روح زندہ رہتی ہے جسم نہیں

ساری زندگی ہم چیزیں جمع کرتے رہتے ہیں ہر ایک میں خوشیاں ڈھونڈتے رہتے ہیں جو کہ دیر پا نہیں ہوتیں۔ جب کچھ حاصل ہو تو وقتی طور پر خوش تو ہو جاتے ہیں دوسرے ہی لمحے کچھ اور ذہن میں آجاتا ہے اور اس تگ و دو میں لگ جاتے ہیں

Farah Ali فرح علی ہفتہ 13 اپریل 2019

rooh zinda rehti hai jism nahi
کیا آج ہم اپنی زندگیوں سے خوش ہیں؟جواب۔ نہیں 
وہ کون سی چیز ہے جو حائل ہے یا کیا ہم اپنی خوشی ٹھیک جگہ پر ڈھونڈ رہے ہیں؟جواب۔ نہیں
اسکی ایک وجہ یہ ہے کہ جاندار چیزوں کی اپنی فطرت اپنی ضروریات اور اپنی محدود حد ہے۔ہر ایک جاندار کو اسکی فطرت پر پیدا کیا گیا ہے اگر اسکو اسکی فطرت سے دور کیا جائے تو وہ پریشان ہوجائے گا۔ بلکہ اسی طرح انسان کو روحانی ، جسمانی، ذہنی اور جذباتی عناصر سے ملا کر بنا یا گیا ہے۔

اگر ان میں توازن نہ ہو تو زندگی کی گاڑی ٹھیک نہیں چلے گی۔دوسری اہم بات انسا ن اپنے آپکو زیادہ جسمانی انسان سمجھتا ہے جبکہ زیادہ روحانی ہے۔ یعنی جسم ختم ہونے کے لیے ہے جبکہ روح ہمیشہ زندہ رہتی ہے۔
جب ہم اپنے دماغ میں یہ بات ڈالتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہم جسم کے بنے ہوئے انسان ہیں تو ہم میں مادیت کے عناصر پیدا ہو جاتے ہیں اور باہر کی دنیا سے جڑ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

جو کہ ہمیں نہ خوش ہونے دیتی ہے زیادہ دیر تک اور نیچے کی طرف لے جاتی ہے۔ ساری زندگی ہم چیزیں جمع کرتے رہتے ہیں ہر ایک میں خوشیاں ڈھونڈتے رہتے ہیں جو کہ دیر پا نہیں ہوتیں۔ جب کچھ حاصل ہو تو وقتی طور پر خوش تو ہو جاتے ہیں دوسرے ہی لمحے کچھ اور ذہن میں آجاتا ہے اور اس تگ و دو میں لگ جاتے ہیں۔ یہ سب Mindset کی بات ہے۔ اگر ہم سمجھیں کہ ہم روح ہیں جو کبھی مرتی نہیں اور اس کو پاک کریں یعنی inward جائیں اندر کوبہتر تو وہ اوپر کی طرف ہمیں اٹھائے گی۔

Physical being----------> Outward----------> downward
Spirtual being---------> Inward---------> upward
جب دل سے اور دماغ سے اس بات کو جان لیں اور مان بھی لیں تو خود بخود کام اور Priorities بدل جائیں گی۔ اور آپ کے اندر بھی توازن قائم ہو جائے گا۔ ہم اپنی خوشیاں باہر کی دنیا میں تلاش کرتے ہیں جبکہ وہ ہمارے اندر ہوتی ہیں اسکا موازنہ ہم ایسے کریں گے کہ باہر کی دنیا وقتی خوشی تو دے سکتی ہے مگر سرور میں دائمی خوشی ہے۔

انا Ego : یہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے جو میں اور میرا پر مشتمل ہے۔
اصل خوشی کا راز : خود کو روح تصور کرنا سمجھنا اور اسکی بیماریوں کو دور کرتے رہنا۔
اس مقصد کو کیسے حاصل کیا جائے؟
-1دماغ کو بار بار سمجھایا جائے۔
-2سچائی کی زندگی گزاری جائے۔
-3منشیات سے اجتناب کیا جائے ۔
-4ان کی جو روحانیت کو زندگی گزار رہے ہوں صحبت اختیار کی جائے بہتر ہے روحانی استاد جو باکردار بھی ہو گا انکی صحبت اختیار کی جائے۔
-5مراقبہ کیا جائے جس میں سانس پہ توجہ مرکوز کی جائے اور ہر سانس کے اندر جانے اور باہر آنے پر خدا کا شکر بجا لایا جائے کہ اگر یہ ہوتی تو میں زندہ نہ رہتا۔ جب ان کی کوشش شروع ہو جائے گی تو آہستہ آہستہ جب کچھ خود ٹھیک ہوتا جائے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

rooh zinda rehti hai jism nahi is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 April 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.