
اصل کہانی کچھ اور ہی ہے
الطاف حسین کو اچانک پاکستانی پاسپورٹ کی ضرورت کیوں پڑگئی؟۔۔۔۔انکی جماعت پاکستانی حکومت کا حصہ بنتی ہے انکے کارکن پاکستان میں وزیرکراچی جیسے بڑے شہر کے میئر بنتے ہیں
سید بدر سعید
ہفتہ 31 مئی 2014

(جاری ہے)
اہم سوال یہ ہے کہ الطاف حسین کو پاکستانی پاسپورٹ کی ضورت کیوں محسوس ہوئی وہ طویل عرصہ سے خود ساختہ جلا وطنی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
ایم کیو ایم کو اپنے آغاز یعنی 1984ء سے ہی بڑے مسائل کا سامنا رہا ہے۔ اس کے اہم لیڈروں کو ملک سے فرار ہونا پڑا اور ان کے خلاف آپریشن بھی کیا گیا۔ حالیہ چند سالوں میں الطاف حسین کو جن سنگین مسائل اور الزامات کاسامنا کرنا پڑا ان میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ذوالفقار مرزا، ایم کیو ایم کیلئے لوہے کا چنا ثابت ہوئے۔ خصوصاََ ذووالفقار مرزا کا قرآن پاک سر پر رکھ کر پریس کانفرنس کرنے سے ایم کیو ایم کیلئے خاصے مسائل ہوئے۔ اسی طرح ایم کیو ایم کے مخالفین ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کا الزام بھی الطاف حسین پر لگاتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس قتل میں آلہ کار بننے والے دو نوجوان عمران فاروق کے قتل کے بعد کراچی ایئر پورٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے لیکن ایئرپورٹ سے انہیں کسی نے غائب کردیا۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے پاکستان سے ان نوجوانوں کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ اسی طرح لندن میں عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات میں الطاف حسین کو بھی دائرہ تفتیش میں لایا گیا جبکہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی چل رہی ہیں۔ لندل پولیس الطاف حسین کے گھر چھاپہ مار کر خاصا مواد بھی اپنے ساتھ لے جاچکی ہے جس کے بارے میں الطاف حسین خود بھی اپنے ٹیلی فونک خطاب میں قوم کو بتا چکے ہیں۔ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا تھا کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ انہیں قتل کرنا چاہتی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ لندن میں الطاف حسین کے گرد گھیرا تنک کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے وہ لندن سے نکلنا چاہتے ہیں۔ الطاف حسین کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ کا مطالبہ کرنا اور ایم کوی ایم کا پاسپورٹ میں تاخیر ہونے پر اسے قومی ایشو بنا کر پیش کرنا ظاہر کرتا ہے کہ الطاف حسین شدید خطرے میں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے پاس نہ صرف برطانوی شہریت ہے بلکہ انہوں نے برطانوی پاسپورٹ بھی حاصل کیا تھا۔
الطاف حسین کے بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف برطانوی اداروں کو اس قدر ثبوت مل چکے ہیں کہ اب الطاف حسین کا برطانوی پاسپورٹ ضبط کیا جاچکا ہے۔ برطانیہ اپنے پاسپورٹ پر انہیں مقدمات ختم ہونے سے پہلے سفر کی اجازت دینے پر آمادہ نہیں۔ ایک خبر کے مطابق الطاف حسین کو یہ بھی خدشہ ہے کہ ان کا برطانوی پاسپورٹ منسوخ کردیا جائے گا۔
الطاف حسین کے حوالے سے بعض تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنے کے باوجود پاکستان نہیں آئیں گے۔ ان کا اصل مقصد برطانیہ سے باہر نکلنا ہے، اس لیے وہ پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرتے ہوئے دبئی یا ساؤتھ افریقہ جاسکتے ہیں۔ اگر الطاف حسین دبئی جاتے ہیں تو وہ اپنی سیاسی پہچان برقراررکھتے ہوئے اپنا سیاسی سفر آگے بڑھائیں گے لیکن حالات ان کے خلاف ہوتے چلے گئے تو پھر ان کیلئے ساؤتھ افریقہ بہترین پناہ گاہ ثابت ہوگا جہاں ایسی متعدد تنظیمیں اور گروہ مضبوط جڑیں رکھتے ہیں جو انہیں تحفظ اور پناہ گراہم کردیں گے لیکن ساؤتھ افریقہ الطاف حسین کا آخری سیاسی فیصلہ ہوگا۔ وہ ایک بڑی سیاسی جماعت کے قائد ہیں، اس لئے زیادہ امید یہی ہے کہ وہ دبئی یا ایسے ہی کسی دوسرے ملک کا رخ کریاں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
Asaal Kahani Kuch Or Hi Hai is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 31 May 2014 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.