چٹی مسجد (جامع مسجد قادرپور)

چِٹی مسجد یا جامع مسجد قادر پور ( جسے کچھ لوگ مغل مسجد بھی کہتے ہیں جو غلط ہے) کے نام سے مشہور یہ مسجد تقریباً ڈھاٸی سو سال پرانی ہے جسے اس علاقے کے نواب، اختیار خان مندھانی نےمغلیہ دور حکومت میں بنوایا تھا

Dr Syed Muhammad Azeem Shah Bukhari ڈاکٹر سید محمد عظیم شاہ بُخاری بدھ 21 اکتوبر 2020

Chitti Masjid - Jamia Masjid Qadir Pur
ملک پاکستان اور اس خطے کی تاریخ میں کچھ ایسے لوگ بھی ملتے ہیں جنہوں نے فنِ تعمیرکے حوالے سے بہت سی خدمات فراہم کیں (جیسے انہوں نے مساجد تعمیر کروائیں، کنویں کھدوائے ، مختلف جگہوں پر مسافر خانے بنوائے) لیکن ان کا نام تاریخ میں ہمیشہ کہیں چھپا ہی رہا اور انہیں اِس طرح سے کبھی نہیں سراہا گیا جیسا کہ ان کا حق تھا۔
 نواب محمد اختیار خان، انہی میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنے دورِ اقتدار میں ضلع رحیم یار خان کی تحصیلوں لیاقت پور اور خانپور کے گرد و نواح میں خوبصورت اور پاٸیدار مساجد تعمیر کروائیں۔

ساتھ ہی چولستان کے وسط میں موجود خوبصورت قلعے بھی انہی کے تعمیر کردہ ہیں۔ افسوس کہ ان کی تعمیر کرائی گئی مساجد کو کبھی ہاٸی لاٸیٹ نہیں کیا گیا جسکی وجہ شاید ان کی دور دراز موجودگی، پہنچنے میں دشواری اور اہلِ علاقہ کی بے توجہی ہے۔

(جاری ہے)


 افسوس یہ کہ آج کے دور میں بھی اختیار خان اور ان کی تعمیرات پر کوئی قابل ذکر مقالہ ، مضمون یا حوالہ بھی نہیں ملتا جو اس خطے کے تعلیمی اداروں کے لیٸے بھی ایک لمحہ فکریہ ہے۔


یہاں ذکر ہے اس تاریخی مسجد کا جس کے کھنڈرات  قادر پور میں موجود ہیں۔ قادرپور خانپور تحصیل کا ایک قصبہ ہے جو ظاہر پیر اور  فتح پور کمال کے ساتھ واقع ہے۔
چِٹی مسجد  یا جامع مسجد قادر پور ( جسے کچھ لوگ مغل مسجد بھی کہتے ہیں جو غلط ہے) کے نام سے مشہور یہ مسجد تقریباً ڈھاٸی سو سال پرانی ہے جسے اس علاقے کے  نواب، اختیار خان مندھانی نےمغلیہ دور حکومت میں بنوایا تھا۔

مسجد کو اندر باہر سے سفید چونا چونا کیا گیا تھا جس کی وجہ سے یہ چٹی مسجد کے نام سے مشہور ہو گئی۔  مغل دور میں بننے کی وجہ سے شاید لوگوں نے اسے ''مغل مسجد'' کہنا شروع کر دیا۔

اپنی تعمیر کے وقت یقیناً یہ ایک عظیم الشان مسجد ہو گی جس کو وقت کے تھپیڑوں نے اس حالت میں لا کھڑا کیا۔

مسجد کی چھت اور گنبد وغیرہ شہید ہو چکے ہیں۔ صرف ایک خستہ حال ڈھانچہ اور اینٹوں سے بنے بیرونی طرف کے کچھ گنبد باقی ہیں جس سے اس کی ساخت اور استعمال ہونے والے میٹیریل کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ کہیں کہیں کوئی نقش و نگار اور فارسی میں لکھی عبارتیں بھی نظر آ جاتی ہیں۔علاقے کے بزرگوں کے مطابق ان کے آباٶاجداد نے بھی اس مسجد کو اسی حالت میں دیکھا ہے اگرچہ اب یہ پہلے سے زیادہ خستہ حال ہو چکی ہے۔


2017 میں نیشنل ہاٸی وے کے کسی پراجیکٹ کو  وزٹ کرنے سید علی باقر زیدی نامی شخص یہاں آٸے  جنہوں نے اس مسجد کی بحالی و مرمت کے حوالے سے محکمہ آثار قدیمہ پنجاب کو ایک ای میل کی۔ حکومت کو کچھ ہوش آیا تو اسکی بحالی کا ٹھیکہ منظور کیا گیا اور آج کل اس مسجد کی بحالی کا کام شروع جاری و ساری ہے۔ ہمارے جانے پر معلوم ہوا کہ ملتان کے کاریگر اس مسجد کو بنائیں گے اور یقیناً عہدِ رفتہ کے اس شاہکار کو اسی حالت میں لے کر آنا ایک بہت بڑا چیلنج ہو گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Chitti Masjid - Jamia Masjid Qadir Pur is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 October 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.