پاکستان نیوزی لینڈ سہ فریقی کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میں

Tri Series

پاکستان میں اس سہ فریقی ٹورنامنٹ کا انعقاد " چیمپئنز ٹرافی"سے پہلے اعلیٰ فیصلہ ہے،ایک تو تینوں ممالک کو ایک قسم کا پریکٹس سیشن ملِ گیا ،دوسرا " چیمپئنز ٹرافی" کے ٹورنامنٹ کے انتظار میں کرکٹ مداحوں کا جوش و خروش دیکھنے کومِل رہا ہے

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 13 فروری 2025

Tri Series
اہم خبریں: # سہ فریقی ٹورنامنٹ میں پاکستان ،نیوزی لینڈ اورجنوبی افریقہ کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ # پاکستان کے کپتان محمد رضوان،نیوزی لینڈ کے مچل سینٹر اور جنوبی افریقہ کے ٹیما باوما ہیں۔ # راؤنڈ کے تینوں میچوں میں پچیں بیٹرز کی کیلئے ساز گار رہیں۔ پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہو ا ہے کہ یہاں19 ِفروری2025ء تا 9مارچ2025 ء تک "آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی" کھیلی جارہی ہے۔

اس ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ ٹورنامنٹ میں 8 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے سوائے اِنڈیا کے تمام غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں۔اِنڈیا اس چیمپیئن شپ کے اپنے میچ دُبئی میں کھیلے گا۔ ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔گروپ:اے: میں پاکستان ،اِنڈیا،بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ ہیں اور گروپ :بی: میں آسٹریلیا، جنو بی افریقہ،افغانستان اور سری لنکا شامل ہے۔

(جاری ہے)

سہ فریقی ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ ٹورنامنٹ: کا انقعاد "آئی سی سی چیمپیئن ٹرافی"سے چند روز پہلے کیا گیا۔ ٹورنامنٹ کا آغاز 8ِفروری25ء کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ سے قذافی اسٹیڈیم ،لاہور میں ہوا۔جس میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کی اور پاکستان کو 78 رنز سے شکست دیدی۔نیوزی لینڈ نے 6وکٹوں نقصان پر330رنز بنا ئے تھے ۔جواب میں پاکستانی ٹیم 252 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔

حارث رؤف زخمی ہوجانے کی وجہ سے بیٹنگ کیلئے نہ آسکے تھے۔ نیوزی لینڈ کے بیٹر گیلن فلپس نے ناقابل ِشکست 106رنز بنا ئے اور مین آف دِی میچ ہوئے۔ اس میچ میں پاکستان بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں کمزور نظر آیا اور وہ بھی خصوصاً اپنی ہوم وکٹ پر۔ دوسرا میچ10ِفروری کو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان بھی لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہی کھیلا گیا اور جیت ایک بار پھر نیوزی لینڈ کے حصے میں آئی اور ساتھ ہی نیوزی لینڈ نے فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا۔

نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کی تھی اور جنوبی افریقہ کے بیٹرز ذمہداری سے کھیلتے ہوئے 50اوورز میں 6کھلاڑی آؤٹ پر304رنز بنانے میں کامیاب ہو گئے تھے، لیکن نیوزی لینڈ کے بیٹرز نے 49ویں اوور میں 4 کھلاڑی آؤٹ پر 308 رنز بنا کر 6وکٹوں سے میچ جیت لیا۔اس مرتبہ اُنکی جیت میں اُنکے سابقہ کپتان کین ولیمسن کی شاندار ناقابل ِشکست سنچری شامل تھی ۔

اُنھوں نے 133 رنز بنائے اور مین آف دِی میچ ہوئے۔ اب راؤنڈ کا تیسرا اور آخری میچ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان بہت اہم تھا ،کیونکہ پاکستان ہوم ٹیم کی حیثیت میں ٹورنامنٹ کی ٹیموں کی میزبان بھی ہے اور پاکستان کے شائقین کیلئے اپنے ملک کی ٹیم کا فائنل میں پہنچنا اور وہ بھی "آئی سی سی چیمپیئن ٹرافی"سے پہلے بہت ضروری تھا۔12ِفروری کو یہ میچ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا ،جس میں پاکستان کو کامیابی نصیب ہو نے پر فائنل میں رسائی حاصل ہو گئی۔

اس میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر دھُواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے 5وکٹوں کے نقصان میں352رنز بناڈالے۔ ایک مرتبہ توپاکستان کیلئے353رنز کا ہدف کرنا ناممکن لگا لیکن پھر کپتان محمد رضوان اور سلمان آغا نے بیٹنگ پچ کا بھر پور فائدہ اُٹھاتے ہوئے سمجھ داری سے کھیلتے ہوئے پہلے اپنی سنچریاں مکمل کیں اور پھر 260 رنز کی شراکت داری میں پاکستان کو6 وکٹوں سے فتح دِلوانے میں کا میاب ہو گئے۔

پاکستان نے49اووروں میں4کھلاڑی آؤٹ ہونے پر355 رنز بنائے تھے ۔ سلمان آغا 134رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے اور محمدرضوان نے ناقابل ِشکست 122رنز بنائے۔مین آف دِی میچ پاکستان کے سلمان آغا ہوئے۔ پاکستان میں اس سہ فریقی ٹورنامنٹ کا انقعاد "آئی سی سی چیمپیئن ٹرافی"سے پہلے بہت بڑا اور اعلیٰ فیصلہ ہے۔ایک تو تینوں ممالک کو ایک قسم کا پریکٹس سیشن ملِ گیا جس میں ٹرافی سے اپنی ٹیموں کی خوبیاں خامیاں دیکھنے کا موقع مِل رہا ہے اور دوسرا "آئی سی سی چیمپیئن ٹرافی" کے ٹورنامنٹ کے انتظار میں کرکٹ کے مداحوں کا جوش و خروش دیکھنے کومِل رہا ہے۔

بہرحال ابھی سب کو انتظار ہے ، 14 ِفروری کو قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ کے فائنل کا۔لہذا: "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :