موجودہ ترقی کا دور اور پنجپائی

جمعرات 17 جون 2021

 Asmat Ullah Shah Mashwani

عصمت اللہ شاہ مشوانی

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں واقعہ سب تحصیل پنجپائی کا علاقہ جوکہ موجودہ وقت میں صوبہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں شامل ہے. پنجپائی کے علاقے کو بزرگان  نے شرود کا نام بھی دیا تھا مگر یہ علاقہ پنجپائی کے نام سے ہی جانا جاتا ہے. پنجپائی کا علاقہ قوم سید مشوانی کا آبائی علاقہ ہے. اس علاقے کو انگریزوں نے لینڈ آف مشوانی کا نام بھی دیے رکھا جس کی وضاحت 1905 اور 1957 میں انگریزوں کی لکھی گئی کتاب دی پٹھانز میں بھی موجود ہے.

(جاری ہے)

علاقہ پنجپائی اور یہاں سب سے پہلے آباد ہونے والی قوم مشوانی کے بارے میں بزرگ مختلف واقعات پیش کرتے ہیں، کچھ کا کہنا ہے کہ پنجپائی کے علاقے میں مشوانی قوم گزشتہ کم سے کم 500 سے 600 سالوں سے آباد ہے کچھ کا کہنا ہے کہ احمد شاہ ابدالی کے دور میں یہ علاقہ مشوانی قوم کو دیا گیا تھا اور کچھ بزرگ یہ بھی کہتے ہیں کہ انگریز دور کے شروع میں مشوانی قوم نے یہ علاقہ آباد کیا تھا اور تب سے اس علاقے میں رہتے ہیں مگر ان واقعات میں کتنی صداقت ہے اس کیلئے مزید تحقیق کرنے کی ضرورت ہے.

صوبہ بلوچستان میں سب تحصیل پنجپائی قوم سید مشوانی کے آباو اجداد کا علاقہ مانا جاتا ہے. یہاں کے مشوانیوں کی مادری زبان (پشتو) ہے. سب تحصیل پنجپائی مختلف اضلاع کا حصہ بھی رہی ہے. یہ علاقہ کچھ عرصہ ضلع پشین کا حصہ تھا تو کچھ عرصہ ضلع مستونگ کا مگر اُن عرصوں میں یہ علاقہ بہت ہی زیادہ پسماندہ تھا. پنجپائی کے زیادہ تر لوگوں کا روزگار کاشتکاری اور بہت کم تعداد میں سرکاری ملازمین بھی ہیں، کم تعداد میں ملازمین کے ہونے کی بڑی وجہ علاقے میں ملازمتوں کے مواقع میسر نہ ہونا ہے.

پنجپائی کے لوگ بہت بہادر اور مہمان نواز ہیں، یہاں کے لوگ ایک دوسرے کے غم اور خوشی میں ضرور شریک ہوتے ہیں. پنجپائی کوئٹہ شہر سے صرف 75 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور پنجپائی کا علاقہ افغانستان باڈر کے بلکل قریب ہے. 2018 میں پنجپائی کے باڈری علاقے پر بارڈ لگانے کا افتتاح پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور اُس دور کے وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، وفاقی و صوبائی وزرہ کے ساتھ ساتھ پنجپائی کے قبائلی مشران نے کیا.

پنجپائی کے علاقے میں مشوانی قوم کے ساتھ دیگر بلوچ اور پشتون اقوام بھی آباد ہیں جو مختلف ادوار میں اس علاقے میں آباد ہوئے ہیں، دیگر اقوام کے ساتھ یہاں بنیادی طور پر آباد ہونے والے مشوانی قوم کے اچھے تعلقات ہمیشہ سے ہی رہے ہیں اور یہ سب آپس میں ایک دوسرے کا ہر مشکل میں ساتھ بھی دیتے ہیں. پنجپائی کا علاقہ صوبہ بلوچستان کا پرامن علاقہ ہے یہاں آج تک کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا مگر افسوس صد افسوس آج کل کے اس جدید دورِ زندگی میں بھی پنجپائی کا علاقہ بنیادی سہولیات سے محروم ہے.

پنجپائی کو لوگ مسائلستان کے نام سے پہچانتے ہیں، نا یہاں اچھا تعلیمی نظام ہے نا ہی یہاں اچھا نظام صحت ہے نا یہاں پینے کیلئے صاف پانی میسر ہے اور نا ہی یہاں زمینداروں کو بجلی میسر ہے جو اس علاقے کے لوگوں کی اشد ضرورت بھی ہے، یہاں کے لوگوں کو بلوچستان کا اپنا قدرتی سوئی گیس تک میسر نہیں اور نوجوان سرکاری نوکریوں سے بھی محروم ہیں. نوجوانوں کے لیے کسی قسم کا کوئی سپورٹس گراونڈ تک موجود نہیں جس کی وجہ سے پنجپائی کے نوجوانان منشیات کے ہادی بنتے جارہے ہیں پنجپائی کی انتظامیہ بھی منشیات فروشوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کررہی.

روزگار نہ ہونے کی وجہ سے پنجپائی کے اکثر لوگ مجبوراً کوئٹہ شہر اور دیگر علاقوں کی طرف ہجرت کررہے ہیں، مختلف شہروں میں یہ نوجوان مختلف پرائیوٹ جابز کرنے پر مجبور ہیں. بلوچستان کی جتنی بھی حکومتیں گزریں کسی نے بھی پنجپائی کے علاقے کو آج تک اِس کا بنیادی حق نہیں دیا. پنجپائی میں تعلیم کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، اس علاقے کے ہائی سکولوں میں سائنس ٹیچر تک موجود نہیں اور ناہی کوئی کمپیوٹر لیب ہے اور ناہی کوئی پریکٹیکل لیب.

یہاں کے بچے ہائی سکول کے بعد اپنا اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کرسکتے کیونکہ پنجپائی میں ابھی تک ایک بھی کالج موجود نہیں جس کی وجہ سے بلوچستان میں پنجپائی کا علاقہ اور یہاں آباد تمام اقوام دن بدن مزید پسماندہ ہوتے جارہے ہیں. ایک بار پھر پنجپائی کی عوام پرامید ہے کہ اس بار بلوچستان حکومت 2021 کے بجٹ میں پنجپائی کیلئے خصوصی پیکیجز کا اعلان کریگی مگر ایسا ہوگا یا نہیں یہ ہمیں بجٹ پیش ہونے پر پتہ چل جائیگا.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :