مرکزی بینک سے قرض لینے کی حکمت عملی سے مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا،ای ایف پی

بدھ 1 دسمبر 2021 00:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2021ء) ایمپلائر فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے حکومت کی اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے قرض لینے کے لیے دروازہ کھلا رکھنے کی درخواست کو مسترد کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی بینک سے قرض لینے کی حکمت عملی سے مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا۔

ای ایف پی کے صدراسماعیل ستار نے ایک بیان میں کہاکہ حقیقی معنوں میں مرکزی بینک کا مطلب معیشت میں کرنسی کی سپلائی کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے جو خاص طور پر کمرشل بینکوں کو قرض دینے کا آخری چارہ کار ہوتا ہے۔ یہ بات ذہن میں رکھنا چاہیے کہ جب حکومت جتنا بڑا ادارہ مرکزی بینک سے قرض لینے کا سہارا لیتا ہے تو خود بینک کے پاس کوئی آپشن نہیں ہوتا لیکن زیادہ پیسہ چھاپنے سے افراط زر میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور معیشت پر اس کے منفی اثرمرتب ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

اسماعیل ستار نے مزید کہا کہ مالی سال 2020 میں ریزرو بینکنگ سسٹم سے حکومت کے تازہ قرض لینے میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے موجودہ قرضوں کو ختم کرنے کے لیے عملی کوششیں کی ہیں۔ فنانشل منیجرز اس سال اسٹیٹ بینک کے 1,164.7 ارب روپے کے موجودہ قرضے کو حل کرنے میں کامیاب رہے۔ حکومتی پالیسی میں اس تبدیلی نے آئی ایم ایف کو مرکزی بینک سے قرض لینے سے متعلق اپنی شرائط کو دوبارہ ترتیب دینے کے قابل بنایا۔

اس حساب سے حکومت کے گھریلو قرضوں میں شیڈول بینکوں کا حصہ بڑھ گیا۔ اس نظام کی واحد رکاوٹ یہ ہے کہ فنانسنگ کے لیے کمرشل بینکوں پر حکومت کا بھاری انحصار نجی شعبے کو قرض دینے کو محدود کرتاہے۔صدر ای ایف پی نے مزید کہا کہ ای ایف پی کا یہ ماننا ہے کہ حکومت کو فنڈز کی منتقلی عام طور پر نجی شعبے کے قرضے کو محدود کرتی ہے اور یہ ایک منفی عنصر ہے۔

مرکزی بینک سے قرضہ لینے کو ترک کرنے کا حکومتی اقدام عمومی طور پر معیشت کے لیے سازگار ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ مالیاتی انتظامی نظام زیادہ مستحکم معیشت کے لیے ایک اصلاحی ڈھانچے کے قیام پر غور کرے۔اس میں تاجر برادری کے لیے فنڈز کا ایک خاص فیصد مقرر کرنا ہو سکتا ہے تاکہ ایک صحت مند سرمایہ کاری کے ماحول کو پروان چڑھایا جا سکے اور مزید ترقی دی جا سکے۔انہوں نے مزید کہاکہ ہمیشہ کی طرح اس سلسلے میں اہم اداروں پر غور اور تجزیہ پائیدار نظام کی تشکیل میں بہت ضروری ہو گا جس سے تاجر برادری کا اعتماد مزید بڑھے گا اور اس کے نتیجے میں صنعتی و کاروباری ترقی ہوگی

Browse Latest Business News in Urdu

یوم مئی کی عام تعطیل کے باعث 4 دنوں تک محدود رہنے والے کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ..

یوم مئی کی عام تعطیل کے باعث 4 دنوں تک محدود رہنے والے کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ..

100 اور1500 روپے ما لیت کے انعا می با نڈزکی قرعہ اندازی 15 مئی کو ہو گی

100 اور1500 روپے ما لیت کے انعا می با نڈزکی قرعہ اندازی 15 مئی کو ہو گی

سونے کی فی تولہ قیمت میں1600 روپے کمی ریکارڈ

سونے کی فی تولہ قیمت میں1600 روپے کمی ریکارڈ

سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا

سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا

سونے کی فی تولہ قیمت 1600 روپے کم ہو کر 2 لاکھ 38 ہزار روپے ہوگئی،آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن

سونے کی فی تولہ قیمت 1600 روپے کم ہو کر 2 لاکھ 38 ہزار روپے ہوگئی،آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن

برائلر گوشت کی قیمت مستحکم، فارمی انڈے مہنگے

برائلر گوشت کی قیمت مستحکم، فارمی انڈے مہنگے

سیمنٹ انڈسٹری کی برآمدات میں اضافہ اور مقامی فروخت میں کمی ریکارڈ

سیمنٹ انڈسٹری کی برآمدات میں اضافہ اور مقامی فروخت میں کمی ریکارڈ

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تمام تاجروں کا نگران ادارہ ہے، احسن ظفر بختاوری

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تمام تاجروں کا نگران ادارہ ہے، احسن ظفر بختاوری

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں‘صدر لاہور چیمبر کاشف انور

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں‘صدر لاہور چیمبر کاشف انور

چینی ٹیکسٹائل وفد کا اپٹما آفس کا دورہ، مشترکہ منصوبوں کے امکانات تلاش کرنے کے عزم کا اظہار

چینی ٹیکسٹائل وفد کا اپٹما آفس کا دورہ، مشترکہ منصوبوں کے امکانات تلاش کرنے کے عزم کا اظہار

میری ٹائم ریگولیٹری باڈی وقت کی اہم ضرورت ہے،عاطف اکرام شیخ

میری ٹائم ریگولیٹری باڈی وقت کی اہم ضرورت ہے،عاطف اکرام شیخ

ایل این جی کا جھوٹا سکینڈل بنانے والوں کیخلاف کاروائی کی جائے۔ میاں زاہد حسین

ایل این جی کا جھوٹا سکینڈل بنانے والوں کیخلاف کاروائی کی جائے۔ میاں زاہد حسین