
غربت مکاؤ فنڈز
اعلیٰ عہدیداروں نے اپنی غربت ” مکا“ لی
جمعہ 20 مئی 2016

(جاری ہے)
دوسری جانب ادارے کے چیف ایگزیکٹوآفیسر نے غریب افراد کی قسمت بدلنے کی بجائے اپنے قریبی دوستوں کی غربت ختم کرنے کاارادہ کرلیا۔
رپورٹ میں سرکاری دستاویز کے حوالے سے بتایاگیاہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے پروگرام برائے قرض حسنہ سکیم کے لئے این جی او ’ اخوت“ کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب کو چیئرمین مقرر کرکے اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیاگیا۔ اس وقت اس فیصلے کو سراہا بھی کیا کیونکہ اس میں دورائے نہیں کہ ”ا خوت“ اور اس کے چیئرمین میڈیا پر نیک نامی کماچلے تھے اور انہیں مائیکرو فنانس کاماہر تصور کیا جانے لگا تھا۔ بہرحال اس قرض حسنہ سکیم کے تحت سرکار نے دوسال میں مختلف این جی اوزکے ذریعے 3ارب سے زائد کے فنڈز جاری کئے۔ اب معلوم ہوا کہ چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب نے اس رقم میں سے اپنی این جی او ” اخوت“ کو سب سے زیادہ فنڈز جاری کر دیئے۔ ” اخوت“ کو جاری ہونے والی رقم 47کروڑ 16لاکھ 10ہزار روپے بتائی گئی ہے۔ اس صورت حال میں پی پی اے ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر قاضی عظمت عیسی بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ انہوں نے ورلڈ بنک میں ملازمت کرنے والے اپنے دوست عامر درانی کو بطور کنسلٹنٹ رکھ لیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کنسلٹنٹ کو یومیہ 70 ہزار دئیے جاتے ہیں۔ اس بات پر بھی حیرت کااظہار کیاجارہاہے کہ جس فنڈز سے غریبوں کو چند ہزار فراہم کرکے چھوٹا سا روزگار فراہم کرنا تھا اس سے 70ہزار روپے روزانہ کی بنیاد پر ” مشیر“ رکھے جارہے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستانی پاورٹی اپنی ویشن فنڈ کے ذرائع کاکہنا ہے کہ تمام کام حکومت کی پالیسی اور قانون کے مطابق ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جتنی رقم محض ایک ” مشیر“ کو دی جارہی ہے کیا اس رقم سے مزید کئی گھرانوں کو روز گار نہیں مل سکتا تھا۔ اسی طرح یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ چیئرمین کااپنی ہی این جی او کو سب سے زیادہ رقم فراہم کرنا کرپشن کے زمرے میں نہیں آتا؟ کیا باقی اداروں کم رقم دینا ان کے پراجیکٹس کی رفتار کم کرنے کی کوشش تو نہیں؟ سوال تو یہ بھی کیا جارہا ہے کہ کہیں اس سارے عمل کامقصد باقی این جی اوز کے مقابلے میں اپنی این جی او کو نمایاں رکھنے کی کوشش تو نہیں تھی؟ بدقسمتی سے ہمارے یہاں ” قوانین اور استحقاق“ کے نام پر ایسے کام بھی ہوتے ہیں جو ہیرا پھیری کے زمرے میں آتے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ اب غریبوں کی مدد کے اعلانات پر بھی لاکھوں روپے کے پروگرامز کا انعقاد ہونے لگا ہے۔ یہ دکھاوے کی نیکیاں جانے کس سمت لیجارہی ہیں۔ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Ghurbat Mukao Funds is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 May 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.