کرونا وائرس

بدھ 18 مارچ 2020

Aman Ullah

امان اللہ

دنیا خوفزدہ ہوگئی ، ایئر پورٹ ویران ، ہوٹل ویران ،کسینو ویران ، جوئے خانے ویران ، شادی ہال ویران ، سینما گھر ویران ، بازار ویران ، دکانیں ویران ، گہماگہمیاں ختم ، رونقیں برباد ہو گئیں ، تعلیمی ادارے دنیا بھر میں بند ، محفلیں ختم ، سمند ر کے کنارے ننگے لوگوں سے ویران ، شراب خانے ویران ، لوگ نوٹوں سے بھی ڈرنے لگے امریکہ نے یورپ سے آنے والوں کو روک دیا ، پوری دنیا نے منہ چھپا لیے جو کہتے تھے نقاب میں عورت کو قید کرنا ہے سب بے نقابوں نے نقاب پہن لئیے ، پپیاں جھپیاں ، ختم ، چمیاں انگریزوں نے ختم کردیں ، کھانسنے والا خود کش لگنے لگا ، دمے والا ایٹم بم، ہر بندہ دوسرے سے خوف زدہ ہوگیا ، دنیا کی ترقی وڑگئی جہاں سے نکلی تھی ،سائنس وڑگئی، میڈیکل سائنس زمین بوس ہو گئی ، کہا ں گیا امریکہ ، چین جیسے ممالک جو اپنے آپ کو سپر پاور کہتے تھے کہ ہمارے پاس وہ ٹیکنالوجی ہیں جس سے ہم کچھ بھی کر سکتے ہیں کیا ہوا دوئیاں راکھ بن گئیں ، انجیکشن بے اثر ہو گئے ، یہاں میں ایک بات کر تا چلوں کہاں ہیں وہ لبرل آنٹیا ں اور ماروی سرمد جن کا کہنا تھا ہمارا جسم ہماری مرضی تو ماروی سرمد اور لبرل آنٹیوں اور یورپ کی لبرل خواتین کیوں نقاب پوش ہوگئیں ، جو نقاب کو معیوب سمجھتی تھی ، کہا ں گئی تمہاری مرضی اب تو موت کے سائے منڈلانے لگے ہیں ، چند دنوں میں خوف نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، آج قومی اسمبلی کے شیروں کے چہرے لٹکے ہوئے تھے اور جان کے لالے انکو پڑے ہوئے تھے سب سے پہلے اسمبلی ممبران کو فوقیت دی جائے ، ایران میں وزیر مر گئے ، جیلوں میں خوف پھیل گیا ایران جیسے ملک نے پانچ ہزار بڑے مجرم قیدی رہا کردیے ، امریکہ ایران سے اپنے قیدیوں کی بھیک مانگنے لگا ، ایران نے آئی ایم ایف سے پانچ ہزار ارب ڈالر پہلی دفعہ مانگ لیئے ، سعودی شیر دبک گئے ، جو کہتے تھے غیر اللہ سے مدد مانگنا شرک ہے وہ غیر اللہ کے آگے لیٹ گئے ، لوگوں کے عقیدے بدل گئے۔

(جاری ہے)


 ایمان کمزر ہونے لگے اللہ کا خوف نہیں ، کرونا کا خوف چھا گیا ، لوگ ٹیکسی پر نہیں بیٹھتے ، ہر انسان بل میں گھسنے کی کوشش میں ہے ابھی کل اموات صرف 5000ہیں اگر دس ہزار سے بڑھ گئیں تو پتہ نہیں کیا ہوگا ایک انجا نا سا خوف چھا گیا، موت بر حق ہے ، جس نے کرونا سے مرنا ہے وہ اسی سے مرے گا یہ اسکے پیدا ہونے سے پہلے لکھ دیا گیا ، فلاں بڑا ترقی
یافتہ ہے، ٹرمپ نے کہا ہمارے سائنسدان ایک دن میں ویکسین نکال لیں گئے ، اور سائنسدانوں نے کیا جواب دیا ابھی ایک سال لگا سکتا ہے وہ بھی یقین سے نہیں کہے سکتے عنقریب مسجدیں ویران ہوجائیں گی اگر حرمین شریفین خالی ہو سکتے ہیں تو یہاں سے تو خیر سے جھاڑو بھی کوئی نہیں لگاتا ، کوئی ملک دوسرے ملک کی مدد کا وعدہ نہیں کررہا کسی ملک کے ڈاکٹروں کی ٹیم کہیں نہیں جارہی ، میراجسم میری مرضی کا جلوس رکوائیں ، بلکہ اپنے رب کی بارگاہ میں توبہ استغفار کے مارچ میں شامل ہو جائیں ، کاش انسان اپنے رب سے اتنا ڈرتا تو آج ہم پر یہ کرونا جیسی موزی مرض نہ آتی ، تو فرمایا ،،،،،،،ولمن خاف مقام ربہ جنتان ،،،،،جو اپنے رب کے سامنے جانے سے ڈر گیا اسکے لئے دو جنتیں ہیں ، آج ہم مسلمان کرونا سے ڈر کر مساجد اور حرمین شریفین کا طواف سے ڈر گئے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے کبوتروں کو بھیج کر طواف کروایا ، یہاں میں امان اللہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے یہ پیغام اپنے مسلمانوں کو دینا چاہتا ہوں کہ زندگی اور موت تو اللہ کے ہاتھ میں ہیں تو اس اللہ پر ہمارا ایمان کیوں کمزور ہوگیا ہے شاید آج اللہ تعالیٰ کو ہم نے بھلا دیا تو اس نے ہم پر یہ موزی امراض کانازول کردیا ، اگر آج ہم اس کی ذات سے ڈر کر مساجد کی زینت بن جائیں اسی ذات پر کامل یقین کر لیں تو کرونا نہیں کرونا کا باپ بھی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا افسوس کرونا سے ڈرنے کی بجائے ہم اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ، اگر آج کافر ، مشرک ، یہود ونصار اور مسلمان سب ایک جیسے خوف والے ہیں تو پھر اللہ تعالیٰ کی ذات پر بھروسا کون کرے گا ،
موت کا ایک دن معین ہے
نیند رات بھر کیوں نہیں آتی

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :