سانحہ پاک آرمی سکول کے تناظرمیں!!!

سانحہ آرمی پبلک سکول کے حوالے سے قطعی طورپردورائے نہیں ہو سکتیں کہ درندہ صفت وحشی دہشت گردوں نے پاک آرمی پبلک سکول پشاورپرحملہ کر کے درجنوں ننھے منے اورمعصوم بچوں کو شہید کیوں کیا

Musharraf Hazarvi مشرف ہزاروی پیر 16 دسمبر 2019

saneha pak army school ki nazar main! ! !
آج 16دسمبرہے،پوری قوم دوتاریخی حوالوں سے غم و اندوہ کی کیفیت سے دوچارہے،ایک سقوط ڈھاکہ یعنی وطن عزیزکے دولخت ہونے کا دکھ اوردوسراپاک آرمی پبلک سکول پشاورمیں پانچ سال قبل دہشت گردوں کے حملے میں جام شہادت نوش کرنے والے معصوم بچوں اوراساتذہ کا دکھ،پہلے دکھ سے جہاں سبق سیکھنے اورافرادملت کی صحیح خطوط پرتربیت وراہنمائی کرنے اورافسوس ناک سانحہ سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے تودوسرے یعنی سانحہ پشاورکی لازوال قربانیوں کو شاندارالفاظ میں خراج عقیدت پیش کرنے اوراپنے ان عظیم ننھے ومعصوم محسنوں اوران کے عالی مربت وباہمت جرات منداساتذہ سمیت اس وقت تک ملک و ملت کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے تمام شہداء اوران کے اہلخانہ کو بھی دل کی اتھاہ گہرائیوں سے سلام عقیدت پیش کرنابھی ہماری اولین ذمہ داری ہے کیونکہ شہیدکی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے اوراسے حیات جاوداں بنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)


سانحہ آرمی پبلک سکول کے حوالے سے قطعی طورپردورائے نہیں ہو سکتیں کہ درندہ صفت ووحشی دہشت گردوں نے پاک آرمی پبلک سکول پشاورپرحملہ کر کے درجنوں ننھے منے اورمعصوم بچوں کو شہیدکیوں کیا،وجہ صاف ظاہر ہے کہ دشمن عرصہ سے وطن عزیزکونشانہ پر رکھے ہوئے اسے ناقابل تلافی نقصان سے دوچارکرنے میں اپنی تمام تر قوت وطاقت کا بے دریغ استعمال کر کے اسے عدم استحکام سے دوچارکرنے کی مذموم سازشوں میں جتاہواہے مگرآفریں صدآفریں ہماری شیردل فورسز بالخصوص پاک آرمی نے جس جرات واستقامت،حوصلہ مندی و بے جگری اورمہارت سے ان وطن دشمنوں کو چاروں شانے چت گرایااوران کامنہ کالاکیاوہ تاریخ کے سنہری اوراق میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نقش ہو کر رہ گیاہے جس پر ہماری آئندہ نسلیں بھی بجاطورپرفخرکرسکیں گی ۔

سو جب ایک طرف ہمارے ازلی و ابدی دشمنوں کے ہتھکنڈوں اورتمام تر صیہونی وناپاک سازشوں کو پاک آرمی نے دیگر اسٹیک ہولڈرزکے ساتھ مل کر بری طرح نہ صرف ناکام بنایابلکہ ان بزدلوں کو چھٹی کا دودھ یادلایاتوانھوں نے جذباتی بلیک میلنگ پر مبنی ایک بارپھرکاری اوربھرپوروارکرنے کی ناکام کوشش کی کہ اب جب ان کے جگرگوشوں کو نشانہ بنائیں گے توشائدان کے قدم ڈگمگاجائیں اورانھیں اپنی پڑے اوردہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاک فوج جو فرنٹ پر سینہ تانے دشمن کے ہروارکوناکام بناکرسرحدوں، املاک اورشہریوں کا تحفظ یقینی بنارہی ہے ان کے قدم اورجذبے متزلزل ہوں اورہمارے مکروہ اہداف آسان ہوجائیں مگرپہلے تو انھیں پاک آرمی سکول میں ہی خوب سبق مل گیا کہ اس عظیم مملکت کی فوج تودرکناراس کاتوہرمردوزن اوربچہ بھی کمال بے جگری سے سینہ تانے وطن پر جان وارنے اوردشمن پر ٹوٹ پڑنے کی فطری صلاحیت وجرات رکھتاہے۔

 علاوہ ازیں جو بزدل، سانحہ پشاورمیں معصوموں کے پاک لہوسے اپنے ناپاک ہاتھ اورجسم و جاں رنگین کرگئے تھے انھیں ٹھکانے لگانے پاک فوج پھرایسی حرکت میں آئی کہ انھیں آنافانانیست و نابودکر کے رکھ دیااوردشمنوں کویہ دوٹوک پیغام دیاکہ وہ اورہوں گے جن کے بچے اغواکر کے یامارکر تم انھیں کمزورکرنے کے خواب دیکھ رہے ہو یہ پاک فوج اوراس کے جری و پاکبازسپاہی وجانبازہیں جنھیں پاک وطن و ماں دھرتی پر اپنے بچے توکیاسب کچھ بھی قربان کرناپڑے تو پھربھی یہ ہماری سب سے بڑی سعادت ہو گی۔

سلام ہے ان جری و بہادرفورسزکو،ان کے شہیدبچوں کو جو انھوں نے قوم کی سلامتی پر واردیے،اللہ کرے وطن کی حفاظت پر مامورتمام فورسزکے خاندان اوراولادیں سلامت رہیں اوروطن عزیزکودشمن سے محفوظ و مامون رکھنے کے لیے پوری قوت سے اپناکرداراداکرتی رہیں،محبت وعقیدت سے بھرپورسلام ان عظیم ماؤں کو جنھوں نے ایسے شیردل و جری سالاراوربیٹے قوم کو دیے جو وطن عزیزکی سلامتی ،تحفظ اوراستحکام کے لیے اپناتن من دھن سب کچھ مادروطن پر قربان کرنے کو اپنی سب سے بڑی سعادت خیال کر رہے ہیں ۔

اورپھرسلام ہے اس عظیم ماں کوجوپاک آرمی سکول پشاورکے بچوں کی ،رکھوالی، اورعظیم ٹیچربھی تھی کہ جس نے مسلح دہشت گردوں کو جب سکول میں گھستے دیکھاتوگرج کر بولی ،اے بزدلو،میرے ہوتے ہوئے تم میرے ان معصوم بچوں تک نہیں پہنچ سکتے اورنہ ہی میں تمہیں پہنچنے دوں گی اوریہ تاریخی الفاظ دہراتے اورناپاک دشمن کو للکارتے ہوئے اپنی جان وطن عزیزپرقربان کر کے خودہمیشہ ہمیشہ کے لیے امرہوگئی،جس قوم کے پاس ایسی عظیم مائیں اوران کی تربیت ہو انھیں یہ بزدل دشمن کیسے زیرکرسکتے ہیں ؟
کبھی نہیں کر سکتے،ہرگزبھی نہیں،ان ماؤں کو بھی عقیدتوں بھراسلام جن کے بچے پاک آرمی سکول میں ماں دھرتی پر قربان ہو گئے،ہرمحب وطن پاکستانی ان عظیم ماؤں کا کرب اوردکھ بخوبی جان سکتاہے مگرایسی لازوال قربانی کوئی پھر کہاں سے دے گا؟کتنے عظیم ہیں یہ ننھے ومعصوم سپوت جوجرات و بہادری کی عجب تاریخ رقم کر گئے،مائیں انھیں اب بھی یا دکر رہی ہیں ،ہم سب کیاپوری قوم انھیں یادکر رہی ہے اورتاقیامت یادکرتی رہے گی۔

ملک بھرکے علاوہ دنیابھرمیں سانحہ پشاورکے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دعائیہ تقریبات منعقدکی جا رہی ہیں ۔پوری قوم شہداء پشاورسمیت وطن عزیزکی خاطراپنی جانوں کے نذرانے دینے والوں کی درجات کی بلندی اوران کی فیمیلیزکے لیے خلوص دل سے دعاگواوربجاطورپران جری و قابل فخرسپوتوں پر فخر بھی کر رہی ہے اورکرتی رہے گی۔اللہ کریم پاک وطن کو دشمنوں کی سازشوں اورمکروہ چالوں سے محفوظ فرمائے اورپماری جانبازفورسزسمیت ہر محب وطن پاکستانی کو توفیق عطافرمائے کہ وہ اپنی ماں دھرتی کی حفاظت کے لیے اپناتن من دھن سب کچھ واردیں اوراس کے لیے سب سے عظیم اورقابل قدرکاوش جو کی جا سکتی ہے وہ اپنی افواج سے پیاراوراپنی اولادوں اورنسلوں کو اسلام و پاکستان سے محبت کی ہرپل ترغیب دلانے کی ضرورت ہے اگرہماری اولادیں اس آفاقی فلسفے کو پاگئیں تو پھر دنیاکی کوئی قوم اوربڑی سے نڑی طاقت بھی پاکستان سے ٹکراکر پاش پاش ہی رہے گی،انشاء اللہ!!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

saneha pak army school ki nazar main! ! ! is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 16 December 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.