
وزیراعظم کے وعدے اور دورہ تربت
ہفتہ 14 نومبر 2020

عصمت اللہ شاہ مشوانی
(جاری ہے)
خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے ماضی کے حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماضی کی فیڈرل گورنمنٹس نے بلوچستان کو اپنے ساتھ نہیں رکھا اور افسوس یہ بھی ہے کہ ماضی میں بلوچوتان کے وزراء نے بھی کبھی بلوچستان کے لوگوں کا ساتھ نہیں دیا سب نے صرف اور صرف اپنے فائدے کا ہی سوچا، ماضی کے حکمرانوں نے بلوچستان سے زیادہ لندن کے دورے کئے.
صوبہ بلوچستان کو مختلف لوگ اپنے مقاصد کے لے استعمال کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ملک ایک گھر کی طرح ہوتا ہے اور گھر میں سب کو ایک ساتھ ہی کھڑا کرنا پڑتا ہے پورے ملک کو یکساں چلانا پڑھتا ہے. ماضی کے حکمرانوں کی وجہ سے بلوچستان پیچھے رہ گیا ہے. وزیراعظم نے ترقیافتہ ممالک کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ چائنا سب سے زیادہ ترقی کرنے والا ملک ہے انہوں نے اپنے آمدنی سے سب سے پہلے اپنے 70 کروڈ غریب عوام کو غربت سے نکالا کیونکہ چائنا کی لیڈر شپ اچھی تھی. اسی طرح بلوچستان کا براہ راست لنک چائنا کے ساتھ ہے اور بلوچستان کی خوش قسمتی ہے کہ بلوچستان کے پاس گوادر ہے. آج جنوبی بلوچستان کیلئے ترقیاتی کاموں کا فیصلہ ہوگا. صوبہ پنجاپ کے وزیراعلی بلوچستان کیلئے 1000 ملین کی لاگت سے 5 نئے منصوبوں کا اعلان کرینگے جن میں تربت میں 200 بیڈز کاہسپتال، برکان میں BHU، نوکنڈی میں RHC، پنجاپ ہاوس تفتان، اور ایک سڑک کا منصوبہ شامل ہوگا. وزیراعظم نے کہا کہ جب ہماری گورنمنٹ ملک کے مشکل حالات سے نکل کر اچھے دنوں کی طرف اپنا سفر شروع کر رہی تھی کہ پورے دنیا میں کورونا وباء آگیا مگر ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ کورونا کی وباء سے برصغیر میں سب سے پہلے پاکستان وہ واحد ملک ہے جو با آسانی نکلا اور میں اپنے عوام کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کورونا کی دوسری لہر کیلئے ابھی سے ایس او پیز کا خاص خیال رکھیں. کورونا وباء کی وجہ سے ٹیکس کولیکشن میں 900 ارب روپے تک کی کمی ہوئی.ہمارے ہمسایہ ملک انڈیا کے 73 سالوں میں پچھلے ڈھائی سال میں معاشی حالت بہت خراب ہوچکی ہے. کورونا کے باوجود پچھلے 4 مہینوں میں پاکستان نے کوئی قرض نہیں لیا. پاکستانی ایکسپورٹ 25 ارب تک پہنچ چکی ہیں. کنسٹریکشن کو بڑھانے سے سیمنٹ ، سریا کی فروخت بڑھ رہی ہے. آمدنی بڑھتی رہی تو ملک میں زیادہ ترقیاتی کام ہونگے عمران خان نے کہا کہ بہت جلد بلوچستان میں نیا پاکستان ہاوسنگ اسکیم کا افتتاح ہوگا جس سے غریب عوام پیسے کرایہ کی شکل میں 10 سے 15 سالوں میں جمع کرائیں گے ۔اس کے بعد اپنے گھر کے مالک بن جائینگے. وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم کمزور طبقے کو اوپر اٹھائین گے تو ملک ترقی کرے گا اور میں بلوچستان کو پاکستان کے دوسرے صوبے کہ برابر لانا چائتا ہو.ایک طرف سے دیکھا جائے تو یہ باتیں انتخابات سے قبل بھی پاکستان کے موجودہ وزیراعظم عمران خان اپنے انتخابی جلسوں میں کیا کرتے تھے جو باتیں آج انہوں نے جنوبی بلوچستان کے شہر تربت کے عوام کے سامنے کی یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ وزیراعظم عمران خان خیالی پھلاؤ پکا رہے تھے یا حقیقت میں وہ جو کہتے ہیں وہ کرکے بھی دیکھاتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عصمت اللہ شاہ مشوانی کے کالمز
-
کوئٹہ کے ہسپتالوں میں لوٹ مار
پیر 20 ستمبر 2021
-
فرزند بلوچستان عثمان لالا
منگل 22 جون 2021
-
موجودہ ترقی کا دور اور پنجپائی
جمعرات 17 جون 2021
-
بلوچستان کے صحافی غیر محفوظ
جمعرات 29 اپریل 2021
-
وزیراعظم کے وعدے اور دورہ تربت
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
کیا یہ تبدیلی نہیں ؟
پیر 12 اکتوبر 2020
-
تعلیم کی اہمیت اور معاشرے پر اِس کے اثرات
منگل 8 ستمبر 2020
-
سی پیک اور گوادر
پیر 24 اگست 2020
عصمت اللہ شاہ مشوانی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.