
گاڈ فادر، مافیا جیسے الفاظ نہیں فیصلے بولتے ہیں
وزیراعظم محمد نواز شریف کی فیملی پانامہ کیس اور عمران خان غیر ملکی فنڈنگ کیس اور بنی گالہ کیس کے سلسلے میں اپنے خلاف عدالتوں میں قانونی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ پاکستان کے کروڑوں عوام کی نگاہیں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ قوم عدل و انصاف چاہتی ہے خواہ فیصلہ کسی لیڈر کے حق میں آئے یا خلاف آئے۔ تاہم معزز جج حضرات کو بھی اب محض ریمارکس کی بجائے فیصلوں پر توجہ دینا ہو گی
ہفتہ 17 جون 2017

وزیراعظم محمد نواز شریف کی فیملی پانامہ کیس اور عمران خان غیر ملکی فنڈنگ کیس اور بنی گالہ کیس کے سلسلے میں اپنے خلاف عدالتوں میں قانونی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ پاکستان کے کروڑوں عوام کی نگاہیں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ قوم عدل و انصاف چاہتی ہے خواہ فیصلہ کسی لیڈر کے حق میں آئے یا خلاف آئے۔ تاہم معزز جج حضرات کو بھی اب محض ریمارکس کی بجائے فیصلوں پر توجہ دینا ہو گی۔ گاڈ فادر اور سسلین مافیا کے الفاظ ایک فریق کے خلاف استعمال کرکے خود جج حضرات نے اپنے آپ کو تنقید کا نشانہ بنوایا۔ کاش ججوں کی بجائے ان کے فیصلے بولیں۔ اب تک جے آئی ٹی اور عدالت نے جو کچھ کیا وہ اپنی جگہ لیکن آنے والے دنوں میں فیصلوں کے معتبر ہونے کا دارومدار جے آئی ٹی اور عدالتوں کے رویوں پر ہوگا۔
(جاری ہے)
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں سیاسی جماعتوں کے اس اجتماع کے علاوہ متعدد قابل ذکر افطار پارٹیاں ہوئیں جن میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے اعزاز میں رائل پام کلب میں پیپلز پارٹی کی افطاری اور فیروزپور روڈ کے شادی ہال میں امیر جماعت اسلامی مولانا سراج الحق کے اعزاز میں افطاریاں شامل ہیں۔ جماعت اسلامی پنجاب کے امیر میاں مقصود احمد اور تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان کی ایجرٹن روڈ کے ایک بڑے ہوٹل میں افطاریاں بھی قابل ذکر ہیں۔ رائل پام میں پیپلز پارٹی کی افطار پارٹی میں بلندوبالا سٹیج بنایا گیا تھا جس پر قائدین اور جیالوں سمیت مہمان سامنے تشریف فرما تھے۔ سٹیج پر چڑھنے کی خواہش میں ایک جیالا سکیورٹی پر مامور افراد کے ہاتھوں اس بری طرح پٹا کہ اس کی قمیض تار تار ہوگئی۔ بلاول بھٹو زرداری تو چلتے بنے لیکن بہت دیر تک وہاں تماشا لگا رہا اور اب نوید چوہدری اور اسرار بٹ پر مشتمل پیپلز پارٹی کی دو رکنی کمیٹی اس نا خوشگوار واقعہ کی تحقیقات کے لئے قائم کر دی گئی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی افطار پارٹی میں امیر جماعت نے دو حصوں میں گفتگوکی ایک صحافیوں کے ساتھ میز کے گرد بیٹھے اور دوسری روسٹرم پر کھڑے ہوکر۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے عالم اسلام کاجو نقشہ کھینچا اور پاکستان کے ہمسایہ ممالک کی جو تصویر پیش کی اس پر برادر محترم روٴف طاہر نے بجا طور پر امیر جماعت سے پوچھا کہ آپ کے بتائے ہوئے حالات کے مطابق ہمیں کیسا پاکستان چاہیے، مستحکم پاکستان یا انتشار زدہ ؟ مولانا سراج الحق چند لمحوں کے لئے خاموش ہوگئے گویا انہیں اس سوال کی توقع نہیں تھی اور پھر فرمایا کہ میں بلاسوچے سمجھے اس سوال کا جواب دے سکتا ہوں کہ کون بے وقوف کہے گا کہ ان حالات میں مستحکم پاکستان نہیں چاہیے۔ کرپشن کے خلاف عوامی رائے کے حوالے سے سوال ہوا تو انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف سمیت ہرکسی کا بلاامتیاز احتساب ہونا چاہیے البتہ کسی سے آغاز تو ہونا تھا، سو نواز شریف فیملی سے ابتداء اچھی بات ہے۔ اس سے پہلے کہ مزید سوال و جواب ہوتے برادرعزیز امیرالعظیم نے مائیک سنبھالا اور امیر جماعت اسلامی کو روسٹرم پر آنے کی دعوت دے دی۔ مولانا سراج الحق ظاہر ہے زوردار مقرر ہیں اور رمضان المبارک کے فضائل پر ان کے خیالات قابل داد تھے۔
تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن ہوگئے ہیں اور عمران خان کا پورا پینل بھاری اکثریت سے جیت گیا ہے جو حسب توقع ہے البتہ ان کے خلاف الیکشن لڑنے والے نیک خان کے پینل کو 45 ہزار سے زائد ووٹ پڑنا بھی بڑی بات ہے۔ اس کی غالباً کسی کو توقع نہیں تھی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے پینل میں سنٹرل پنجاب کے صدر کے لئے عبدالعلیم خان شامل تھے۔ عبدالعلیم خان کی جیت نے پارٹی میں اس کے مخالفین کے منہ بندکر دئیے ہیں۔ عبدالعلیم خان نے ایجرٹن روڈ کے ایک بڑے ہوٹل میں دی گئی افطار پارٹی میں بہت حقیقت پسندانہ باتیں کیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مستقبل میں پاکستان کی سیاست پر روشنی ڈالی۔ عبدالعلیم خان کا شمار وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے کٹر مخالفین میں ہوتا ہے لیکن ان کا تجزیہ حقیقت پسندانہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس کے پاکستان کی آئندہ سیاست پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اس کا دارومدار اس بات پر ہے کہ جے آٹی ٹی اور سپریم کورٹ فیصلے کو کس انداز میں پیش کرتے ہیں۔ ان کی رائے میں منی ٹریل ثابت کرنا خاصا دشوار ہوتا ہے بالخصوص میاں نواز شریف فیملی کے لئے بہت مشکل ہے ۔ ان کے اندازے کے مطابق میاں نواز شریف نااہل ہوجائیں گے جبکہ عمران خان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن والوں کی خواہش ہے کہ عمران خان بھی نااہل ہو جائیں لیکن ایسا ہوگا نہیں۔ ان کی رائے اپنی جگہ ہے لیکن ہماری رائے میں آنے والا وقت دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
God Father Mafia Jaise Alfaz Nahi Faisle Bolte Hain is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 June 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.