جرم کانیا انداز

دنیا نت نئی محیر العقول مشینری ،روبوٹ، ٹیکنالوجی ایجاد اور متعارف کرنے میں دنیا آئے روز کمال حاصل کر رہی ہے جبکہ ہمارے پیارے ملک پاکستان میں نت نئے جرائم متعارف ہو رہے ہیں جس میں ایسے ایسے طریقہ ہائے سامنے آ رہے ہیں کہ ایک عام شریف انسان سر تھام کر رہ جاتا ہے

منگل 19 ستمبر 2017

Jurm Ka Naya Andaz
دنیا نت نئی محیر العقول مشینری ،روبوٹ، ٹیکنالوجی ایجاد اور متعارف کرنے میں دنیا آئے روز کمال حاصل کر رہی ہے جبکہ ہمارے پیارے ملک پاکستان میں نت نئے جرائم متعارف ہو رہے ہیں جس میں ایسے ایسے طریقہ ہائے سامنے آ رہے ہیں کہ ایک عام شریف انسان سر تھام کر رہ جاتا ہے لیکن اس اندھیر نگری میں نہ تو جرم کی بیخ کن ہو رہی ہے نہ ہی مجرم پر ہاتھ ڈالا جا سکتا ہے۔

قوانین کی کتابوں کو لائبریریوں میں دیمک چاٹ رہی ہے اور مظلوم و متاثرہ شخص کے پاس سوائے خاموشی کے کوئی دادرسی باقی نہیں بچی کیونکہ انصاف کی فراہمی جتنی تاخیر اور وسائل کے ضیاع کے بعد ہوتی ہے ایک عام آدمی اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ پاکستانی شہری کو جس نئی نوع کے جرم نے پریشان کر رکھا ہے وہ موبائل پر موصول ہونے والے جعلی/ فراڈ ایس ایم ایس کے ذریعے مختلف قسم کے انعامات و بے نظیر انکم سپورٹ کی رقم وغیرہ نکلوانے کے پیغامات کے ساتھ ساتھ موبائل کریڈٹ کی چوری کا مسئلہ ہے۔

(جاری ہے)

جس کے تحت سادہ لوح اشخاص اپنے فون میں بیلنس کرواتے ہیں جس کے کنفرمیشن ایس ایم ایس کے بعد وہ بیلنس کریڈٹ استعمال سے پہلے ہی چوری ہو جاتا ہے۔ ایزی لوڈ سروس فراہم کرنے والے سے شکایت و استفسار کرنے پر آئیں بائیں شائیں اور بعض اوقات نہایت بدتمیزی سے لاتعلقی کا اظہار کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں ایک کمپنی کی طرف سے بیلنس چوری کے تحفظ کے لئے کمپنی کی طرف سے مزید چارجز ،ٹیکس ادا کر کے بذریعہ کوڈ اس چوری سے بچنے کا ایس ایم ایس موصول ہوا تو میرے ذہن میں موجود پہلے سے شک کو مزید تقویت ملی کہ یہ کمپنی ملازمین کی کارستانیاں ہیں جنہوں نے اپنی سیلز پروموشن کرنے کا یہ نیا جرم ایجاد کیا ہے۔

اس قدر طبیعت مکدّر ہوئی کہ جی چاہا کمپنی کو صارفین کی طرف سے ہر جانے کا نوٹس دیا جائے کہ ایک غریب صارف اپنے کریڈٹ کا ایک بڑا حصہ پہلے ہی ٹیکس کی مد میں کٹوتی کرواتا ہے تو وہ اپنے کریڈٹ کو محفوظ کرنے پر بھی مزید کتنی کٹوتی کروائے؟ کمپنی کو اپنے صارفین کے حقوق کا بھی خیال رکھناضروری ہے۔ صارف کا حق ہے کہ جتنا اس نے کریڈٹ لوڈ کروایا ہے اس کو ٹیکس کٹوتی کر کے بقیہ پورے کا پورا حاصل ہو تاکہ اس کو استعمال بھی کر سکے۔

صارف کے فون کا کریڈٹ صارف کی کمپنی پر ایک امانت تصور ہوتا ہے جس کا تحفظ ہر صورت کمپنی پر لاگو ہوتا ہے۔ قانوناً بھی اصولاً بھی اخلاقاً بھی۔ جس کو یقینی بنانا کمشن کی ذمہ داری ہے اور ایسے چوروں پر نظر رکھنا بھی انہی کمپنیوں والوں کی اولین ذمہ داری ہے کیونکہ وہ لوگ جو کمپنی کا نام استعمال کر کے کریڈٹ لوڈ کر رہے ہیں وہی کریڈٹ کنفرمیشن کے ایس ایم ایس کے بعد بیلنس چوری بھی کر لیتے ہیں جو پکڑے جانے پر چوری سینہ زوری کر کے شریف النفس صارفین کے لئے نہایت اذیت کا باعث بنتے ہیں۔

اس طرف خصوصی دھیان دینا قانون نافذ کرنے والوں کی اولین ذمہ داری ہے۔ ساتھ ہی ان موبائل کمیونیکیشن کمپنیز کے اپنے اعتماد اور بقاءکے لئے بھی ضروری ہے کہ وہ ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے اور کمپنی کو بدنام کرنے والوں سے آڑے ہاتھوں نمٹنے اور اگر واقعی کمپنیاں خود اس جرم میں ملوث نہیں ہیں تو انہیں فوری اقدامات کرنے چاہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Jurm Ka Naya Andaz is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 September 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.