ویڈیو سکینڈل ،ملکی اداروں کیخلاف گھناؤنی سازش!

رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد مسلم لیگ ن عدم تحفظ کا شکارہے

جمعہ 19 جولائی 2019

Video Scandal - Mulki Idaroon K Khilaf Ghinoni Sazish
 راؤ محمد شاہد اقبال
پاکستان مسلم لیگ ن کے گزشتہ پانچ سالہ دور اقتدار میں مریم نواز کی زیر نگرانی چلنے والا خصوصی میڈیا سیل ریاست پاکستان کے اداروں کے خلاف کیا کیا گل کھلا تا رہا ہو گا،اس کی ایک جھلک مریم نواز کی حالیہ پریس کانفرنس میں بخوبی ملا حظہ کی جاسکتی ہے جس میں مریم نواز نے احتساب عدالت کے ایک جج کی مبینہ ریکارڈ شدہ ویڈیو صحافیوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ میاں محمد نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے والے احتساب عدالت کے جج کے اوپر سخت دباؤ تھا،ویسے تو پیش کی گئی مذکورہ ویڈیو میں کئی تکنیکی سقم ،سکرپٹ کی غلطیاں اور سیاق و سباق کے بے شمار مبہم نقائص پائے جاتے ہیں جن سے یہ اندازہ لگانا قطعی طور پر مشکل نہیں ہے کہ آنے والے دنوں میں اگر اس ویڈیو کا فرانزک آڈٹ ہو جائے تو کچھ بعید نہیں کہ یہ مبینہ ویڈیو بھی کیلی بری فونٹ کی طرح ہی مریم نواز کے میڈیا سیل کے ایڈیٹنگ ڈیپا رٹمنٹ میں کام کرنے والے جعلسازوں کے جادوئی کٹ ،کاپی، پیسٹ کا ایک نیا اورا چھوتا شاہکار نکل آئے۔

(جاری ہے)


قرائن بتاتے ہیں کہ اگر یہ مبینہ ویڈیوذ رہ برابر بھی مبنی بر حقیقت ہوتی تو مریم نواز اس ویڈیو کو پریس کا نفرنس میں صحافیوں کے سامنے پیش کرنے کے بجائے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میاں محمد نواز شریف کی ضمانت کیلئے دائرکی گئی درخواست کے ساتھ پیش کرتیں ،کیونکہ اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے پہلے ہی
ایک ایسا فیصلہ ریکارڈ پر موجود ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ جج فیصلہ سناتے ہوئے کسی بھی قسم کے بیرونی دباؤ کا شکار تھا تو پھر وہ فیصلہ مکمل طور پر کا لعدم ہو جاتا ہے یعنی یہ ایک ویڈیو میاں محمد نواز شریف کیلئے جیل سے رہائی کا پروانہ بھی ثابت ہو سکتی تھی لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ مریم نواز اس مبینہ ویڈیو کو اپنے والد بزرگوار کی رہائی کیلئے قانونی دلیل یا ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے بجائے اپنی سیاست کو چمکانے اور ریاست اداروں کے روشن کر دار کو گہنانے کیلئے استعمال کررہی ہیں ،اہم ترین سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مریم نواز اس مبینہ ویڈیو کو یوں اچانک منظر عام پر لاکر آخر فوری طور پر وہ کون سے ایسے سیاسی مقاصد ہیں جو حاصل کرنا چاہتی ہیں۔


مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد شدید ترین سیاسی عدم تحفظ کا شکار ہے اور شاید مریم نواز کے نزدیک اس مبینہ ویڈیو سے پہلا فوری فائدہ یہ ہی حاصل کیا سکتا ہے کہ احتساب عدالت کے جج اور اس کے دےئے گئے فیصلہ کو متنازع بنا کر مسلم لیگ ن کی صفوں میں یہ تاثر پیدا کیا جائے کہ میاں محمد نواز شریف بے گناہ ہیں اورکسی بھی وقت وہ پھر سے رہا ہو کر اقتدار کے تخت پر براجمان ہو سکتے ہیں ،اگریہ رائے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے اذہان میں راسخ کردی جائے تو پھر مسلم لیگ ن کے وہ سیاسی پنچھی جو تحریک انصاف کی طرف اُڑنے کی تیاری کررہے شاید وہ پر واز کرنے سے باز آجائیں جبکہ اس مبینہ ویڈیو کی سیاسی پیشکش کا دوسرا فائدہ یہ بھی حاصل ہو سکتا ہے کہ ریاستی اداروں کو سیاسی دباؤ میں لا کر اُنہیں ذیل یا ڈھیل پر مجبور کیا جا سکے،خاص طور پاکستان کی عدالتوں پر سیاسی دباؤ بنا کر مسلم لیگ ن اپنے اہم ترین رہنماؤں کی سزاؤں پر ریلیف حاصل کرنا چاہے گی لیکن یہ اس وقت ہی ممکن ہو گا جب مریم نواز کی طرف سے پیش کی گئی مبینہ ویڈیو میں جھوٹ کے تیز مسالوں کے ساتھ سچ کا بھی تھوڑا بہت تڑکاموجودہوا س ضمن میں سب سے اہم کردار ویڈیو کے فرانزک آڈٹ اور احتساب عدالت کے محترمہ جج ارشد ملک کی طرف سے اختیار کئے موقف کا ہے ،فقط یہ دوہی ایسی چیزیں ہیں جن کی بنیاد پر اس مبینہ ویڈیو کے سچا اور جھوٹا ہونے کو ثابت کیا جا سکتا ہے ،اہم ترین بات ہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک مکمل طور پر مریم نواز کی طرف سے پیش کی گئی ویڈیو سے اظہار لا تعلقی کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے تمام الزامات کی یکسر تردید فر ماچکے ہیں ،اب جہاں تک اس بنائی گئی ویڈیو کے راوی ناصر بٹ کا تعلق ہے تو اس کے جھوٹا ہونے میں تو کسی کو بھی کوئی شک وشبہ نہیں ہونا چاہئے ۔

ناصر بٹ جرم کی دنیا کا ایک جانا پہچانا نام ہے اور یہ شخص کئی لوگوں کے قتل میں بھی براہ راست ملوث ہے ۔ممتاز برطانوی اخبار”دی سن“ناصر بٹ کو”دی کلر ان داہوم آفس“کا خطاب دے چکا ہے۔
ناصر بٹ کی وجہ سے ہی مریم نواز کی طرف سے پیش کی گئی مبینہ ویڈیو پر سنگین شکوک وشہبات کا اظہار کیا جارہا ہے ۔سوال کرنے والے تو یہ سوال بھی کررہے ہیں کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو اگر مسلم لیگ ن کے کسی رہنما کے سامنے اپنے کئے گئے فیصلہ پرپشیمانی کا اظہار بھی کرنا ہوتا تو کیا پوری مسلم لیگ ن میں فقط ناصر بٹ ہی ایک ایسی کرشماتی شخصیت تھا کہ جسے وہ اپنے سامنے بٹھا کر دل کا بوجھ ہلکا کرتے ۔

جبکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ ناصر بٹ کا جرم کی دنیا کے ساتھ ایک گہرا تعلق ہے اس لئے تحقیق کرنے والے اداروں کو دیکھنا ہو گاکہ مبینہ ویڈیو میں ناصر بٹ کی پر اسرار موجودگی بھی تو کسی سوچی سمجھی سازش کا شاخسانہ ہو سکتی ہے۔
مریم نواز نے جہاں اپنی پریس کانفرنس کے دوران قدم قدم پر مبینہ ویڈیو کی فی البدیہہ وضاحت کرنے کی کوشش کی ہے ۔کیا ہی اچھا ہوتا کہ وہیں مریم نواز ناصر بٹ کے ساتھ اپنے اور اپنی جماعت کے ان مضبوط تعلقات کے بارے میں بھی پاکستان کی عوام کو آگاہ کردیتیں جن کا پاس رکھتے ہوئے ناصر بٹ نے احتساب عدالت کے جج کے ساتھ خفیہ ویڈیو بنانے کا خطرہ مول لیا،مجھے تو ڈر ہے کہ مریم نواز کی طرف سے پیش کی گئی مبینہ ویڈیو آنے والے دنوں میں مسلم لیگ ن کی گرتی ہوئی ”سیاسی دیوار“کیلئے وہ آخری دھکا ثابت نہ ہوجائے جس کے بعد شریف خاندان کیلئے پاکستانی سیاست میں واپسی کے سارے دروازے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند ہو جائیں۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Video Scandal - Mulki Idaroon K Khilaf Ghinoni Sazish is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 July 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.