پی ایس ایل کا شمار ٹاپ 3 لیگز میں ہوتا ہے: راشد خان

بابراعظم ورلڈ کلاس کھلاڑی، پی ایس ایل میں کوشش ہوگی کہ بہترین اکانومی کے ساتھ بولنگ کروں: افغان سپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 16 فروری 2021 14:13

پی ایس ایل کا شمار ٹاپ 3 لیگز میں ہوتا ہے: راشد خان
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 فروری 2021ء ) آئی سی سی کی جانب سے دہائی کے بہترین ٹی ٹونٹی کرکٹر کا اعزاز پانے والے افغانستان کے ٹیسٹ کرکٹر راشد خان اب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں لاہور قلندرز کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہیں ۔ پی ایس ایل میں شرکت کیلئے پاکستان آمد کے بعد نجی ٹی وی کو انٹرویو میں 22 سالہ راشد خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی وکٹوں میں اضافہ کرنے کی بجائے ٹیم کو کامیابیاں دلوانے پر فوکس کریں گے، ان کی کوشش ہوگی کہ پی ایس ایل میں بہترین اکانومی کے ساتھ بائولنگ کی جائے۔

راشد خان نے کہا کہ وہ پاکستان سپر لیگ میں کھیلنے کیلئے کافی پرجوش ہیں، لاہور قلندرز کا سکواڈ مضبوط ہے جس میں محمد حفیظ، فخر زمان ، حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی جیسے کھلاڑی شامل ہیں، ٹیم کا کمبی نیشن کافی اچھا ہے، مثبت سوچ کے ساتھ کھیلیں گے، اپنی کرکٹ انجوائے کریں گے اور مداحوں کو اچھی تفریح فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر راشد خان نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا معیار کافی اعلیٰ ہے، اس کا شمار آئی پی ایل اور بیگ بیش کے ساتھ ٹاپ 3 لیگز میں ہوتا ہے، پی ایس ایل سپنرز کیلئے اچھی لیگ رہی ہے۔

دنیا کے نمبر ون ٹی ٹونٹی بائولر کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ اور تجربہ ہے کہ کس ٹاپ بیٹسمین کی کیا خوبی اور کیا خامی ہے اور کس کو کہاں بائولنگ کرنی ہے ،وہ پی ایس ایل میں اس تجربہ سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے لیکن ٹی ٹونٹی میں آپ کسی بھی وقت ریلیکس نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں ان کا ہدف اچھے اکانومی ریٹ کے ساتھ بائولنگ کرنا ہوگا کیوںکہ جب آپ اچھی اکانومی کے ساتھ بائولنگ کرتے ہیں تو آپ کو وکٹیں ملنے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں ،انکی کوشش یہی ہوگی کہ اپنے ذاتی نمبرز بہتر کرنے کی بجائے لاہور قلندرز کی ٹیم کی جیت میں کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی نوجوان پلیئر کیلئے ایک ایسا موقع ملنا کہ وہ دنیا کے ٹاپ پلیئرز کے ساتھ ایک سے 2 مہینے گزارے اور اس کے ساتھ کرکٹ کے مختلف پہلو سیکھے، لیگز کے آغاز سے قبل نوجوان پلیئرز کے پاس اتنے زیادہ مواقع نہیں تھے لیکن اب پلیئرز کو موقع ملا ہے کیوںکہ اس میں ٹاپ پلیئرز کے ساتھ کھیل کر اندازہ ہوتا ہے کہ اپنا کھیل بہتر کرنے کیلئے کیا کچھ کرنا پڑسکتا ہے، نوجوان پاکستانی پلیئرز کیلئے پی ایس ایل بہت اہم ہے، انہیں مشورہ دونگا کہ وہ اس وقت کو قیمتی ترین وقت سمجھ کر جتنا سیکھ سکتے ہیں سیکھنے کی کوشش کریں۔

ایک سوال پر راشد خان نے پاکستانی کپتان بابراعظم کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ویرات کوہلی اور کین ولیمسن کا ہم پلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بابراعظم نے پچھلے 3،4 سال میں شاندار کرکٹ کھیلی اور ہر کنڈیشنز میں اپنی کوالٹی کا مظاہرہ کیا، بابراعظم سپیشل پلیئر ہے اور بطور بائولر ایسے بیٹسمین کو بائولنگ کرنے میں کافی مزہ آتا ہے جو چیلنج دیتے ہیں کیوںکہ ایسے ٹاپ لیول کے بیٹسمین کیخلاف آپکا فوکس 200 فیصد ہوتا ہے اور آپ بالکل بھی اسے چانس نہیں دینا چاہتے کیوں کہ بابراعظم جیسے بیٹسمین کے سامنے آپ معمولی سی بھی غلطی کریں تو وہ بھاری سزا دیتے ہیں،وہ پی ایس ایل میں بابراعظم کو بائولنگ کرانے کے چیلنج کیلئے بھی تیار ہیں۔

راشد خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم میں ان کے کئی سارے بہت اچھے دوست ہیں، شاداب خان، عماد وسیم ، فخر زمان ، شاہین شاہ آفریدی اچھے دوست ہیں، خوشی ہے کہ لمبے عرصے کے بعد ان سے ملاقات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسے اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں کہ انہیں دنیا بھر کی لیگز کھیلنے کا موقع ملا جس نے انہیں ٹاپ پلیئرز کے ساتھ اور مخالف کنڈیشنز میں کھیل کر ذہنی طور پر پختہ کیا۔

ایک سوال پر راشد خان نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کھلاڑی کو ہر طرح کی کنڈیشن کیلئے تیار رہنا پڑے گا، اگر آپ کہیں کہ کنڈیشن میری پسند کی ہوں تبھی پرفارم کروں گا ورنہ نہیں کروں گا تو اس میں آپ کا کوئی کمال نہیں ہوگا بلکہ سب وکٹ کا کمال ہوگا ،آسٹریلیا ، انگلینڈ یا جنوبی افریقہ کی ٹیمیں ایشیاء آکر سپن کنڈیشن میں ڈگمگا جاتی ہیں، حیرت ہوتی ہے کہ ان ملکوں کے پاس تمام وسائل موجود ہیں تووہ ایسی وکٹیں بناکر تیاری کیوں نہیں کرتے، ایشیائی ٹیمیں بھی اپنے ملک میں باؤنسی وکٹیں بنا کر وہاں جاکر کھیلنے کی تیاری کرسکتی ہیں۔
وقت اشاعت : 16/02/2021 - 14:13:53

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :