کیا یہ تبدیلی نہیں ؟

پیر 12 اکتوبر 2020

 Asmat Ullah Shah Mashwani

عصمت اللہ شاہ مشوانی

ہر زمانے کے لوگوں کے ذہین میں یہ بات ضرور ہوتی ہے کہ میں اپنے زندگی میں وہ کام کرسکوں جس سے مجھے آنے والے وقتوں میں اچھے کی امید ہو یعنی کہ میں ہر لحاظ سے فائدے میں رہوں اگر انسان کوشش کرے تو وہ اس محنت میں کبھی کامیاب ضرور ہوتا ہے تو کبھی ناکام مگر وہ انسان یہ کوشش ضرور کرتا ہے کہ میں اگر کامیاب نہ ہو سکا تو کم سے کم ناکام بھی نہ ہوں .

ایک حقیقت ہمارے سامنے ہے وہ ہماری موجودہ حکومت پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان صاحب  کی ہے جنہوں نے تبدیلی لانے کے لیے بہت ہی زیادہ کوشش تو کی مگر افسوس کہ یہ تبدیلی پاکستانی عوام کو کہیں نظر نہیں آرہی .

(جاری ہے)

وہ اس لحاظ سے کہ جب عمران خان کی حکومت نہیں تھی تو انہوں نے ہر مقام پر یہ باتیں کیں کہ میں غریب عوام کے ساتھ ہوں . میں اپنے بے گھر عوام کے لیے گھر بنا ؤنگا میں اپنے نوجوانوں کو روزگار دونگا .

میں ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرونگا میں انصاف لائونگا میں ہر فرد کو وہ سب کچھ مہیا کرونگا جو ایک عام انسان کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے مگر یہ باتیں صرف سٹیج تک ہی محدود رہیں . 2018 کے جنرل انتخابات سے قبل اور اب کی باتوں میں واضح فرق پاکستانی عوام محسوس کررہی ہے تفصیل کچھ یو ہے کہ 2018 میں بے روزگاری کی شرع کم تھی اب ان دو سالوں سے زائد عرصے میں بے روزگاری کی شرع 2018 کی نصبت زیادہ ہوئی ہے 2018 میں فی ڈالر تقریباً 120 کے لگ بھگ تھا جو اب فی ڈالر 168 تک پہنچ چکا ہے ، چینی فی کلو 52 روپے سے 110 روپے تک پہنچ چکی ہے ، آٹا فی کلو 30 روپے سے 78 روپے تک پہنچ چکا ہے ، سونے کی قیمت 52000 روپے سے 111250 روپے سے زائد تک پہنچ چکا ہے ، ترقی کا حجم 315 بلین ڈالر سے 264 بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے ، مرکزی حکومتی قرضہ 24953 بلین ڈالر سے 36300 تک پہنچ چکا ہے ، مہنگاہی 3.9 فیصد سے بڑھ کر 13 فیصد تک پہنچ چکی ہے ، سبزیاں ، دالیں ، چاول یہاں تک کہ ہر شے مہنگی سے مہنگی ہوتی جارہی ہے پاکستانی عوام غریب سے غریب ہوتی جارہی ہے .

جو عوام اپنے آنے والے کل کو زیادہ خوشحال دیکھنا چاہتی تھی . وہ عوام اب اپنا موجودہ وقت باآسانی نہیں گزار سکتی . ہر چیز پر ٹیکس تو لگایا گیا مہنگاہی بڑھائی گئی ادویات کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ دیکھا گیا جس کی مثال ایک نیبرول فورٹ ٹیبلٹ ہے جس کی قیمت 2018 میں صرف 67 تھی مگر اب 2020 کے تبدیلی حکومت میں 328 تک پہنچ چکی ہے . یہ عوام کو زندہ مارنا نہیں تو اور کیا ہے ایک عام آدمی جو مشکل سے مہینے کا 15000 ہزار ہی کمالیتا ہے وہ اس مہنگاہی کے دور  میں اپنی ضروری اور بنیادی گھریلو سامان تک پورا نہیں کرسکتا .


فائدہ تو اب تک کسی کو نہیں ہوا مگر نقصان سب کو ہوا ہے مہنگاہی نے پاکستانی عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے یہ وہی عوام ہے جو نا آئے دیکھتی ہے نا بائے جس نے جس ڈھول پر نچانے کی کوشش کی یہ عوام اسی ڈھول پر ناچتی چلی گئی . یہ نہیں دیکھتے کہ کون ہمیں کس انداز میں لوٹتا ہے . آج بھی بہت سے ایسے لوگ موجود ہیں جو موجودہ حکومت کے حق میں قصیدے پڑھتے ہیں .

اس کی سب سے بڑی وجہ ہمارے ملک میں جمہوری نظام کا نہ ہونا ہے اگر حقیقی معنوں میں جمہوریت ہوتی تو لوگ حق اور سچ کا ساتھ دیتے نا کہ ایک نااہل وزیراعظم کے ساتھ ہوتے موجودہ وزیراعظم عمران خان نے جو وعدے پاکستانی عوام کے ساتھ کیے . وہ تو پورے نہ کرسکا مگر جو تحریک انصاف پارٹی کا نعرہ تھا تبدیلی کا وہ بخوبی پورا ہوگیا ہے پاکستانی عوام کو ایک بہت بڑی تبدیلی ملی ہے مہنگاہی ، بے روزگاری اور بے گھر ہونے کی شکل میں .

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :