مشکل گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،وزیر اعلیٰ بلوچستان

حالیہ سیلاب اور برف باری سے بلوچستان بھر کے متاثرین کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،20 سے 25 ہزار تک متاثرین کی مدد کی جا چکی ہے،لسبیلہ میں دریاے پورالی میں پختہ چینل اور ڈیم بنانے کے اقدامات کریں گے،میر جام کمال خان

اتوار 10 مارچ 2019 17:00

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مارچ2019ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب اور برف باری سے بلوچستان بھر کے متاثرین کی بحالی کے لیئے اہم اقدامات کئے جارہے ہیں۔20 سے 25 ہزار تک متاثرین کی مدد کی جا چکی ہے۔تاحال بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نقصانات کی رپورٹ جلد از جلد مرتب کرکے ارسال کریں۔

تاکہ ہم حتمی نقصانات کا جائیزہ لیکر متاثرین کی امداد کر سکیں۔ان بارشوں اور برف باری میں پاک فوج کا کردار قابل تحسین رہا جو کہ ریسکیو اور امدادی کاموں میں صوبائی حکومت کے شانہ بشانہ رہی۔لسبیلہ میں دریاے پورالی میں پختہ چینل اور ڈیم بنانے کے اقدامات کریں گے۔یہ واحد مخلوط حکومت ہے جس کے تمام وزراء نے اس مشکل گھڑی میں تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا،بارش کے نقصانات اپنی جگہ پر لیکن ان بارشوں اور برف باری سے صوبے میں قحط سالی کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

اور تمام ڈیم بھر چکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع لس بیلہ کی تحصیل لاکھڑا کے دورے کے موقعے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقعے پر صوبائی وزیر اطلاعات ظہور بلیدی اور صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان بذریعہ ہیلی کاپٹر نقصانات کا فضائی جائیزہ لیتے ہوئے لاکھڑا پہنچے تو لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

اس موقعے پر ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو بارش اور سیلاب سے نقصانات پر مفصل بریفنگ دی۔اس موقعے پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے عوامی کھلی کچہری اور میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔اور ان کی ہر طرح کی مدد کی جائے گی۔مکانات بھی بناکر دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں بارش سے زیادہ نقصانات لسبیلہ، مکران اور قلعہ عبداللہ میں جب کہ برف باری سے زیارت ، کوئٹہ، کان مہترزئی میں ہوئی۔میرجام کمال خان نے کہا کہ تاحال صوبے میں بارشوں کا اسپیل جاری ہے اور ہم نقصانات کا حتمی اندازہ نہیں لگا سکتے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اپنے کئی اضلاع کو بارشوں سے پہلے قحط زدہ ڈکلیئر کر چکے تھے۔اور اس سلسلے میں PDMA کے گوداموں میں خوراک موجود تھی۔

جو کہ بارشوں اور برف باری کے موقعے پر کام آئی۔بارش اور برف باری سے جہاں نقصانات ہوئے ہیں وہاں اس سے صوبے میں کئی سالوں سے قحط سالی کا بھی خاتمہ ہوگیا ہے۔کیوں کہ ہماری زراعت اور مال مویشیوں کا 80 فیصد انحصار بارشوں اور سیلابی پانی پر ہے۔اور مال مویشی پالنے والوں کو بھی فائدہ ہوگا۔جام کمال خان نے بارشوں اور برف باری میں پاک فوج کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے لوگوں کی بروقت امداد میں انتظامیہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی تھی۔اور بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز،محکمہ صحت کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے دور دراز علاقوں میں جاکر لوگوں کی مدد کی اور ریسکیو کیا۔

تھل میں شائع ہونے والی مزید خبریں