نیوزی لینڈ کا چیمپئنز ٹرافی میں# فاتحانہ آغاز#پاکستان کو شکست

Pak Vs Nz

اب پاکستان کیلئے سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کیلئے اِنڈیا کیخلاف فتح حاصل کرنا ضروری ہے

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 20 فروری 2025

Pak Vs Nz
اہم خبریں: # پاکستان اچھا حریف ہے، " چیمپیئنز ٹرافی" میں فاتحانہ آغاز کی کوشش کرینگے : ٹام لیتھم # "سہ فریقی سیریز "والی غلطیاں نہیں دہرائیں گے:کپتان محمد رضوان # پاکستان میں 29 سال بعد کرکٹ کا بین الااقومی ٹورنامنٹ کھیلا جارہا ہے۔ پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ: کے درمیان "آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی" کے9 ویں ایڈیشن کا افتتاحی میچ 19 ِفروری25 ء کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔

اس چیمپیئن شپ میں پاکستان کی طرف سے32 سالہ وکٹ کیپر محمد رضوان قیادت کی ذمہداری نبھا رہے ہیں اور نیوزی لینڈ نے33سالہ سپین باؤلر مچل سینٹر کو اس ایونٹ کیلئے کپتانی کی ذمہداری سونپی ہے۔ دفاعی چیمپیئن پاکستان کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کو ترجیح دی ۔ اُنکے مطابق شام کو اوس پڑنے کا امکان تھا، اس لیے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تھا تاکہ نیوزی لینڈ کو کم اسکور پر آؤٹ کرسکیں۔

(جاری ہے)

اُنھوں نے میچ شروع ہو نے سے پہلے کہہ دیا تھا کہ "سہ فریقی سیریز "والی غلطیاں نہیں دہرائیں گے"۔لہذا پہلے فیلڈنگ کر نے کے فیصلے سے ہی معلوم ہو گیا کہ وہ اپنے باؤلنگ اسکوڈ کی گزشتہ سہ فریقی ٹورنامنٹ میں کارکردگی سے بہت مطمئن تھے ۔ پاکستانی باؤلرز نے نیوزی لینڈ کے ساتھ دو میچوں میں اور جنوبی افریقہ کے ساتھ ایک میچ میں بامشکل کُل16 وکٹیں حاصل کی تھی جبکہ دو مرتبہ مخالف ٹیموں نے تین سو سے زائد مجموعی اسکور کیا تھا ۔

فائنل میچ میں پاکستان پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 242رنز پر ہی ڈھیر ہو گیا تھا اور پاکستان کے باؤلرز کی اپنی ہوم گراؤنڈ پر کارکردگی کی وجہ سے پاکستان کو فائنل میں شکست کا سامنا کر نا پڑاتھا۔(یہاں یہ ضرور حیران کُن لگ رہا ہے کہ سہ فریقی سیریز میں پاکستانی باؤلنگ کا حال دیکھ کر پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ کے ہیروز سپین باؤلرز ساجد خان اور نعمان علی میں سے کسی ایک کو بھی "آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی" میں موقع کیوں نہیں دیا گیا؟( کیا سہ فریقی سیریز میں اپنے باؤلرز کی کارکردگی دیکھنے کے بعد کپتان محمد رضوان کا ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ دُرست تھا؟ لیں نیوزی لینڈ نے پھر 50 اوورز میں 320 رنز بنا ڈالے اورپاکستان کا باؤلنگ اٹیک اُنکے بیٹرز کے سامنے بالکل حواس باختہ نظر آیا۔

کھلاڑی صرف 5آؤٹ کیئے اور فی باؤلر اسکور خوب دیا۔ پاکستان کی شکست پر تنقید کرنا ایک عام سا رُحجان بن چکا ہے کیونکہ جیت کیلئے ایک# تُکا # ہی چاہیئے جو پاکستان کا کبھی نہ کبھی لگ ہی جاتا ہے ۔جیسا کہ سہ فریقی ٹورنامنٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف محمد رضوان اور سلمان آغا کی شاندار شراکت کی وجہ سے جیت اور اُس میچ سے پہلے بھی نیوزی لینڈ سے ہار اور اُس جیت کے بعد کے فائنل میچ میں بھی نیوزی لینڈ سے ہا راور "آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی" کے افتتاحی میچ میں بھی پاکستان کی نیو زی لینڈ سے ہی ہار۔

لہذااس میچ کا تجزیہ پاکستان کی شکست کی بجائے نیوزی لینڈ کی جیت کے معیار پر ہو نا چاہیئے۔بہترین حکمت ِعملی ،ٹیم ورک، ٹیم موریل جو نیوزی لینڈ کی ٹیم میں گزشتہ چند سالوں سے مسلسل نظرا ٓرہا ہے۔چاہے گراؤنڈ میں کھیلنے والے بیٹرز ،باؤلرز یا فیلڈرز ہوں یا باہر بنچ پر بیٹھے ہو ئے ایکسٹرا کھلاڑی ہوں ،جسکو جب بھی موقع ملتا ہے وہ اپنی خوب کارکردگی دِکھا رہا ہے۔

سابق کپتان کین ولیمسن سمیت ایک عرصے سے تمام کھلاڑی نیوزی لینڈ کی تینوں فارمیٹس کی کرکٹ کے ساتھ منسلک ہیں جسکی وجہ سے اُنھیں اپنی کارکردگی بہتر بنا نے اور دِکھانے کا موقع بھی مِل جاتا ہے۔ باہر بنچ پر بیٹھے ہوئے اوپنر وِ ل ینگ، جسکو اس میچ میں راچن رویندراکی انجیری کی وجہ سے ٹیم شامل کیا گیا تھا نے اپنے ایک روزہ کیرئیر کی چوتھی سنچری بنا ئی اور107رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

ٹام لیتھم نے اپنی8 ویں سنچری مکمل کی اور118رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔گلین فلپس کے39گیندوں پر 61 رنز مجموعی اسکور کے اضافے میں ایک لمبی چھلانگ ثابت ہوئے۔ باؤلنگ میں میٹ ہنری ،ول اورورک،مائیکل بریسویل ،کپتان مائیکل سینٹر اور نیتھن سمتھ سب نے مِل کر ایک بہترین جوڑ کے ساتھ جیت کیلئے باؤلنگ کی ۔ میچ سے پہلے کپتان محمد رضوان کا کہنا تھا کہ دفاعی چیمپیئن ہیں، تھوڑا دباؤ ہوگا۔

پھر اُسی خدشے پر پاکستان بیٹر زدباؤ میں بیٹنگ کرتے ہوئے آؤٹ ہو تے رہے اور48 ویں اوور میں 260 کے مجموعی اسکور پر شکست کھا کر پویلین لوٹ گئے۔نیوزی لینڈ نے60 رنز سے میچ جیت لیا اور نیوزی لینڈ کے بیٹر ٹام لیتھم مین آف دِی میچ ہوئے۔ دوسری طرف"آئی سی سی چیمپیئن ٹرافی" کے افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپئن پاکستان کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر شکست ہوگئی ۔

پاکستان کے بیٹرز نے پاور پلے کے ابتدائی 10 اوورز میں 22 رنز بنا کر ہوم گراؤنڈ پر کم ترین اسکور بنانے کا ریکارڈ بنا دیا۔ سابق کپتان بابر اعظم اور خوشدل شاہ نے نصف سنچریاں بنائیں اور وہ دونوں بالترتیب 64 اور69 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی طرف سے اس ٹورنامنٹ کے سب سے اہم کھلاڑی اوپنر فخر زمان اس میچ کے آغاز میں ہی نیوزی لینڈ کے اوپنر ینگ کی کور ڈرائیو کا پیچھا کرتے ہوئے انجری کا شکار ہو گئے اور اس وجہ سے وہ اوپنگ نہ کر سکے ۔

یوں پاکستان ایک مضبوط اوپننگ سے محروم ہو گیا۔ فخر زمان جب نمبر 4 پر بیٹنگ کرنے کیلئے آئے تو پاکستان کا اُس وقت اسکوردس اوورز میں 2 وکٹوں پر 22 رنز تھا فخرزمان کو رنز لیتے ہوئے تکلیف کا سامنا رہا اور ان کا اذیت ناک قیام بالآخر اس وقت ختم پذیر ہوا جب بریسویل نے اُنھیں24 رنز کے انفرادی اسکور پر بولڈ کر دیا۔ اب پاکستان کیلئے سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کیلئے اِنڈیا کیخلاف فتح حاصل کرنا ضروری ہے۔ پاکستان اور اِنڈیا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان 23 ِ فروری کو دبئی میں رَن پڑے گا ۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :