
ایم کیو ایم پر ”را“ کی مدد کا الزام…
متحدہ پھر امتحان میں پڑگئی۔۔۔۔ رابطہ کمیٹی کا بھر پور ردعمل ایس ایس پی کی پریس کانفرنس کو سیاسی ڈارمہ قراردیدیا
بدھ 13 مئی 2015

ایم کیو ایم پر جناح پور سمیت اتنی سازشوں کے الزامات لگ چکے ہیں کہ اب کوئی الزام لوگوں کو حیران نہیں کرتا اس کے باوجود 30اپریل کی شام اچانک ٹی وی چینلز پر پولیس نے2ملزمان کوپیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ لوگ بھارت فوجی ٹریننگ لے کر آئے ہیں ان کا تعلق ایم کیوایم سے ہے اور ”را“کی مدد سے دہشتگردی کرنے میں ملوث ہیں ان کولندن سے ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت ہدایات دیتی تھی دونوں ملزمان کے نام ریحان طاہر اور جنید بتائے گئے اور پریس کانفرس ایس ایس پی ملیر راؤ انوارنے بلائی اور یہ بھی کہہ دیا کہ ایم کیوایم ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ دہشتگرد جماعت ہے اور ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) سے بھی زیادہ خطرناک اور سنگین جرائم میں ملوث ہے ملک دشمن ایجنسی ”را“ کے ساتھ رابطوں میں ہے اور ”را“ہمارے ملک دانشوروں اساتذہ ڈاکٹروں اورشریف مگر قابل لوگوں کو قتل کر ارہی ہے۔
(جاری ہے)
ایم کیوایم کی پریس کا نفرس کے بعد سیاسی اور قانونی حلقوں میں راؤ انوار کی پریس کا نفرس کے ماسٹر کی تلاش کے لئے بحث شروع ہوگئی۔وزیراعلیٰ ہاوس میں آصف زرداری اور وزیر اعلیٰ کی میٹنگ کے حوالے سے تیسرے شخص کی تلاش بھی زیرلیب آگئی ۔کیا وہ شخص خودراؤ انوار تھا۔ٹی وی تبصروں اور سوشل میڈیا پر تبصروں میں کھل کر کہا گیا کہ راؤ انوار کو آصف زرداری کی قربت اور اعتماد حاصل ہے۔ سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی کیس میں اس افسر کو عہدے سے ہٹانے کیلئے کہا تھا۔اعلیٰ عدالتوں میں اس پولیس افسر کے خلاف زمینوں پر قبضے سے لے کر جعلی پولیس مقابلوں تک مختلف الزامات لگ چکے ہیں لیکن حکومت سندھ کیلئے یہ افسر آنکھوں کا تارا بنا رہا ہے اور اسے لامحدود اختیارت بھی حاصل رہے ہیں۔راؤ انوار1992ء کے کراچی آپریشن میں بھی شامل تھا خودراؤانوار نے ٹی دی شوز میں آکر کہا کہ کراچی آپریشن کے کئی پولیس افسروں کو ماراجاچکا ہے میں بھی ایم کیو ایم کی ہٹ لسٹ پر تھا اور مجھ سمیت چند افسران باقی رہ گئے ہیں ۔ماضی میں ،میں خود ٹرانسفر کروا کر بلوچستان چلا گیا تھا کیو نکہ میرا نام ہٹ لسٹ میں شامل تھا۔1988ء سے ایم کیوایم کو دیکھ رہا ہوں اور ان کے بارے میں بہت کچھ جانتا ہوں۔سابق آئی جی افضل شگری نے27سال پہلے رپورٹ لکھ دی تھی کہ ایم کیوایم سیاسی جماعت نہیں بلکہ کچھ اور ہی معاملہ ہے۔ماضی میں میرے پاس جو عہد ے اور ذمہ داریاں تھیں ان کے مطابق ایکشن لیتا رہا لیکن ایم کیوایم کے کاموں کے بارے میں کا فی کچھ جانتا تھا اور اب دشمن ملک بھارت سے ٹریننگ لے کر آنے والے دو ملزمان کو پکڑا تو انہوں نے ”را“سے رابطوں اور ایم کیوایم کی لندن قیادت سے براہ راست ہدایات ملنے کا اعتراف کیا چنانچہ ان ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔پریس کا نفرس میں نے خودبلائی ۔آئی جی سندھ پولیس شہر میں موجود نہیں تھے۔پریس کا نفرس میں بتایا گیا کہ ملزمان کو گزشتہ رات پکڑا گیا ہے۔ٹی وی شو میں راؤانوار نے بتایا گیا کہ ملزمان کو پرسوں رات پکڑلیا تھا۔متحدہ کے رہنماؤں نے پریس کا نفرس میں بتایا کہ ریحان کو 25فروری اور جنید کو24مارچ کو اٹھایا گیا تھا اور ان بازیابی اور ہائی کے لئے سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی گئی تھی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
-
”منی بجٹ“غریبوں پر خودکش حملہ
-
معیشت آئی ایم ایف کے معاشی شکنجے میں
-
احتساب کے نام پر اپوزیشن کا ٹرائل
-
ایل این جی سکینڈل اور گیس بحران سے معیشت تباہ
-
حرمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم
مزید عنوان
MQM Per Raw Ki Madad Ka Ilzaam is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 May 2015 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.