسے افراد کا اندراج متعلقہ ہسپتال کے رکارڈ میں ہونا چاہیے۔ فیصل رشید ڈسٹرکٹ منیجر انفیکشن کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ ہسپتال ویسٹ مینجمنٹ ٹیم کے ذمہ دار افراد کی تشکیل، ویسٹ مینجمنٹ پلان، ہسپتال کے فضلے کو ٹھکانے لگانا، اور 2014 کے ویسٹ مینجمنٹ کے پنجاب کے قوانین پر عمل کروانا متعلقہ ہسپتال کے عملے کی ذمہ دری ہے اور نہ صرف ہسپتال کے عملے کو ان قوانین کا ہونا چاہئیے بلکہ اس پر عمل درآمد بھی کرنا چاہئیے۔

روبینہ عبدالرزاق نے ہسپتال کے فضلے کی مختلف اقسام، ہسپتال کے فضلے کو الگ کرنے کا طریقہ اور ہماری صحت کے مکمل تحفظ کے لیے ہاتھ دھونے کی اہمیت کو تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ہدایات کے مطابق ہاتھ دھونے کے اقدامات کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے شرکائ کو فضلہ کے ختم کرنے کے لئے ، نقل و حمل اور جلانے کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور تربیت کے شرکائ سے کہا کہ وہ اپنے ہسپتال، لیبز وغیرہ میں ایک کامیاب ویسٹ مینجمنٹ کے انتظامی نظام کے نفاذ کے لیے اپنے تعاون کو یقینی بنائیں اور اپنی سطح عوام کو کسی بھی قسم کے انفیکشن کی روک تھام کو یقینی بنائیں۔

تربیت کے دوران شرکائ میں فضلے کے تدراک کے حوالے سے آگاہی کے لئے کتابچے تقسیم کئے گئے اور تمام شرکائ میں تربیتی اسناد تقسیم کی گئیں۔

سرگودھا میں شائع ہونے والی مزید خبریں