”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ

جماعت اسلامی کا اب جاگ میرے لاہور”روڈ کارواں“

جمعہ 21 جنوری 2022

Mini Budget Ghareebon Par Khudkush Hamla
حامد ریاض ڈوگر
لاہور ملک کا دوسرا بڑا جب کہ ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کا سب سے بڑا شہر اور صوبائی دارالحکومت ہے خصوصاً صوبہ پنجاب کے دور دراز علاقوں میں سابق حکومت کے پروپیگنڈا کے نتیجے میں یہ تاثر عام پایا جاتا ہے کہ لاہور کو گویا پیرس بنا دیا گیا ہے اور اس مقصد کے لئے صوبے کے تمام وسائل صوبائی دارالحکومت پر خرچ کئے جاتے رہے ہیں لیکن اہل لاہور سے پوچھا جائے تو حقیقت حال یہ سامنے آتی ہے کہ یہاں عام شہری کی زندگی اجیرن ہے محض میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین پر اندھا دھند سرمایہ خرچ کرنے سے شہریوں کے مسائل حل نہیں ہو جاتے”اور بھی غم ہیں محبت کے سوا“ مصداق زندہ دل کہلانے والے شہر لاہور کو بے شمار دیگر مسائل کا بھی سامنا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور جو کبھی باغوں کا شہر کہلاتا تھا آج سموگ سے دوچار اور آلودگی میں دنیا بھر میں سرفہرست قرار دیا جا رہا ہے جہاں لوگوں کے لئے سانس لینا دشوار اور عام شہری اس آلودگی کے سبب بے شمار مسائل سے دوچار ہے۔پنجاب میں جو بھی حکومت آئی اس نے لاہور کے لاہور شہریوں کو خواب تو بہت دکھائے مگر ان خوابوں کی تعمیر کے لئے اہل لاہور ہنوز ترس رہے ہیں۔


جماعت اسلامی جسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس میں سرمایہ دار ہیں نہ جاگیردار اس کی قیادت بھی معاشرے کے نچلے اور متوسط طبقہ سے تعلق رکھتی ہے یوں یہ جماعت حقیقی معنوں میں عام آدمی کی نمائندگی کرتی ہے اس کی قیادت عوام کے اندر رہتی ہے لوگوں کے مسائل و مشکلات سے بخوبی آگاہ بھی ہے اور ان کے حل کے لئے کوشاں بھی رہتی ہے۔جماعت اسلامی لاہور کی قیادت نے ”روڈ کارواں“ کی صورت میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم،امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری،امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد،سیکرٹری جنرل انجینئر اخلاق احمد،نائب امراء چوہدری محمود الاحد،ضیاء الدین انصاری،ملک شاہد اسلم،وقار ندیم وڑائچ،حاجی ریاض الحسن،ڈپٹی سیکرٹری احمد سلمان بلوچ،امرائے علاقہ عبدالعزیز عابد،مرزا شعیب یعقوب،ڈاکٹر محمود خان،خالد احمد بٹ،سیف الرحمن،صدر جے آئی یوتھ لاہور عبداللہ ایڈووکیٹ،گروپ لیڈر،جماعت اسلامی لاہور خلیق احمد بٹ،شاہد نوید ملک،جبران بٹ،ملک منیر احمد،عدنان ملک،اشفاق چغتائی،جہانگیر خان،مستقیم معین،فیض الباری،عمر حیات باجوہ،خالد صدیقی،احمد رضا بٹ،اے ڈی کاشف،عامر نور خان سمیت ہزاروں افراد نے گزشتہ کم و بیش 2 برس سے عوامی مسائل کو اُجاگر کرنے اور ان کے حل کی جدوجہد کی خاطر ”اب جاگ میرے لاہور“ کے عنوان سے تحریک برپا کر رکھی ہے۔


امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے حکمرانوں نے 2 لاہور بنا دیئے ہیں۔لاہور کے لوگ حکومت کو سب سے زیادہ ٹیکس دینے کے باوجود بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔سرمایہ داروں اور امیروں کے لاہور میں سکیورٹی،پینے کا صاف پانی اور سڑکوں سمیت ہر بنیادی سہولت موجود ہے۔متوسط اور عام آدمی کیلئے لاہور میں کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔

شہر کی چند بڑی سوسائٹیوں کے علاوہ لاہور کی دیگر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں،اصل لاہور میں کوڑے کے ڈھیر،سڑکیں ٹوٹی،سیوریج ملا پانی،گیس کی لوڈ شیڈنگ،سٹریٹ کرائم سمیت دیگر ہر مشکل اور پریشانی موجود ہے۔حکومت کا منی بجٹ غریبوں کیلئے خودکش حملہ ہے۔مہنگائی کے ہوشربا طوفان نے عوام کو فاقوں اور خودکشیوں پر مجبور کر دیا ہے۔حکمران طبقہ منی بجٹ پاس کرکے مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کی قبر کھود رہا ہے۔

منی بجٹ سے ہر پاکستانی متاثر ہو گا،منی بجٹ میں 500 ارب کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔
نااہل حکومتی ٹیم منی بجٹ پاس کرانے کیلئے چھوٹے وعدوں اور طفل تسلیوں سے پوری قوم کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔منی بجٹ کے بعد اشیاء خوردونوش سمیت 1700 اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گا۔ایک سال میں بجلی کی قیمت میں 18 روپے 17 پیسے،پیٹرول کی قیمت میں 41،گھی 51 جبکہ کوکنگ آئل کی قیمت میں 54 روپے سمیت دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کیا ہے۔

حکمرانوں نے آٹے کی قیمت میں 200 فیصد اضافہ کرکے غریب آدمی سے 2 وقت کی روٹی بھی چھین لی ہے۔ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذبیدہ جبیں،نائب ناظمہ لاہور عظمی عمران،راشدہ شاہین،راحیلہ انجم اور انیلا محمود نے کہا ہے کہ ایک کروڑ سے زائد آبادی والا تاریخی شہر لاہور بدترین مسائل کا شکار ہے۔شہری بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔شہر لاہور کے گھمبیر مسائل فضائی آلودگی،ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی،گیس لوڈ شیڈنگ،ٹریفک مسائل،چوری ڈکیتی،ٹوٹی سڑکیں،گندگی،اُبلتے گٹر،منشیات فروشی اور خواتین کے تحفظ کے لئے اُٹھائے جانے والے اقدامات اور نئے قوانین بننے کے باوجود جرائم میں کمی نہیں ہو سکی بلکہ گزشتہ برس کی بہ نسبت 2021ء میں جرائم میں اضافہ ہوا۔


2021ء کے دوران لاہور کی ماتحت عدالتوں میں 100 سے زائد خواتین کے قتل کے مقدمات سماعت کے لئے پیش ہوئے اور لاہور میں آخری ساڑھے 4 ماہ میں 48 خواتین کو قتل کیا گیا۔مقتول خواتین میں کم سن بچیاں اور معمر خواتین بھی شامل ہیں۔جماعت اسلامی حلقہ خواتین ”اب جاگ میرے لاہور“ مہم کے دوسرے مرحلے میں خواتین و بچوں کے مسائل کے حل کیلئے باقاعدہ عوامی جدوجہد کا آغاز کر رہی ہے۔

لاہور میں ہزاروں ٹن روزانہ پیدا ہونے والے کوڑے کو تلف کرنے کیلئے کوئی موٴثر نظام موجود نہیں ہے۔ماضی میں صاف پانی کی کمپنی بنائی گئی تھی جو کرپشن اور سکینڈل کی نذر ہو چکی ہے۔بدقسمتی سے نااہل سابقہ اور ناسمجھ موجودہ حکمرانوں نے عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی بجائے من پسند پراجیکٹس پر عوامی پیسہ پانی کی طرح بہایا لیکن اس تاریخی شہر کے تاریخی ورثے کو محفوظ نہیں کر سکے یہ پارکس و تفریحی مقامات،منشیات فروشوں کی آماجگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ صفائی و خوبصورتی سے محروم ہیں عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے ان میں کئی گنا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Mini Budget Ghareebon Par Khudkush Hamla is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 January 2022 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.