
سی پیک پر بے بنیاد بھارتی واویلا
گزشتہ دنوں چین نے سی پیک پر بھارتی اعتراضات مسترد کرتے ہوئے بھارت پر واضع کیا ہے کہ وہ مبالغہ آرائی سے باز رہے، سی پیک کے بارے میں بھارتی خدشات بے بنیاد ہیں۔ قبل ازیں بھارت کے آرمی چیف جنرل بپن بھاگوت نے یہ بیان دیا تھا کہ
بدھ 17 مئی 2017

(جاری ہے)
عالمی ماہرین اقتصادیا ت کے اندازے کے مطابق اس منصوبے سے چین ، جنوبی ایشیا اور وسط ایشیا ء کے تقریباً تین ارب افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ جبکہ پاکستان اور چین کے درمیان اس منصوبے کی بدولت مخصوص تجارتی راہداریوں کی تعمیر سے بر اعظم ایشیا ء کی تقریباً نصف آباد ی اس منصوبے کے مثبت اثرات سے فیض یاب ہوگی۔ پاک چین اقتصادی راہداری ایک ایسا ترقیاتی پروگرام ہے جس کے تحت جنوبی پاکستان میں واقع گوادر کی بندرگاہ کو ہائی ویز، ریلوے اور پائپ لائنوں کے ذریعے چین کے جنو ب مغربی علاقے شن جیانگ سے مربوط کیا جا رہاہے۔اس منصوبے کی تکمیل کے بعد چین، مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک کے مابین ہونے والی تجارت پاکستان کے راستے سے ہونے لگے گی اور اکنامک کوریڈور ان ممالک کی تجارت کیلئے مرکزی دروازے کی حیثیت اختیار کر لے گا۔ بالخصوص مڈل ایسٹ سے برآمد ہونے والا تیل گوادر کی بندر گاہ پر اترنے لگے گا کیونکہ گوادر کی بندرگاہ خلیج فارس کے دھانے پر واقع ہے۔ جبکہ اس تیل کی ترسیل پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے راستے سے چین کو ممکن ہوسکے گی۔ خلیج کے ممالک کا ساٹھ فیصدی تیل چین کو برآمد کیا جاتا ہے جو اس وقت سولہ ہزار کلو میٹر کا طویل راستہ طے کرکے چینی بندرگاہوں تک پہنچتا ہے۔ جبکہ اکنامک کوریڈور کی بدولت یہ فاصلہ کم ہوکر صرف پچیس سو کلو میٹر رہ جائے گا۔اور یہ راستہ نہ صرف مختصر بلکہ محفوظ اور آسان بھی ہوگا۔ اس طرح پاکستان کو وسائل روزگار کے حصول کے علاوہ عالمی راہداری کے طور پر خطیر زرمبادلہ کا مستقل موقع بھی میسر آجائے گا۔عالمی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اکنامک کوریڈور منصوبے سے ایشیاء میں علاقائی تجارت و سرمایہ کاری کے بند دروازے کھل جائیں گے اور اطراف میں واقع تمام ممالک کو معاشی ثمرات حاصل ہونگے اور یوں دنیا کی سب سے بڑی منڈی وجود میںآ ئے گی جو علاقائی استحکام اور خوشحالی کی بنیاد ثابت ہوگی۔ جبکہ گوادر میں پاکستان کے ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کیلئے لاتعداد وسائل روزگار پیدا ہونگے جس سے یہاں عوام کے طرز زندگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ازلی دشمن بھارت مستقبل قریب میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کو دیکھتے ہوئے بے بنیاد واویلا کررہاہے۔ چین نے بھارت پر واضع کردیا ہے کہ چین خطے میں بالا دستی کا نہیں بلکہ امن و ترقی کا خواہاں ہے، چین کے دفاعی بجٹ میں اس سال 7 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 2010ء کے بعد سب سے نچلی سطح پر ہے۔ چین کے دفاعی اخراجات مجموعی قومی پیداوار کا ایک اعشاریہ تین فیصد ہیں، جبکہ بھارت کے دفاعی اخراجات چین کے مقابلے میں ایک تہائی ہیں۔ اگر بھارت کے دفاعی اخراجات مالیت کے اعتبار سے چین کے دفاعی اخراجات کے مساوی ہوجائیں تب بھی ٹیکنالوجی کا فرق باقی رہے گا کیونکہ چین بیشتر معاملات میں بہت آگے ، اور دفاعی ہتھیاروں کی تیاری میں خود کفیل ہے۔ چین نے پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے عالمی تناظر میں رونما ہونے والی کسی بھی تبدیلی کے باوجود چین پاکستان کے سا تھ روائتی دوستی کو قائم رکھتے ہوئے اپنے تمام معاہدوں پر پورا اترے گا۔ اسی طرح پاکستان بھی چین کے ساتھ دوستی کو اپنی خارجہ پالیسی کا اہم ستون سمجھتا ہے۔لیکن دونوں ملکوں کو متعدد علاقائی اور عالمی چیلنجوں کا سامنا ہے، جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بھارت سمیت پاکستان کے کھلے اور چھپے دشمنوں کی آنکھ کا شہتیر بنا ہوا ہے، لیکن ا ب انشاء اللہ پاکستان کی ترقی کا سفر رکنے والا نہیں۔ چین اور پاکستان ان کے خلاف ہونیوالی ہر سازش کو ناکام بنادیں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
CPEC Per Bebunyad Baharti Vavela is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 May 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.