
اسلامو فوبیا !!!
جمعہ 22 مارچ 2019

عائشہ نور
آج سانحہ کرائسٹ چرچ یقیناً اسلامو فوبیا کے خلاف مغربی رائے عامہ ہموار کرنے کا بھی اہم سبب بنا ہے۔
(جاری ہے)
آسٹریلوی Egg Boy Will Connolly کا نام خاص طور پرقابل ذکر ہے۔
دنیا کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہمیں کس طرف جانا ہے؟ دنیا ایک گلوبل ولیج بن چکی ہے , جس کے پاس آگے بڑھنے کےلیے دو راستے موجود ہیں۔ پہلا راستہ تہذیبی تصادم کا ہے , جس کی بنیاد اسلاموفوبیا پر رکھی گئ ہے۔اور اسلامی تہذیب و تمدن کو مغربی تہذیب کا حریف قرار دیا گیا ہے۔ کیا دنیا اتنے بڑے تہذیبی تصادم کی متحمل ہو سکتی ہے؟ کیونکہ یہ ایک نہ ختم والےتہذیبی تصادم کو جنم دے سکتا ہے , جس کا نتیجہ یقیناً تباہ کن ہوگا۔ مگر افسوس کہ امریکہ اور مغرب دونوں نے ہی 9/11کے بعد سے اسلام کے خلاف مستقل نفرت کے بیج بوئے ہیں ۔ اسلام کا دہشتگردی سے تعلق جوڑنے والے بضد رہے ہیں کہ اسلام دہشتگردی اور انتہاپسندی کا پرچار کرتا ہے۔ سانحہ کرائسٹ چرچ , نیوزی لینڈ نے اسلام کے متعلق ان تصورات کی نفی کردی ہے ۔ اور یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی کا کسی بھی مخصوص مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ آج دنیا بھر میں اس مسلم بیانیے کی جیت ہوئی ہے ۔ شہداء کرائسٹ چرچ , نیوزی لینڈ کا لہو رنگ لا رہا ہے۔ یہ ہی وہ لہو ہے جو دنیا کو تہذیبی تصادم سے بچاکر "بین المذاہب ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمے " کی طرف لے کر جائے گا۔ یہ وہ لہو ہے جو کہ انتہاپسندی کو شکست فاش دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ اور ہروہ شخص جو دہشتگردی کو کسی مخصوص مذہب سے جوڑنا چاہے گا , اب وہ ایسا نہیں کرپائے گا ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوبھی سانحہ کرائسٹ چرچ , نیوزی لینڈ کےحوالے سے اپنامئوقف بدلناپڑا۔ صدیوں پرانے مسئلہ سفید فام نسل پرستی کےحوالےسے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا تاریخی اعترافی بیان ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ایک نتیجہ خیز مکالمے کی جانب بڑھے ۔ اور لوگوں کو بتایا جائے کہ دنیا کا کوئی بھی مذہب دہشتگردی کا پرچار نہیں کرتا ہے بلکہ تمام مذاہب انسانی ہمدردی , اخوت و مساوات اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں اور دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
اگر 9/11کے بعد دنیا کے مختلف خطوں میں وقوع پذیر ہونے والے واقعات کا سرسری جائزہ لیاجائے تو اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اگر کوئی دنیا بھر میں سب سے زیادہ دہشتگردی کا شکار ہے تو وہ مسلمان ہیں ۔ اگر کوئی سب سے زیادہ تباہ حال ہے تو وہ افغانستان , عراق اور شام جیسے جنگ زدہ مسلم ممالک ہیں ۔ اگر کوئی سب سے زیادہ مظلوم ہے تو وہ کشمیر , غزہ / فلسطین اور روہنگیا کے محکوم مسلمان ہیں جو کہ عرصہ دراز سے بھارتی , اسرائیلی اور میانمار کی ریاستی دہشتگردی کا شکار ہیں ۔
اس پر ستم ظریفی یہ کہ جارحیت , اور ظلم و جبر کا شکار مسلمانوں نے اگر اپنے جائز حقوق کےلیے آواز اٹھائی تو ان فریڈم فائٹرز پر بھی دہشتگردی کا لیبل لگا کر ان کی آواز کو دبا دیا گیا۔
سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے فیصلےمیں بھارتی عدالت نے42پاکستانیوں کےقاتل 4ملزمان کوبری کردیا ۔ بھارت بھی اسلاموفوبیا کا شکار ہے ۔ لگتاہے کہ مودی سرکار نے سانحہ کرائسٹ چرچ , نیوزی لینڈ سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے متعلق ہرزہ سرائی بھی انتہائی تشویشناک ہے ۔ اور تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی کہ " امریکہ نے سب سے پہلے" اسلامو نیوکلئیر فوبیا کا تصور اجاگرکیا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عائشہ نور کے کالمز
-
میرا حجاب ، اللہ کی مرضی!!!
منگل 15 فروری 2022
-
غلام گردش!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
صدائے کشمیر
اتوار 23 جنوری 2022
-
میرا سرمایہ ، میری اردو!!!
بدھ 12 جنوری 2022
-
اختیارات کی مقامی سطح پر منتقلی
بدھ 29 دسمبر 2021
-
ثقافتی یلغار
پیر 20 دسمبر 2021
-
"سری لنکا ہم شرمندہ ہیں"
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
چالاکیاں !!!
ہفتہ 27 نومبر 2021
عائشہ نور کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.