
نجکاری میں جلد بازی سے گریز کی ضرورت
ایم سی بی سے واپڈا تک ہر معاملے میں عجلت دکھائی دیتی ہے۔۔۔۔ مسلم لیگ کے پہلے دورحکومت میں شفاف پرائیوئیزیشن کیسے عجلت کے ساتھ عمل میں لائی گئی سب واقف ہیں۔ بنک کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والوں کی طرف سے پانچ پیش کشیں وصول ہوئی تھیں
منگل 15 ستمبر 2015

مسلم لیگ ن کی حکومت نے اس بار حکومت سنبھالتے ہی واپڈا جیسے قومی ادارے کو متعدد بار فروخت کرنے کو کوشش شروع کر دی مگر جیسے ہی حکومت کی طرف سے کوئی پیش رفت شروع ہوئی دوسری طرف واپڈا ملازمین اور اس کی یونین خورشید احمد کی سربراہی میں متحریک ہو گئے۔ جسکی بنا پر حکومت کے لیے پرائیویٹائزیشن کایہ فیصلہ کرنا آسان نہیں رہا۔جس دور میں ایم سی بی کی نج کاری کی جارہی تھی اگر وہاں واپڈا جیسی یونین، ان کے رہنما خورشید احمد اور ساجا کاظمی جیسے جانثار ورکر ہوتے تو یہ بنک کبھی بھی سرکاری شعبے سے نجی ملکیت میں نہ جاتا۔ مسلم لیگ کے پہلے دورحکومت میں شفاف پرائیوئیزیشن کیسے عجلت کے ساتھ عمل میں لائی گئی سب واقف ہیں۔ بنک کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والوں کی طرف سے پانچ پیش کشیں وصول ہوئی تھیں۔
(جاری ہے)
واقعات کے مطابق تین دن کے اندر 83کروڑ 88لاکھ کی ادائیگی کر کے بنک کا انتظام سنبھال لیا گیا مگر یہ بات آج تک منظر عام پر نہیں آسکی ہے کہ اس گروپ نے وہ رقم کہاں سے اور کس طرح سے حاصل کی تھی۔ بنک تحویل میں آنے کے بعد جس طرح دو بڑے کاروباری اداروں کے اکاوٴنٹ کھولے گئے ۔ اکاوٴنٹ کھولے جانے کے اگلے روز ان دونوں اکاوٴنٹ میں پندرہ پندرہ کروڑ کی رقم بطور قرض جار ی کر دی گئی ۔ یعنی صرف دو دن میں 30 کروڑ روپیہ جمع بھی ہوا اور نکل بھی گیا۔ اتنی بڑی رقم نجی شعبے میں دئیے جانے والے ایک بنک سے بطور قرض ایک مثال بن گئی۔ حکومت اب ایک بار پھر اپنے منظور نظر افراد کو نوازنے کی تیاریوں میں مصروف ہے مگر واپڈا یونین ان مفاداتی گروہوں کے درمیان رکاوٹ بنی ہوئی ہے واپڈا یونین کا س وقت یہ موقف ہے کہ حکومت نے اگر واپڈا کو فروخت ہی کرنا ہے تو پہلے خسارے میں چلنی والی کوئٹہ، حیدرآباد، اور ملتان جیسی کمپنیوں کو فرخت کیا جائے نہ کہ منافع بخش کمپنیوں کو پہلے دیدیا جائے۔ اس کے علاوہ حکومت کی والین ذمہ داری یہ ہے کہ لوگوں کے روزگار کو چھیننے کی بجائے انہیں اس کا تحفظ دیا جائے کیونکہ یہ صرف حکومت ہی نہیں دستور کے مطابق ریاست کا بھی اپنے شہریوں سے عہد ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Nijkari Mian JaldBAZI Se Gureez Ki Zarorat is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 15 September 2015 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.