ملزم کو پکڑیں مظلوم کو نہیں

بدھ 28 جولائی 2021

Asifa Amjad Javed

آصفہ امجد جاوید

ملکِ پاکستان میں قانون صرف دکھاوے کے لیے بنائیں گئے ہیں ان پر عمل کرنے کا حکمران اور عوام صرف سوچ ہی رہے ہیں اور یہ سوچتے ہی رہیں گئے  قانون وہاں فالو کیے جاتے ہیں جہاں امیر اور غریب کا کانسیپٹ ختم کر کے سب کے ساتھ ایک جیسا رویہ کیا جاتا ہے قانون کی نظر میں سب برابر ہیں لیکن پاکستان میں قانون صرف غریب کے لیے ہے  یہاں امیر ہر برُے کام میں ملوث ہو اسے سزا تو دور کی بات کوئی پوچھتا بھی نہیں ہے اور یوں وہ جلد یا بدیر اچھے بُرے کی تمیز کھو بیٹھتا ہے اگر کوئی قانون کی گرفت میں آبھی جائے تو وہاں صرف پیسہ چلتا ہے کچھ پیسوں کی رشوت لگائی جاتی ہے اور بات وہاں پے ہی ختم ہو جاتی ہے
ہم لوگوں کے منہ سے یہ بات سنتے ہیں زمانہ خراب ہے کیا ہم نے کبھی یہ سوچا ہے زمانے کو خراب کرنے والے بھی لوگ ہی ہیں ہمارے معاشرے میں بدقسمتی سے ایسے بھی لوگ موجود ہیں جو ہر بات میں مردوں کو زیادہ پاور فل قرار دیتے ہیں کیا یہ وہی مرد نہیں ہیں جو شادی کے چند دنوں بعد اپنے والدین کو چھوڑ دیتے ہیں وہی والدین جنہوں نے اسے بچپن میں بہت لاڈ پیار اور محنت سے پالا ہوتا ہے کیا یہ وہی مرد نہیں ہیں جو معاشرے میں فحاشی پھیلانے میں آگے ہیں یہاں کا مولوی ساری عمر کی کمائی ہوئی عزت کو بغیر کچھ سوچے سمجھے ایک منٹ میں ختم کر دیتا ہے حال ہی میں مسجد کے مولوی نے ایک طالب علم کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور یہ صرف ایک واقعہ نہیں ہے ایسے بہت سے واقعات ہم آئے روز سنتے ہیں یہ وہی مرد نہیں ہیں جو اپنے گھر میں تو عزت کی بات کرتے ہیں لیکن گھروں سے باہر نکلتے ہیں لوگوں کی بہن, بیٹیوں پر آوازیں کستے ہیں اس کی مثال گوجرانوالہ میں دس سال کے لڑکے کو اسی جرم میں پولیس نے اریسٹ کیا تب ایسے مردوں کی عزت اور غیرت کہاں چلی جاتی ہے دوسروں کی بہن بیٹیوں کو بلیم کرنے سے پہلے یہ سوچ لینا چاہئے یہ زمانہ بیٹیوں کی وجہ سے خراب نہیں ہے بیٹیاں کسی کو ہراساں نہیں کرتیں, کسی کا حق نہیں کھاتیں,بےگناہ کسی کو قتل نہیں کرتیں,کسی پہ تیزاب نہیں پھینکتیں, کسی کا پیچھا نہیں کرتیں ہم میں سے ہر کسی کو اپنا آپ درست کرنے کی ضرورت ہے یہ زمانہ تب ہی ٹھیک ہو گا جب یہاں کے لوگ پہلے اپنے آپ کو درست کریں گے درس تو ہر کوئی دیتا ہے لیکن درس دیتے ہوئے درس کا سب سے پہلا نکات "خود بھی اس بات پر عمل کرنا ہے" یہ ذہن میں رکھنا چاہئے اور سب کے ساتھ انصاف کیا جائے امیر کو اس طرح ہی سزا دینی چاہئے جس طرح غریب کو دی جاتی ہے قانون توڑنے کے لیے نہیں بلکہ عمل کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں لیکن یہاں قانون توڑے جاتے ہیں پاکستان کی جیلوں کا وزٹ کیا جائے تو زیادہ تر جیلوں میں قید وہی لوگ ملیں گے جو بےگناہ پکڑے گے ہوں اب ہمیں ملزم کو پکڑنے کی ضرورت ہے مظلوم کو نہیں
 ظلم بچے جن رہا ہے کوچہ و بازار میں
عدل کو بھی صاحب اولاد ہونا چاہئے

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :