
زندگی میں خوشی کی اہمیت!
درحقیقت خوشی ایسے خوش کن ذہنی جذبات و کیفیات کا نام ہے جس میں طبیعت میں مثبت اور خوشگوارجذبات جنم لیتے ہوں۔ ماہرین نفسیات خوشی کو چار درجوں یا سطحوں میں تقسیم کرتے ہیں
رانا اعجاز حسین چوہان
جمعہ 20 مارچ 2020

(جاری ہے)
درحقیقت خوشی ایسے خوش کن ذہنی جذبات و کیفیات کا نام ہے جس میں طبیعت میں مثبت اور خوشگوارجذبات جنم لیتے ہوں۔ ماہرین نفسیات خوشی کو چار درجوں یا سطحوں میں تقسیم کرتے ہیں، پہلی سطح وہ ہے جس میں یہ مادی اشیاء سے حاصل ہوتی ہے۔ دوسری وہ خوشی جو کسی مقابلے میں فاتح ہونے کے نتیجے میں ملتی ہے۔تیسری اچھے کاموں کی وجہ سے اور آخری خوشی جو کامل ہے اندر کی خوشی کہلاتی ہے۔ عارضی خوشی کا حصول آسان ہے جوکہ عام طور پر مادی خواہشات ،نفسیاتی، ذہنی و جسمانی فائدے سے حاصل ہوتی ہے مثلاً بہتر کھانا پکانا یا ڈانس کرنا وغیرہ جو کہ قطعاً وقتی اور عارضی ہے ، جسے محض تسکین کہا جاسکتا ہے۔جبکہ خوشی کی دوسری قسم مستقل خوشی ہے ، جوکہ اطمینان قلب، نیکیاں کرنے ، نفس کے تزکیے،گناہوں سے توبہ کرنے، اور عبادت الٰہی سے حاصل ہوتی ہے، جوکہ دیرپا اور بعض اوقات تو دائمی ہوتی ہے ، اور ذہنی سکون کے علاوہ آسودگی کا باعث بنتی ہے۔ بلاشبہ خوش مزاج لوگ تخلیقی اور تعمیری صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں اور رشتوں کو بہتر اور کامیاب انداز میں نبھاتے ہیں۔ جن لوگوں میں غموں سے نمٹنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے وہ مشکل صورت حال میں اچانک گھبرا جاتے ہیں اور حوصلہ چھوڑ جاتے ہیں۔ اس کے برعکس کچھ لوگ ایسی صورت حال میں ایک لمحے کیلئے رکتے ہیں، چیلنج کی نوعیت اور اس کے حجم کا جائزہ لیتے ہیں ،اپنی صلاحیتوں کے ساتھ اس کاتقابل کرتے ہیں اورپھر فیصلہ کرتے ہیں کہ اس کا جزوی یا کلی طور پر مقابلہ کیسے کیا جا سکتا ہے۔یہ لوگ یا توپیدائشی طورپر اندر سے مضبوط ہوتے ہیں یا وقت کے ساتھ ساتھ مہارتیں سیکھ چکے ہوتے ہیں۔
خوشی درحقیقت روحانی کیفیت کا نام ہے ،کہا جاتا ہے کہ خوش نصیب ہے وہ جو اپنے نصیب پر خوش ہے۔ روح اگر مطمئن اور پرسکون ہو تو جسم اور دماغ بھی پرسکون اور خوش رہتے ہیں۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بچے خوش کیوں رہتے ہیں؟ کیونکہ وہ بڑوں کی طرح کینہ اوربغض نہیں پالتے، ابھی لڑے تو اگلے ہی لمحے باہم شیروشکر ہوگئے۔ اگر یہی چیز بڑے بھی اپنی زندگی میں شامل کر لیں تو وہ خوش رہ سکتے ہیں۔اس کے علاوہ اگر انسان اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے راستے پر اپنی زندگی گزارے اور اگر زندگی کا مقصد دوسروں کی خدمت اور اس کا صلہ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی بنالے تو حقیقی خوشی حاصل ہوتی ہے۔ صبر،شکر،امید،قناعت،وغیرہ پر عمل پیرا ہوکر ایک مسلمان اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے حصول میں خوشی محسوس کرتا ہے۔خالق کائنات مالک حقیقی ، معبود برحق اللہ جل جلالہ بھی انسان کو خوش دیکھنا چاہتے ہیں ،اور جب انسان اپنے قول و فعل اور عمل میں اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے بتائے ہوئے راستے کے مطابق زندگی بسر کرتا ہے تو اس پر وہ مطمئن رہتا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا کہ اسے نہ خوف ہوتا ہے اور نہ غم۔ اور ایسا فرد جسے اطمینان قلب حاصل ہو جائے وہ اللہ کا شکر گزار بندہ بن جاتا ہے۔ خوشی اور صحت کے درمیان موجودناگزیر تعلق سے اس بات کا پتا چلتا ہے کہ انسانی معاشرے عفو درگزر،دردمندی،محبت،مہربانی،دیانت داری،فیاضی اورانصاف جیسی اقدار پراتنا زور کیوں دیتے ہیں۔یہ اقدار انتقام اور نفرت جیسے ان جذبوں کا تریاق ہیں جوانسانی سوچ کو منفی انداز سے متاثر کرتے اور خوشی کے امکانات کو ختم کرتے ہیں۔ بددیانتی اور ناانصافی کا ارتکاب انسانوں میں نفرت اور انتقام کے جذبات کو پروان چڑھاتا ہے۔ اس کے برعکس متاثرہ افراد کی طرف سے معاف کر دینے کا عمل افراد کے درمیان محبت اور احترام کی بنیاد پر اعلیٰ ترین سطح پر تعلقات کو قائم کرتا اور انہیں جلا بخشتا ہے۔ اسی طرح ایثار کے ساتھ ساتھ دوسروں کے درد کو محسوس کرنا اور ان کے ساتھ رحمدلی سے پیش آناجہاں انسانوں کے درمیان فاصلے کم کرتا ہے وہاں راحت قلب اور حقیقی خوشی کا باعث بنتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Zindagi Main Khushi Ki Ehmiyat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 March 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.