100روپے کے کارڈ سے 40روپے جاتے کہاں ہیں ؟

پاکستان دنیا بھر میں مو بائل فون کے صارفین کے اعداد وشمار کے اعتبار سے نواں سب سے بڑا ملک ہے اور دیکھا جائے تو پا کستان میں ہر سو میں سے تقر یبََا 70افراد کے پاس مو بائل فون مو جودہے ۔

جمعرات 19 جولائی 2018

100 rupay ke card se 40 rupay jatay kahan hain
پاکستان دنیا بھر میں مو بائل فون کے صارفین کے اعداد وشمار کے اعتبار سے نواں سب سے بڑا ملک ہے اور دیکھا جائے تو پا کستان میں ہر سو میں سے تقر یبََا 70افراد کے پاس مو بائل فون مو جودہے ۔ 
پا کستانی ٹیلی کام اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2017تک ملک میں 14کر وڑ 45لاکھ مو بائل فون صارفین مو جود تھے اور یقینا اس تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہاہے ۔

ان صا رفین کو ملک میں چار بڑی کمپنیاں مو بائل فون سروس فراہم کر رہی ہیں اور گذ شتہ ہفتے سپریم کے چیف جسٹس ثابت نثار کے ازخودنو ٹس کے بعد ملک میں ایک مر تبہ پھر یہ بحث گر م ہے کہ ان کمپنیوں کے 100روپے کے کارڈ کے ریچارج پر 40کے قریب روپے کیوں کاٹ کیے جاتے ہیں ؟ بی بی سی سے گفتگو میں صارفین نے اس حوالے سے مشکلات کا ذکر کیا اور ہم نے یہ کوشش بھی کی کہ گمشدہ 40روپے کا سراغ لگا یاجائے ۔

(جاری ہے)

100روپے کے ریچارج پر 40روپے کاٹتے کیوں ہو؟ عدالت کا سوال
پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثا قب نثار کی جانب سے لیے گئے ازخودنوٹس کے بعد منگل کو عدالت میں نجی موبائل فون نیٹ ورک کمپنیوں کی جا نب سے صارفین کے لیے ٹیکس کٹو یتوں کے حوالے سے سماعت ہو گی۔
اس حوالے سے چیف جسٹس نے تین مئی کو نوٹس لیا تھااور اٹارنی جنرل سے رپورٹ طلب کی تھی ۔

عدالت کاکہناتھا کہ سو روپے کا ریچارج کرنے پر تقر یبا 40روپے کاٹ لیے جاتے ہیں بتایا جائے کہ یہ کٹو تیاں کس قا نون کے تحت کی جاتی ہیں ۔ حکومت اور مو بائل کمپنیاں اس بارے میں منگل کو اپنے جواب داخل کر وائیں گی۔
40روپے جاتے کہاں ہیں ۔
100روپے کاموبائل کارڈ لوڈ کروانے پر کٹنے والے 40روپے آخر کہاں جاتے ہیں ۔یہ سوال جب بی بی سی نے پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے عہد یدار محمد عارف سر گانہ سے پو چھا تو انھوں نے بتایا کہ 100روپے کے بیلنس پر حکو مت کے ٹیکسز25روپے 62پیسے ہیں جبکہ باقی رقم موبائل کمپنیوں کو ملتی ہے ۔

ان کے مطابق ان ٹیکسوں میں ساڑھے 19فیصد جنرل سیلز ٹیکس ہے تو ساڑھے 12فیصد ود ہو لڈنگ ٹیکس ۔
اس کے علاوہ دس فیصد نیٹ ورک کمپنی خدمات کی مد میں وصول کرتی ہے اور ایک کٹو تی نیٹ ورک کی جانب سے کال سیٹ اپ کے نام پر کی جاتی ہے وہ یوں کے کال ملتے ہی پندرہ پیسے بیلنس میں سے منہا کرلیے جاتے ہیں ۔
ِ  40روپے مفت میں کٹ جائیں تو دکھ تو ہوتاہے  صارفین کاکہنا ہے کہ کٹو تیوں کی بدولت مہینے کے لیے مختص فون کے پیسے ایک ہفتے میں ہی خرچ ہو جاتے ہیں 
مسز قیض ایک گھر یلو خاتون ہیں ،بی بی سی سے گفتگو کر تے ہوئے ان کا کہناتھاکہ نیٹ ورک کمپنیوں کااتنے پیسے کاٹنا زیادتی اور دھوکہ ہے اور فون کے ا خراجات کے باعث گھرکا بجٹ ضرور آوٴٹ ہوتاہے ۔

 
سکندر ایک ٹیکسی ڈرائیور ہیں او ران کاکہنا ہے کہ دیہاڑی میں سے پہلے ہی ایک بڑا حصہ ٹیکسوں میں جاتاہے اورپھر فون کے کارڈ میں مفت کے چالیس روپے کٹوائیں تو دکھ تو ہوتاہے ۔
ٹیکسوں کی یہ کٹواتی طلبہ کی جیب پر بھی بھاری پڑتی ہے ۔شہناز نامی طالبہ کے خیال میں بھی یہ کٹواتی نا انصافی ہے ۔ انھوں نے کہا، شروع شروع میں یہ دو ،تین روپے سے شروع ہواتھا اور اب دس بیس روپے جا رہاہے ، یہ تو بہت نا انصافی ہے ۔

 صارفین وہ قرض بھی چکار ہے ہیں جو ان پر واجب بھی نہیں ! 40 روپے کے اس احساب میں پی ٹی اے اور صارفین کا اعتراض یہ ہے کہ ود ہو لڈنگ ٹیکس ان سے بھی وصول کیاجارہا ہے جن کی آمدنی انکم ٹیکس دائرے میں نہیں آتی۔
ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والا شخص فائل کر نے کے وقت دو ہو لڈ نگ ٹیکس کی مد میں لیے گئے پیسے واپس وصول کر سکتا ہے لیکن 80فیصد صارفین ایسے ہیں جن پر انکم ٹیکس لا گوہی نہیں وہ بھی ودہو لڈنگ ٹیکس کٹوار ہے ہیں ۔

ایک دوسرا اعتراض یہ ہے کہ پوری معیشت میں جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 16فیصد ہے جبکہ مو بائل فون نیٹ ورکس کے لیے یہ شرح ساڑھے 19فیصد کیوں مقررکی گئی ہے ۔
دوسری جانب ٹیکس اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے نگران ادارہ ایف بی آرسیلو لر کمپنیوں پر یہ اعتراض کر تا ہے کہ وہ جتنے ٹیکس صارفین سے جمع کر تی ہیں اتنے حکومت کو جمع نہیں کر واتیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

100 rupay ke card se 40 rupay jatay kahan hain is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 July 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.