وزیراعظم کے وعدے اور دورہ تربت

ہفتہ 14 نومبر 2020

 Asmat Ullah Shah Mashwani

عصمت اللہ شاہ مشوانی

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے 13 نومبر 2020 کو بلوچستان کے جنوبی شہر تربت کا دورہ کرتے ہوئے تربت یونیورسٹی میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا. عمران خان نے پہلے تربت یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت ہر انسان پر آتا ہے لیکن جو انسان مشکل وقت کا سامنا کرتا ہے تو کامیابی بھی انہی کو ملتی ہے.

عمران خان نے کہا بلوچستان میں کبھی بھی اتنی فنڈنگ نہیں ہوئی جتنی ہماری حکومت نے کی، ‏ماضی میں بلوچستان میں فنڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے یہ صوبہ پیچھے چلاگیا، ‏بلوچستان کےطلباء و طالبات کیلئے اسکالرشپ 185 طلباء و طالبات سے بڑھا کر 360 کررہے ہیں. وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تربت کی اپنی ایک تاریخ ہے اور پہلی بار یہاں آنے کی بہت خوشی ہے، تربت اور بلوچستان کے نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ علم انسان کو دیگر مخلوقات سے منفرد بناتا ہے، تعلیم کے بغیر کسی معاشرے نے ترقی نہیں کی، آج ہم پیچھے رہ گئے ہیں اور جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں وہاں تعلیم بھی کم ہے، ماضی میں بلوچستان میں فنڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے یہ صوبہ پیچھے چلا گیا، لیکن ہم بلوچستان کی ہر طرح سے مدد کریں گے. انہوں نے کہا کہ غلطیاں انسان کو سیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہیں، دنیا میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا، ہر مشکل وقت سے نکلنے کے بعد آپ تگڑے ہو جاتے ہیں، برے وقت سےکبھی نہ ڈریں، ناکامی سے کبھی نہیں گھبرائیں، جو اوپر جاتا ہے اس میں سب سے بڑی صفت ہار نہ ماننے کی ہوتی ہے.

تربت یونیورسٹی کے طلبہ سے خطاب کے بعد وزیراعظم عمران خان نے تربت کے لوگوں سے خطاب کیا جہاں وفاقی وزراء سمیت صوبائی وزراء کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاپ کے وزیراعلی عثمان بزدار،قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری اور دیگر حکومتی عہدیداران بھی موجود تھے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا میں یہاں کوئی ساسی دورہ کرے یا ووٹ لینے نہیں آیا بلکہ جنوبی بلوچستان کیلئے مختلف منصوبے لایا ہوں اور میرا ایمان ہے کہ میں صرف پروجیکٹس کا اعلان کرکے جانا نہیں چاہتا بلکہ ہر وقت بلوچستان کا ساتھ دینا چاہتا ہوں ۔

(جاری ہے)

خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے ماضی کے حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماضی کی فیڈرل گورنمنٹس نے بلوچستان کو اپنے ساتھ نہیں رکھا اور افسوس یہ بھی ہے کہ ماضی میں بلوچوتان کے وزراء نے بھی کبھی بلوچستان کے لوگوں کا ساتھ نہیں دیا سب نے صرف اور صرف اپنے فائدے کا ہی سوچا، ماضی کے حکمرانوں نے بلوچستان سے زیادہ لندن کے دورے کئے.

صوبہ بلوچستان کو مختلف لوگ اپنے مقاصد کے لے استعمال کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ملک ایک گھر کی طرح ہوتا ہے اور گھر میں سب کو ایک ساتھ ہی کھڑا کرنا پڑتا ہے پورے ملک کو یکساں چلانا پڑھتا ہے. ماضی کے حکمرانوں کی وجہ سے بلوچستان پیچھے رہ گیا ہے. وزیراعظم نے ترقیافتہ ممالک کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ چائنا سب سے زیادہ ترقی کرنے والا ملک ہے انہوں نے اپنے آمدنی سے سب سے پہلے اپنے 70 کروڈ غریب عوام کو غربت سے نکالا کیونکہ چائنا کی لیڈر شپ اچھی تھی.

اسی طرح بلوچستان کا براہ راست لنک چائنا کے ساتھ ہے اور بلوچستان کی خوش قسمتی ہے کہ بلوچستان کے پاس گوادر ہے. آج جنوبی بلوچستان کیلئے ترقیاتی کاموں کا فیصلہ ہوگا. صوبہ پنجاپ کے وزیراعلی بلوچستان کیلئے 1000 ملین کی لاگت سے 5 نئے منصوبوں کا اعلان کرینگے جن میں تربت میں 200 بیڈز کاہسپتال، برکان میں BHU، نوکنڈی میں RHC، پنجاپ ہاوس تفتان، اور ایک سڑک کا منصوبہ شامل ہوگا.

وزیراعظم نے کہا کہ جب ہماری گورنمنٹ ملک کے مشکل حالات سے نکل کر اچھے دنوں کی طرف اپنا سفر شروع کر رہی تھی کہ پورے دنیا میں کورونا وباء آگیا مگر ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ کورونا کی وباء سے برصغیر میں سب سے پہلے پاکستان وہ واحد ملک ہے جو با آسانی نکلا اور میں اپنے عوام کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کورونا کی دوسری لہر کیلئے ابھی سے ایس او پیز کا خاص خیال رکھیں.

کورونا وباء کی وجہ سے ٹیکس کولیکشن میں 900 ارب روپے تک کی کمی ہوئی.ہمارے ہمسایہ ملک انڈیا کے 73 سالوں میں پچھلے ڈھائی سال میں معاشی حالت بہت خراب ہوچکی ہے. کورونا کے باوجود پچھلے 4 مہینوں میں پاکستان نے کوئی قرض نہیں لیا. پاکستانی ایکسپورٹ 25 ارب تک پہنچ چکی ہیں. کنسٹریکشن کو بڑھانے سے سیمنٹ ، سریا کی فروخت بڑھ رہی ہے. آمدنی بڑھتی رہی تو ملک میں زیادہ ترقیاتی کام ہونگے عمران خان نے کہا کہ بہت جلد بلوچستان میں نیا پاکستان ہاوسنگ اسکیم کا افتتاح ہوگا جس سے غریب عوام پیسے کرایہ کی شکل میں 10 سے 15 سالوں میں جمع کرائیں گے ۔اس کے بعد اپنے گھر کے مالک بن جائینگے.

وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم کمزور طبقے کو اوپر اٹھائین گے تو ملک ترقی کرے گا اور میں بلوچستان کو پاکستان کے دوسرے صوبے کہ برابر لانا چائتا ہو.
ایک طرف سے دیکھا جائے تو یہ باتیں انتخابات سے قبل بھی پاکستان کے موجودہ وزیراعظم عمران خان اپنے انتخابی جلسوں میں کیا کرتے تھے جو باتیں آج انہوں نے جنوبی بلوچستان کے شہر تربت کے عوام کے سامنے کی یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ وزیراعظم عمران خان خیالی پھلاؤ پکا رہے تھے یا حقیقت میں وہ جو کہتے ہیں وہ کرکے بھی دیکھاتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :