ماہ رمضان میں غیر معیاری اشیاء خوردونوش قیمتوں میں اضافہ‘ ملاوٹ‘ میزان میں کمی

مومنوں کیلئے موسم بہار رمضان المبارک ہم پر سایہ فگن ہونے کو ہے۔ قرآن و حدیئث میں اس ماہ مبارک کو تمام مہینوں کا سردار مہینہ قرار دینے کے ساتھ اس کی عظمت رفعت فضائل بڑی شدومدت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے

جمعرات 7 جون 2018

mah ramadaan mein ghair mayaari ashya khurd o nosh qeematon mein izafah milawat maizaan mein kami
طارق محمود سندھو
مومنوں کیلئے موسم بہار رمضان المبارک ہم پر سایہ فگن ہونے کو ہے۔ قرآن و حدیئث میں اس ماہ مبارک کو تمام مہینوں کا سردار مہینہ قرار دینے کے ساتھ اس کی عظمت رفعت فضائل بڑی شدومدت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے تو دوسری طرف اس ماہ مبارک کے آغاز کے ساتھ ہی شیاطین کو زنجیروں میں جکڑنے کا اعلان بھی مومن کیلئے کسی انعام سے کم نہ ہے مگر اس انعام اور اعلان کے باوجود ہی بعض مسلمانوں کی حرکات و سکنات سے شیطانیت کی جھلک صاف دکھائی دیتی ہے۔

رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی اشیاء خوردنوش اور دیگر ضروریات زندگی کی قیمتوں میں اضافہ‘ ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ غیر معیاری اشیاء کی فروخت اور میزان میںکمی کا عمل کسی صاحب اسلام کا نہیں‘ قرآن حدیث میں واضح طورپر ثابت ہے کہ خدا کو روزہ دار کی بھوک اور پیاس کی ضرورت نہیں بلکہ وہ تو اس میں تقویٰ کا زیوہ دیکھنا چاہتا ہے مگر ہم دیکھتے ہیں کہ ایک روزہ دار جھوٹ‘غیبت‘ چغل خوری‘ بخل‘بغض‘ عناد‘ کینہ پروری و کنجوسی جیسی غیر اسلامی و غیر اخلاقی حرکات سے بعض نہیں آتا تو ایسے روزہ داروں کا انجام اور مکان وہ نہیں جو خدا نے مقبول روزے رکھنے والے کا بیان کیا ہے۔

(جاری ہے)

ہر نیک عمل کا اجر و ثواب فرشتے لکھتے ہیں مگر روزہ دار کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا اعلان ہے کہ روزہ میرے لئے ہے اور میں اس کا اجر بھی دوں گا۔ حکومت نے رمضان المبارک میں عوام کو اشیائے خوردونوش و ضروریہ کی سستے داموں فراہمی کے جو رمضان بازار لگانے کا اعلان کیا ہے‘ راقم کے نزدیک وہ صرف ایک دکھاوا ہی ہے۔ اس رمضان بازاروں میں اگر اشیائے خوردونوش و خوردنی سستی ملتی ہیں تو کبھی حکمرانوں نے یہ سوچا ہے کہ ان کا اپنا معیار کیاہے۔

کیا حکمران طبقہ اور ہماری بیوروکریسی ان بازواروں میں فروخت ہونے والے پھل‘ فروٹ‘ سبزیات‘ گوشت اور دیگر اشیاء کو اپنے استعمال کیلئے پسند کریں گے تو جواب اثبات میں نہیں ‘ نفی میں ملے گا۔ رمضان المبارک کے احترام کا واویلا ہم سب کرتے ہیں مگر عملاً ہماری صورتحال اس سے مختلف ہے۔ اس ماہ مبارک میں غیر ممالک میں مسلمانوں کیلئے اشیاء خوردونوش کو معمول سے ہٹ کر نہایت ارزاں نرخوں کی صورت ریلیف دیا جاتا ہے۔

مسلمانوں کیلئے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس ماہ مبارک میں لڑائی جھگڑوں‘ قتل و غارت‘ گالم گلوچ سے بھی مکمل طورپر گریز کرے۔ اگر کوئی مسلمان کسی دوسرے مسلمان کے ساتھ کوئی زیادتی بھی کر دے تو رمضان کا تقاضا یہ ہے کہ وہ مسلمان صرف اتنا کہد دے کہ میں روزہ سے ہوں‘ دیکھنے میں آیا ہے کہ ایک روزے دار دوسرے روزے دار سے کئی معاملات پر دست گریباں ہو جاتا ہے حالانکہ روزہ تو ہمیں صبر‘ ایثار‘ برداشت اور تحمل کا درس دیتا ہے مگر عملاً ہم ان خوبیوں سے کوسوں میل دور ہیں۔

رمضان المبارک کے آغاز ساتھ ہی ایک ایسی خوشبودار تبدیلی اورخوشی محسوس ہوتی ہے کہ جس سے مسلمان کو سکون‘ اطمینان اور راحت ملتی ہے اور بعض ایسے بھی ہے جو اس تبدیلی میں اپنے جملہ معاملات زندگی کو تبدیل نہیں کرتے۔ ماہ صیام کا کسی مسلمان کو اپنی زندگی میں میسرآنا بہت بڑی خوش قسمتی ہے جس کے فیوض و برکات اور رحمتیں و بخششیں حاصل کرنے کیلئے ہمیں دن رات خدا کے خضور سربسجود ہوکر پچھلے گناہوں کی معافی اور آئندہ کیلئے نیکی کی راہ پر چلنے کیلئے استقامت مانگنی چاہئے۔

تاکہ دنیا و آخرت میں سرخرو ہو سکیں جبکہ ایسے کسی بھی فعل کو سرزد کرنے سے گریز برتنا چاہئے جس کے باعث کل بروز قیامت ہمیں اللہ تعالیٰ کے حضور کسی طرح کی شرمندگی نہ اٹھانی پڑے۔ میری انتظامی حکام سے بھی گزارش ہے کہ وہ گراں فروشوں اور جعل سازوں کے خلاف سخت کارووائی عمل میں لائیں تاکہ رمضان المبارک کے دوران ان عناصر کی طبع نفسانی سے شہری محفو رہ سکیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

mah ramadaan mein ghair mayaari ashya khurd o nosh qeematon mein izafah milawat maizaan mein kami is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 07 June 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.