ڈاکٹر عاصم بھی وعدہ معاف گواہ بننے پر آمادہ؟

اگلی باری پھر زرداری کا نعرہ بدل گیا․․․․․․ سندھ حکومت میں”رانی“ کا کردار ادا کرنے والی کی ”باری“ بھی جلد آنے والی ہے

پیر 18 دسمبر 2017

Docter Asim b Wada Gawa Bannny pr Amada
سالک مجید:
مائنس ون فارمولے کی شوقین قوتوں نے اپنے اہداف واضح کررکھے ہیں اور ان کے وار بھی کامیاب ہوتے جارہے ہیں کیونکہ تیر نشانے پر لگ رہے ہیں الطاف حسین نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری اور ایک بدترین تقریر کی نذر ہوگیا، اس تقریر کی ذہنی کیفیت تک پہنچانے کے لئے شکاریوں نے کافی محنت کی تھی اور ذہنی الجھن میں مبتلا کرکے فرسٹریشن کی انتہا کو پہنچایا گیا جہاں وہ کام خودبخود ہوگیا جس کی نگاہیں منتظر تھیں۔

نواز شریف کو بھی بند گلی میں گھیر کر لایا گیا۔ اقتدار کے نشے میں اسے پتہ ہی نہیں چلا جس عدالتی تحقیقات پر وہ اندھا دھند اعتماد کررہا ہے وہ ہی اسے ”مجھے کیوں نکالا“ کہنے پر مجبور کردے گی، اب آصف زرداری تمہاری باری ہے ۔

(جاری ہے)

”مانا تم بہت ہوشیار،چالاک اور شاطر ہو“5 سال صدارت بھی اسی ہوشیاری چالاکی اور شاطرانہ طریقے سے کرلی تھی اور محترمہ کی زندگی میں آنے سے لیکر ان کی شہادت تک اور اس سے پہلے اور بعد کی ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی تمہارے بارے میں فائلیں بھر ی پڑی ہیں لیکن بقول قاضی حسین احمد مرحوم کی دو برائیوں میں ایک چھوٹی بڑائی ہے اور دوسری بڑی برائی سے نجات حاصل کی جاسکے۔

پس پردہ قوتیں اس وقت نواز شریف کو بڑی برائی قرار دے کر اس سے مکمل نجات حاصل کرنے کے مراحل سے کود کر گزارتے ہوئے چھوٹی برائی آصف زرداری کو قرار دے رہی ہیں اور یہ بھی طے کرچکی ہیں کہ فی الحال چھوٹی برائی کورعایت دی جائے گی اور بالآخر اس کی رسی بھی کھینچ لی جائے گی۔ رعایت کیا ملی ہے اس پر سیاسی حلقوں میں تو کھل کر بحث ہورہی ہے کہ کمان کی تبدیلی کے بعد خود آصف زرداری کو دیدہ دلیری سے پاکستان آنے کی اجازت مل گئی نئی ہائی کمان سے رابطے بحال ہوگئے ، ڈاکٹرعاصم کی رہائی ہوئی ،لندن کا دورہ ہوا ، ای سی ایل سے نام نکالا گی، شرجیل میمن کو وطن واپسی کی اجازت ملی گئی، کچھ دن سختی ہے پھر وہ بھی ضمانت پر ڈاکٹر عاصم کی طرح آزاد ہوجائیں گے، ایان علی جو نوٹوں کے ساتھ پکڑی گئی تھی سے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی ، اس کے کیس میں جو انسپکٹر قتل ہوا اس کے قاتلوں کے گرد گھیرا تنگ نہیں کیا جا رہا، انور مجید کے معاملات میں نرمی برتی گئی ورنہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ تو ہاتھ دھوکر پیچھے پڑگیا تھا ۔

یہ رعایت نہیں تو اور کیا ہے لیکن یہ مت سمجھا جائے کہ سب کچھ ہمیشہ کے لئے بھلا دیا جائے گا۔ بس یہ سمجھا جائے کہ کچھ وقت کے لئے آنکھیں بند کرلی گئی ہیں ورنہ معلومات ان سب معاملات کی پوری ہے اور بوقت ضرور استعمال کرلی جائے گویا مائنس زرداری فارمولا اپنی جگہ جوں کا توں موجود ہے اور اسے سرد خانے سے نکال کرکسی بھی موزوں وقت پر زور بازو دکھانے کے لئے پیش کردیا جائے ۔

سندھ حکومت میں رانی کا کردار ادا کرنے والی کی باری بھی آجائے گی۔ اس وقت اگر اس پر بھی ہاتھ نہیں ڈالا جارہا تو یہ بھی نرمی اور رعایت برتنے کی ایک شکل ہے۔ سیاسی بیٹھکوں میں کہنا سنا گیا ہے کہ آصف زرداری نے اپنے بدترین مخالفین کو اپنی حمایت کرنے پر مجبور کردیا ہے بصورت دیگر وہ نواز شریف کے ساتھ ہاتھ ملا کر شیرازہ بکھیرنے کی راہ بھی لے سکتا تھا لیکن اس نے اپنا سارا وزن نواز شریف کے مخالف پلڑے میں ڈال دیا ہے صرف اس امید یا یقین دہانی پر کہ اسے اور اس کے خاندان کو نہ صرف نہ چھیڑا نہیں جائے گا بلکہ اگلے سیٹ اپ میں ایڈجسٹس بھی کیا جائے گا لیکن ان باتوں کی نفی کرنے والے حلقے بضد ہیں کہ آصف زرداری کو لولی پاپ دیا گیا معاف نہیں کیا گیا ۔

گویا آصف زرداری کے ساتھ کوئی این آر او نہیں ہوا ۔ جس دن نواز شریف کو عدالت نے سزا دیدی اور وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے چلا گیا اس کے بعد آصف زرداری بھی اسی منزل کا مسافر ہوگا اور اسے بھی زیادہ دن باہر نہیں رکھا جا سکے گا۔ یہاں معصومانہ سوالات اٹھتے ہیں کہ آصف زرداری کس کیس میں جیل بھیجا جاسکتا ہے جواب دیا جاتا ہے کہ نئے کیس بنانے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی ۔

عزیز بلوچ اور دیگر لوگوں کی جے آئی ٹی موجود ہے۔ ڈاکٹر عاصم کو بھی وعدہ معاف گواہ بنایا جاسکتا ہے جبکہ ماضی کے بھی کئی کیسز حدیبیہ پیپر ملز کی طرح کھولے جاسکتے ہیں۔ جسٹس نظام احمد اور ان کے بیٹے ندیم احمد کو کس نے قتل کیا۔ ایس ٹی اے کورٹ کے جج نبی شیر جونیجو کو موت کے گھاٹ کس نے اتارا۔ بیوروکریٹ عالم بلوچ کو خون میں کس نے نہلایا۔ چیئرمین سٹیل مل سجاد حسین کو کس نے مارا وغیرہ وغیرہ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Docter Asim b Wada Gawa Bannny pr Amada is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 18 December 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.