”کٹ ضرور لگائیں مگر!“

منگل 5 جنوری 2021

Ahmed Khan

احمد خان

خواجہ آصف بھی خیر سے سپرد نیب ہو چکے گئے دنوں میں خواجہ آصف پر نیب کے ہاتھ ” پڑ نے “ کی خبر یں با خبر حلقوں میں گر دش کر رہی تھیں آخر کار خواجہ آصف کے اندر جانے کی خبروں نے حقیقت کا روپ دھار ہی لیا ، نیب کے ادارے کا فر ض اولیں ہی یہی ہے کہ جس کسی نے بھی ملکی خزانے سے چھیڑ چھا ڑ کی ہے نیب اس فرد کے خلاف بلا کم و کاست نہ صرف سر عت سے حرکت میں آئے بلکہ ملکی خزانے پر ہاتھ صاف کر نے والوں سے وصولی کو بھی یقینی بنا ئے مو جودہ منظر نامے میں مگر نیب کے کردار اور سر گر میوں پرمختلف حلقوں کی جانب سے شکو ک سے بھر ے سوالات اٹھا ئے جا رہے ہیں ، خواجہ آصف کی نیب کے ہاتھوں گر فتاری کو ہی لے لیجیے ، نیب نے خواجہ آصف پر ہاتھ ڈالا ہے پھر نیب کے ذمہ داروں کا فر ض بنتا ہے کہ وہ کھلے بندوں خواجہ آصف کی گر فتاری کے محر کات وجوہات اور اسباب سے ذرائع ابلاغ کے توسط سے قوم کو آگاہ کر نے کافریضہ سر انجام دیتے ، نیب کے ادارے میں تعلقات عامہ کا شعبہ موجود ہے جس کی سربراہی ایک مد بر اور زیرک صاحب کے ہاتھ ہے کیا ہی بھلا ہو تا اگر خواجہ آصف کی گر فتاری پر نیب کا تعلقات عامہ ” روشنی “ ڈالتا ،مگر جیسے ہی جناب خواجہ پس زنداں ہو ئے حکومت کے وزراء نے حسب سابق خواجہ آصف کی گرفتاری پر ایک بھاری بھر کم اور جوش سے لبریز پر یس کانفرنس پھڑکا دی ، نیب اگر واقعتاً کامل طور پر آزاد اور خود مختار ادارہ ہے پھر نیب کی کا ررائیوں سے متعلق وزراء کی لب کشائی کیا معنی رکھتی ہے ، اس صورت ہونا تو یہ چا ہیے کہ نیب جانے اور گرفتار ہونے والے جانیں ، صرف خواجہ آصف کی گرفتاری پر حکومتی وزراء نے لب کشائی کا فریضہ سرانجام نہیں دیا اس سے قبل بھی حکومت مخالف جس سیاسی رہنما کو نیب نے گرفتار کیا حکومت کے وزراء نے ان کے خلاف لب کشائی کی تمام حدیں پار کیں ، رانا ثنا ء کی گرفتاری پر تو حکومت کی جانب سے باقاعدہ ایک مہم چلائی گئی تھی ، نیب کی گرفتاریوں پر حکومت کی جانب سے ظاہر کیا جانے والا رد عمل دراصل نیب کے کردار کو مشکوک اور جانب دار بنا تا ہے ، نیب کے کر دار پر دوسرا سوال یار دوست جو اٹھا رہے ہیں وہ یہ کہ نیب حکومت مخالف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں کے خلاف بڑی چابک دستی سے کارروائی کر تا نظر آتا ہے یہی نیب مگر حکومت کی صفوں میں شامل ” برہمنوں “ کے خلاف چپ سادھے ہو ئے ہے ، کیا ملکی خزانے سے کھلواڑ کر نے والے صرف مسلم لیگ ن اور پی پی پی کی صفوں میں پا ئے جاتے ہیں ، کیا تحریک انصاف سے جڑے تمام سیاست داں ” دامن نچوڑ دیں تو فرشتے وضو کریں “ کے قاعدے اور ضابطے کے امیں ہیں ، انصافین حکومت کے عہد میں نیب سب سے زیادہ مسلم لیگ ن کے خلاف متحرک رہا ہے دوسرے نمبر پر پی پی پی نیب کی ریڈار پر رہی ہے ، جہاں تک حکومتی جماعت سے جڑے مصاحبین کا واسطہ ہے ان پر تسلسل سے الزامات لگتے رہے ہیں مگر نیب نے حکومت سے جڑے ” یاروں “ کے خلاف جنبش دکھا نے کی زحمت نہیں کی ، اہم نکتہ اس سارے قصے میں یہ ہے کہ حکومت کے خلاف جو سیاست داں زباں درازی کر تا ہے اس کے خلاف نیب حرکت میں آجاتی ہے نیب کے اس ” وطیرے “ کی وجہ سے نہ صرف نیب کے کردار پر سوالات اٹھ رہے ہیں بلکہ احتساب اور انصاف کے عمل پر بھی شک کے بادل منڈلانے لگے ہیں ، ملکی خزانے سے کھلواڑ اکر نے والے عناصر کے خلاف کارروائی پوری قوم کا مطالبہ ہے غریب عوام کی خون پسینے کو بے رحمی سے لوٹنے والوں کو ضرور بہ ضرور عبرت کا نشاں بنا ئیں مگر یہ کارروائی بلا امتیاز ہونی چا ہیے ، صرف سیاسی مخالفین کے خلاف نیب کی کارروائی اور گر فتاریوں سے انتقام کی بو آرہی ہے ، احتساب کے عمل کو اس حد تک شفاف طریقے سے انجام دینے کی سعی کیجیے کہ حکومت کا بڑے سے بڑا سیاسی مخالف بھی حکومت اور حکومت کے کمان داری میں چلنے والے اداروں پر انگلی نہ اٹھا سکے ، ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے اس ادارے کو آزادانہ کام کر نے دیجیے اور نیب کی کاررائیوں پر حکومتی احباب لبو ں کو وا کر نے سے پر ہیز کر یں ، جب تلک نیب کی ” وکیل صفائی “ کا کردار حکومت کے وزراء سرانجام دیتے رہیں گے یاد رکھیے اس وقت تک نیب اور حکومت کے کردار پر سوال حکومت کے سیاسی مخالفین پوری شد و مد کے ساتھ اٹھا تے رہیں گے ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :