آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید تین سال مل گئے

مختلف حلقوں سے اس توسیع کی کئی وجوہات اور مفروضات بیان کئے جا رہے ہیں۔کئی لوگ گزشتہ کئی دنوں نے یہ کہتے پائے جا رہے تھے کہ

Nosheen Naqvee نوشین نقوی منگل 20 اگست 2019

Armi Chief KO Mazeed 3 Saal Mill Gaye
شاید یہ آج کے دن کی دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبر سمجھی جائے کہ پاکستانی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔مختلف حلقوں سے اس توسیع کی کئی وجوہات اور مفروضات بیان کئے جا رہے ہیں۔کئی لوگ گزشتہ کئی دنوں نے یہ کہتے پائے جا رہے تھے کہ آرمی چیف کو توسیع ضرور ملے گی تو کئی اس بات کے خواہشمند نظر آئے کہ خطے کی حالت کے پیش نظر یہ توسیع وسیع تر قو می مفاد میں ہے کیونکہ اس وقت پاکستان جن حا لات سے گزر رہا ہےجنرل قمرجاوید باجوہ اسے بخوبی سمجھتے ہیں۔


جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016 میں پاک فوج کی قیادت سنبھالی تھی۔اور یہ انتخاب اس وقت کے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کیا،جنہیں اس وقت کرپشن کیسز میں جیل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

اور شریف خاندان مسلسل نہ صرف ان الزامات کی تردید کررہا ہے۔ بلکہ ان الزامات کے لئے نادیدہ قوت کی مداخلت کے بارے میں بھی کہہ رہا ہے۔
زیراعظم آفس سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال کے تناظر میں کیا گیا۔


یہاں یہ بات بھی یاد رکھنا ہو گی کہ پاکستان کی سول حکومت کی تاریخ میں دوسری مرتبہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی ہے۔اس سے قبل دو ہزار دس میں پیپلز پارٹی کی حکومت  میں سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی تھی ۔اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نے رات گئے قوم سے ایک مختصر خطاب میں جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدتِ ملازمت میں توسیع کا اعلان کیا تھا۔

چلئے ذرا سا یاد کرتے ہیں گیلانی صاحب نے کیا کہا تھا۔۔۔۔
‘ملک کے بہترین مفاد میں ،میں نے وزیرِ اعظم کی حیثیت سے، جنرل کیانی کو، موجودہ پالیسی میں نرمی اختیار کرتے ہوئے، صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی مشاورت کے بعد انتیس نومبر دو ہزار دس سے تین سال کی مدت کی توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان دنوں وطنِ عزیز انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے۔

حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قوم ان عناصر کے خلاف متحد اور پُرعزم ہے جو انتہا پسندی اور دہشت گردی کا راستہ اختیار کر کے ہم پر اپنی مرضی کا نظام مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ ’
چونکہ اس وقت بھی پاک فوج کی جانب سے دشمنوں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری تھیں اسی لئے اس وقت کے وزیر اعظم نے اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز کیانی کی سپہ سالارانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے عسکری قیادت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔


پاکستان کو آج پھر انہی حالات کا سامنا ہے آج پھر ایک بار ہم حالت جنگ میں ہیں۔ایک طرف امریکی فوجیں افغانستان سے کوچ کے لئے سامان باندھے بیٹھی ہیں تو دوسرے جانب بھارت سرکار نے ایٹم بم چلانے کی دھمکی دے دی ہے۔کشمیری مجاہدین تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہے ہیں تو ایک طرف جہاں پاکستانی عوام دہشت گردی سے چھٹکارا پانے کے لئے ہنوزپاک فوج کی جانب دیکھ رہی ہےوہیں دوسری جانب آج کے وزیر اعظم عمران خان سے بھی ایسی ہی تقریر کی توقعات بڑھ گئی ہیں۔


جنرل قمر جاوید باجوہ دھیمے مزاج کے باعمل جرنیل بنے اس وقت کئی مقامات پر پاکستان کی سربراہی کرتے نظر آتے ہیں۔سعودی عرب،امریکہ،چائینہ۔روس،ترکی اور ایران سمیت کئی ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتوں کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستانی کی معشیت کو بہتر بنانے کی بات کی ہے۔انہیں کئی حلقوں کی جانب اس عمل پر تنقید کا بھی سامنا رہا ہے کہ وہ یہ کام کر ہےہیں جو ان کے کرنے کا نہیں ہے۔


جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔
جنرل قمر باجوہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج (ٹورنٹو)، نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹیری (کیلی فورنیا)، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے گریجویٹ ہیں۔
انہیں کشمیر اور شمالی علاقہ جات کے معاملات کو سنبھالنے کا پہلے ہی وسیع تجربہ ہے، بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی  بھی کی ہے۔


جنرل قمر جاوید باجوہ 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی بطور جی ایس او خدمات انجام دی ہیں۔
وہ ماضی میں انفینٹری اسکول کوئٹہ میں کمانڈنٹ بھی کر چکے ہیں اور ان کے قریبی ساتھی کہتے ہیں کہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو توجہ حاصل کرنے کا شوق نہیں اور وہ اپنے کام سے کام رکھتے ہیں۔
انہوں نے 16 بلوچ رجمنٹ میں 24 اکتوبر 1980 کو کمیشن حاصل کیا، یہ وہی رجمنٹ ہے جہاں سے ماضی میں تین آرمی چیف آئے ہیں اور ان میں جنرل یحیٰ خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی شامل ہیں۔
اب جب کہ انہیں بطور آرمی چیف توسیع مل ہی چکی ہے تو یہ امید کی جا رہی ہے کہ وہ خطے میں پھیلنی بدامنی کی آگ کو ٹھنڈا کرنے میں اپنا پورا کردار ادا کریں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Armi Chief KO Mazeed 3 Saal Mill Gaye is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 August 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.