برآمدات میں اضافے سے متعلق حکومت کے دعوے حکومتی خوش فہمی ہے ،جاوید بلوانی
سرکاری اعداد و شمار کے باوجود برآمدات میں اضافے کے حکومتی دعوے افسوسناک ہیں ،اگر پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل نہ ہوا ہوتا تو پاکستانی برآمدات5فیصد کی بجائے21فیصدتک کم ہوچکی ہوتیں، چیئرمین پاکستان ایپرل فورم
جمعرات 30 جولائی 2015 18:23
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء) پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین اور چیف کوآرڈینیٹر محمد جاوید بلوانی نے برآمدات میں اضافے سے متعلق حکومت کے دعووں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومتی خوش فہمی اور عوام کو غلت تاثر دینے کے مترادف ہے، حقیقت یہ ہے کہ بڑے برآمدی سیکٹرز میں تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکمہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سال2014-15کے دوران سال 2013-14 کی نسبت مجموعی برآمدات میں 5فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، ٹیکسٹائل گروپ کی برآمدات میں 1.78فیصد، فوڈ گروپ میں1.42فیصد، پیٹرولیم گروپ اور کوئلے میں 18.82فیصد اور دیگر مینو فیکچررنگ گروپ کی برآمدات میں 17.58 فیصد کمی ہوئی ہے۔
چمڑے کی برآمدات 11.36، لیدر مصنوعات میں 4.74فیصد، کیمیکل اور فارماسیٹکل مصنوعات میں 16.49فیصد جبکہ انجئنیرنگ مصنوعات کی برآمدات میں 30.64فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار کے باوجود برآمدات میں اضافے کے حکومتی دعوے افسوسناک ہیں اور اگر پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ حاصل نہ ہوا ہوتا تو پاکستانی برآمدات5فیصد کی بجائے21فیصدتک کم ہوچکی ہوتیں۔
یورپی یونین کے علاوہ بھی ہماری برآمدات میں کمی ہوئی ہے۔ تمام ممالک میں ہونے والی برآمدات میں یورپی یونین کے ممالک میں پاکستانی برآمدات25فیصد جبکہ یورپ کے علاوہ دیگر ممالک میں 75فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کی واچ لسٹ پر ہے، حال ہی میں شروع کی گئی پھانسیوں سمیت27کنونشنز پر عمل درآمد کے سلسلے میں پاکستان سے جی ایس پی پلس کا درجہ واپس لیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ برآمدات کے ا عدادوشمار سال 2015-16میں کم ہوجائے گا کیونکہ سال 2015-16 کے بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح میں50فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس سے برآمدکنندگان کا کثیر سرمایہ منجمد ہوجائے گا۔برآمدات میں ہونے والی کمی کے تناظر میں حکومت کو اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ویلیو ایڈیڈ سیکٹر گو نا گوں مسائل اور مشکلات کا شکار ہے، اس کی راہ میں رکاوٹیں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ تمام یونٹس فعال اور متحرک ہوجائیں اور ہماری برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوسکے۔ اس ضمن میں ہم مندرجہ ذیل تجاویز پیش کرتے ہیں۔"نوپیمنٹ، نو ریفنڈ" سسٹم نافذ کر کے ایف بی آر اور برآمد کنندگان کے قیمتی وقت کو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کے مینو فیکچرنگ اسٹیج پر زیرو ریٹیڈہونے کا فی الفور اعلان کیا جائے۔صرف مقامی فروخت پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائے، صرف ریٹیل اسٹیج پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائے جس سے حکومت کو ریوینیو کی وصولی یقینی ہوجائے گی، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے آنے والے مال، اسمگلنگ اور انڈر انوائسنگ سے نجات مل جائے گی اور تمام مقامی کھپت کی دیکھ بھال ہوسکے گی۔گیس ٹیرف اسٹرکچر میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے علیحدہ کھاتے ہونے کا اعلان کیا جائے اور جی آئی ڈی سی کے نفاذ کو روک دیا جائے کیونکہ ٹیکسٹائل پہلے ہی حریف ممالک سے زائد نرخوں پرگیس استعمال کر رہا ہے۔بجلی کے نرخ ریجنل حریف ممالک کے مقابلے میں یکساں نافذ کر کے اس کے لئے ٹیرف اسٹرکچر میں علیحدہ کھاتہ کھولا جائے۔روکے گئے سیلز ٹیکس، کسٹمز ری بیٹ اور ڈی ایل ٹی ایل کے تمام کلیمز کی فی الفور ادائیگیاں کی جائیں۔برآمدات کے خام مال کی فرنٹ لوڈنگ فوری طور ختم کی جائے۔تمام ضروری یوٹیلیٹیز کی فراہمی میں ٹیکسٹائل سیکٹر کو ترجیح دی جائے۔حریف ممالک سے مسابقت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے طویل المیعاد پالیسی کی تشکیل کی ضرورت ہے لہٰذا ہماری تجویز ہے کہ پالیسی دستاویز تیارکرنے کیلئے وفاقی حکومت سے تسلسل سے ملاقاتوں کے ایک سلسلے کا اہتمام کیا جائے۔ ہم اس امر کا یقین دلاتے ہیں کہ اگر وفاقی حکومت نے مندرجہ بالا تجاویز، سفارشات پر عمل کیا تو اسکا تین سالوں میں برآمدات میں کم ار کم50فیصد اضافہ ہوجائے گا اور اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارہ سر پلس ہو جائیگا۔Browse Latest Business News in Urdu
اسمگلنگ کی وجہ سے حکومت بڑے ٹیکس ریونیو سے محروم اور بجٹ خسارہ بڑھتا ہے، افتخار علی ملک
خواجہ محبوب الرحمن کا قرضوں تک رسائی و کاروبار ی لاگت قابل برداشت بنانے کیلئے شرح سود میں کمی کا مطالبہ
تیسری سہ روزہ پاک کرغزستان سرمایہ کاری کانفرنس آئندہ ماہ لاہور میں ہو گی، مہر کاشف یونس
اسلام آباد چیمبر اور چکوال چیمبر نیلا دلہہ کا انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق،خطے ..
پاکستان فرنیچر کونسل نے بجٹ تجاویز وزارت خزانہ و اقتصادی امور کو پیش کر دیں، میاں کاشف اشفاق
ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی برآمدات کا ماضی میں بہت اچھا ٹریک ریکارڈ رہا ہے، اعجاز الرحمان
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک ہفتے کے دوران سونا4300روپے سستا ہو گیا
انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو اور برطانوی ..
ایل پی جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر9 فیصد اضافہ
ملک میں دالوں کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران کمی
ایس ای سی پی نے سٹڈی ناؤ پے لیٹر ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا لائسنس دیدیا
سیکرٹری صنعت و تجارت کا ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی کے افسران کے ہمراہ زیر تعمیر ہیڈ آفس بلڈنگ کا دورہ،جاری ..
لاہور چیمبر کی وزیراعظم سے ایس آر او 350پر عمل درآمد روکنے کی اپیل، خط لکھ دیا
حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے عہدیداران کا ایس ایس پی حیدرآباد امجد احمد شیخ ..
فریز لینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ کا پہلی سہ ماہی 2024 کے مالیاتی نتائج کا اعلان
کراچی میں نان 20اور روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی جائے، ایازمیمن
ایران میں پاکستان کے سفیر محمدمدثر ٹیپو کل ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کا دورہ کریں گے
برقی پنکھوں کی برآمد نو ماہ میں 4.75 فیصد بڑھ کر 19.760 ملین ڈالر تک پہنچ گئی
سونے کے نرخ 600 روپے فی تولہ کمی سے 244,400 روپے ہو گئے، آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن
ایس ای سی پی کا پہلے اسٹڈی نا ئوپے لیٹرڈیجیٹل پلیٹ فارم کے لائسنس کااجرا
سولر سسٹم لگانے والوں کو بڑا جھٹکا‘فی یونٹ 22روپے کی بجائے10روپے یونٹ خریدنے کی تجویزمنظوری کے لیے بجھوادی ..
بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی سوراب اور لورالائی میں کارروائی،ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانے عائد
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس ..
پاکستان مواقع سے مالامال اور مزید مضبوط ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، سفیر نیدرلینڈز
PSX Live Index
Updated: 02:45:01am | 29-04-2024
Status: Closed | Volume: 541,144,650 |
---|
KSE100 Index |
---|
Current |
High |
Low |
Change |
* LDCP represents Last Day Close Price
View Full Summary