سستا عمرہ ؟

اللہ کے نام پر بھی فراڈ جاری ہے۔۔۔ ہمارے ہاں دھوکہ منڈی کا کاروبار اعلانیہ ہوتا ہے۔بظاہر سبھی ادارے متحرک ہیں اور لوگوں کو فراڈ سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری جانب صورتحال سے ایسا لگتا ہے جیسے سرکار نے ہی دھوکہ منڈی کی سرپرستی شروع کر رکھی ہے۔

بدھ 9 مارچ 2016

Sasta Umrah
شاہ جی :
ہمارے ہاں دھوکہ منڈی کا کاروبار اعلانیہ ہوتا ہے۔بظاہر سبھی ادارے متحرک ہیں اور لوگوں کو فراڈ سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری جانب صورتحال سے ایسا لگتا ہے جیسے سرکار نے ہی دھوکہ منڈی کی سرپرستی شروع کر رکھی ہے۔ ہمارے یہاں لوگوں کو لوٹنے والے گروہ سرعام اخبارات میں اشتہارات دیتے ہیں۔ وفاتر قائم کرتے ہیں اعلانیہ لوگوں سے رقم وصولی کرتے ہیں اور پھرسب کچھ سمیٹ کر فرار ہو جاتے ہیں۔

فراڈ پر مبنی داستانوں میں سے زیادہ تراسی فارمولا کے تحت نظر آتی ہی ۔ صورت تحال یہ ہے کہ اب لوگوں کو خدا کے نام پر بھی لوٹا جا رہاہے۔ ہمارے یہاں عوام کی اکثریت زندگی بھر کی جمع پونجی لگا کر خانہ کعبہ اور رضہ رسول ﷺ کی زیارت کے لیے جاتے ہیں۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ انہیں کم خرچ میں عمرہ یا حج پیکج مل جائے تاکہ وہ غربت اور دیگر مسائل کی وجہ سے اس سعادت سے محروم نہ ہو جائیں۔

(جاری ہے)

چند مفاد پرست گروہ اب لوگوں کو ”سستا عمرہ “ کے نام پر بھی لوٹ رہے ہیں۔ان کے ہاتھوں لٹنے والے نہ صرف عمر بھر کی بچت سے محروم ہو جاتے ہیں بلکہ عمرہ یا حج کا خواب بھی ٹوٹا جاتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایسے فراڈئیے باآسانی بیرون ملک فرار ہو جاتے ہیں۔ اس حوالے سے حال ہی میں سامنے آنیوالی رپورٹ کے مطابق ڈسکہ میں عمرہ ٹریول ایجنسی کے مالک نے سینکڑوں سادہ لوح دیہاتیوں کو سستا عمرہ کروانے کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے حاصل کئے اور پھر بیرون ملک فرار ہو گیا۔

المیہ یہ ہے کہ رپورٹ کے مطابق اس فراڈ کا علم سرکاری اداروں کو بھی تھا۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے کے ایک سب انسپکٹر اور ایک انسپکٹر نے باری باری ڈپٹی ڈائریکٹر کو صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے ذمہ داران کو گرفتار کرنے کی اجازت مالگی لیکن ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے دونوں تفتیشی افسران کو مذکروہ ملزمان کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر نے مبینہ طور پر اپنے ایک انسپکٹر کے ذریعے ملزمان سے 2 کروڑ روپے میں ڈیل کی تھی۔

اس ڈیل کے تحت ملزم نے پہلے 48 لاکھ اور پھر 2 لاکھ روپے ادا کئے۔ اس طرح 50لاکھ روپے دینے کے بعد باقی رقم چند دن میں ادا کرنے کا وعدہ کر لیا لیکن ملزم باقی رقم ادا کرنے کی بجائے بیرون ملک فرار ہو گیا جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر نے ٹریول ایجنسی پر چھاپہ مار کر دفتر میں لگے دوٹن کے 2اے سی، 2ایل سی ڈی، 4 کمپیوٹر او ر دیگر سامان اٹھا لیا۔ دوسری جانب اسی ٹریول ایجنسی کی دوسری برانچ ضلع نارووال میں تھی جسے شریک مجرم گرفتار کر لیاگیا لیکن ملی بھگت سے مکمل سامان کی ریکوری شامل نہیں کی گئی۔

یہ محض ایک کہانی ہے ورنہ صورت حال یہ ہے کہ ایسے زیادہ ترفراڈ دیہی علاقوں میں مسلسل ہو رہے ہیں۔ قسطوں پر عمرہ کی رقم جمع کروانے سمیت عجیب وغریب انداز اپنائے جا چکے ہیں۔ جن میں عوام کو رقم کا کسی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہے اورنہ ہی وہ لٹنے کے بعد اسے ثابت کر پاتے ہیں۔سوال یہ ہے کہ کیا سرکاری ادارے اس سلسلے میں کوئی کاروائی نہ کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ سوال تویہ بھی ہے کہ جس طرح ماضی میں وزارت کی سطح تک حاجیوں سے غبن ہوتا رہا کیا وہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو کم ازکم حج وعمرہ میں تو رعایتی پیکجز سرکار کی جانب سے مل سکیں لیکن المیہ یہ ہے کہ الٹا انہیں خدا کے نام پر لوٹا جا رہا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Sasta Umrah is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 March 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.