
پرانے سود کیلئے نیا قرض
حکومت مہنگے بانڈکیوں خرید رہی ہے۔۔۔ ہمارے ہاں یہ بات اب بچہ بچہ جانتا ہے کہ ملک بیرونی قرضوں پرچلایا جارہا ہے۔ 20کروڑ سے زائد آبادی کاہر فرد ہزاروں روپے کامقروض ہوچکا ہے۔ سود درسودسے لیاجا نے والا قرضہ اصل رقم سے زائد ادائیگی کے باوجود کم نہیں ہورہا
پیر 14 مارچ 2016

(جاری ہے)
اس سلسلے میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں سینٹ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دس سال قبل مشرف دور میں اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز نے دس سال کے لیے عالمی مارکیٹ سے بانڈز خریدے تھے۔
دس سال بعد جب مدت پوری ہوئی اور قرضہ واپس کرنے کاوقت آیاتوصورت حال یہ تھی کہ ملکی معیشت اور ہمارے رنرمبادلہ میں یہ قرض واپس کرنے کی سکت اور معاشی طاقت نہیں تھی۔ اس لیے ہمارے ” قابل“ دماغوں اور معیشت دانوں نے یہ حل تجویر کیا کہ پہلا قرضہ اتارنے کے لیے مزید قرضہ لے لیا جائے۔ لہٰذا حکومت نے مہنگے داموں مزید بانڈز خرید لیے۔ اب یہ قرضہ اگلی حکومت ادا کرے گی۔پاکستان میں طویل عرصہ سے یہی فارمولا اپنا جارہا ہے۔ ہرحکومت غیرملکی قرضہ حاصل کرنے کے لیے عالمی اداروں کاکڑی شرائط تسلیم کرتی ہے۔ اسی طرح ہربار جب غیرملکی قرضہ ملے توشور مچایا جاتا ہے کہ اب پاکستان کے حالات بہتر ہوجائیں گے۔ ایسے قرضوں کو حکومت کی بڑی کامیابی قرار دیا جاتا ہے اور اس حوالے سے دھواں دار بیانات دیئے جاتے ہیں۔ دوسری جانب سچ یہ ہے کہ ایسے قرضوں کاعام طور پرپاکستان کے عوام کوکوئی فائدہ نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ رقم پاکستان آتی ہے۔ حکومت پہلے قرضوں کا سود ادا کرنے کے لیے نئے قرضے لیتی ہے اور اس رقم سے بمشکل سود ہی ادا ہوپاتا ہے۔ اس طرح پاکستان پر مزید سود قرضوں کابوجھ پڑجاتا ہے لیکن استعمال میں کوئی رقم نہیں آتی۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہماری ” بہترین معاشی پالیسی یہی ہے؟ سوال تو یہ بھی ہے کہ یہ پالیسی کب تک اپنائی جاتی رہے گی؟ کیاہر حکومت اگلے سالوں کے لیے پاکستان کو مزید مشکل میں ڈال کراپنا دور گرارنے کوہی کارنامہ سمجھتی رہے گی۔ سچ یہ ہے کہ اس عمل سے نہ صرف آنے والے وقتوں میں پاکستان کوانتہائی مشکلات کاسامنا کرنا پڑسکتا ہے بلکہ بے روز گاری اورغربت کے ساتھ ساتھ شہری کومزید برے حالات سے دوچار ہونا پڑسکتا ہے۔ ان قرضوں کی وجہ سے ہی حکومت عالمی اداروں کے حکم کے تحت شہریوں پر سختیاں کرتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Purane Sood K Liye Naya Qarz is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 March 2016 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.