
یومِ مزدور،چائلڈ لیبر،غربت وپسماندگی
اسلام نے بچوں کو بے سہارا نہیں چھوڑا ، جائیداد اور وراثت تک کی حفاظت کی ، بچوں کو بھیک مانگنے سے منع کیا ، بچوں کو یہ حق دیا کہ ان سے جھوٹ نہ بولا جائے ، اسلام نے سات سال کی عمر تک بچوں پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا ، یہاں تک کہ مسجد جانے کا پابند بھی نہیں کیا ، مگر آج ۔۔۔ !
ریحانہ اعجاز جمعہ 1 مئی 2020

" جس نے بچوں پر رحم نہ کیا وہ ہم میں سے نہیں "
اسلام نے بچوں کو بے سہارا نہیں چھوڑا ، جائیداد اور وراثت تک کی حفاظت کی ، بچوں کو بھیک مانگنے سے منع کیا ، بچوں کو یہ حق دیا کہ ان سے جھوٹ نہ بولا جائے ، اسلام نے سات سال کی عمر تک بچوں پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا ، یہاں تک کہ مسجد جانے کا پابند بھی نہیں کیا ، مگر آج ۔
(جاری ہے)
آج بچوں سے یہ سارے حقوق چھین لیئے گئے ہیں ، آج ۔۔۔!
گلیوں میں سسکتے ہیں بچے
ہر شخص کو تکتے ہیں بچے
ظالم کو کھٹکتے ہیں بچے
وہ معصوم پھول اور کلیاں جو حضرت محمدﷺ کو بہت پیاری تھیں ، یہ معصوم جانیں جن کی مسکراہٹ دل کو ٹھنڈک پہنچاتی
ہے، ان کا اس طرح سے استحصال یقیناً گناہِ کبیرہ ہے ، ہزاروں بچے سڑکوں پر بھیک مانگتے نظر آتے ہیں ، چہرے پر بھوک اور پیاس کی شدت لیئے بڑی بڑی گاڑیوں کے پیچھے غبارے لیئئے ، گجرے اٹھائے ، چھوٹی موٹی چیزیں لیئے بھاگتے دوڑتے نظر آتے ہیں ، ٹریفک کے بے پناہ رواں دواں ہجوم کے بیچوں بیچ چار پیسے کمانے کے لیئے اپنی زندگیاں داو پر لگائے پھرتے ہیں ، جسموں پر ایسے زخموں کے نشانات کہ جنہیں دیکھ کر لرزہ طاری ہوجائے ، دراصل ان بچوں کی آواز میں قدرت پکار رہی ہوتی ہے کہ ۔ !
ایک طرف تو کتوں کو عیش و آرام مہیا کرنے کے لیئیے بےتحاشہ پیسہ پانی کی طرح بہایاجاتا ہے تو دوسری طرف یہ معصوم غریب بچے ایک نوالے کے لیئے ترستے ہیں ، کہیں ان ادھ کھلی کلیوں کو بموں کے ذریعے فضا میں اڑا دیا جاتا ہے تو کہیں گلشنِ جہاں کے پھولوں کے خون سے ہولی کھیلی جاتی ہے ، کہیں ننھی کلیوں کو بےدردی سے اپنی ہوس کا نشانہ بنا کر مسل دیا جاتا ہے ، ، کتنی ہی غریب ماوں کی جھولیاں خالی کر دی جاتی ہیں ۔۔۔۔ بقول شاعر ،
کتنے قاسم کتنے ٹیپو بچپن میں ہی مر جاتے ہیں
ماں کی جھولی خالی کر کے قبروں کے منہ بھر جاتے ہیں
کتوں کو ملتا ہے سب کچھ بچے بھوک سے مر جاتے ہیں
پھیرے لگا لگا کر اخبار بیچتے ہیں
کرتے ہیں بوٹ پالش یہ پارکوں میں جا کر
یا بیچتے ہیں تافی یہ طشت میں سجا کر
قالین بُن رہے ہیں کپڑے بھی سی رہے ہیں
خونِ جگر مسلسل بےچارے پی رہے ہیں
سنسار میں نہیں ہے ان کی کہیں رہائش
ہوتی ہے اس طرح بھی بندوں کی آزمائش
چلومحتاج کےمنہ میں نوالہ رکھا جائے
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Youm e Mazdoor is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 May 2020 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.