پاکستان دنیائے اسلام کی شان اور پہچان ہے

بدھ 28 اگست 2019

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے نریندر مودی کی جانب سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے پر قوم سے خطاب میں اسے نریندر مودی کی تاریخی غلطی قرار د یتے ہوئے کہا دنیا جانتی ہے کہ پاکستان اور بھارت دوایٹمی قوتیں ہیں اگر دوراندیشی کو نظر انداز کرکے انا کے آسمان کو چھولیا تو یہ جنگ دونوں ممالک میں کوئی جیت تو نہیں سکتا البتہ تباہی نہ صرف بھارت اور پاکستان میں ہوگی بلکہ اس کے اثرات دنیا بھر میں جائیں گے اس لیے عالمی طاقتیں وقت کا احساس کریں ۔


بھارتی وزیر اعظم نے کشمیر کے مسئلے پر دنیا بھر کے مذاہب کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے دنیا جان گئی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں اس لیے کشمیر کا مسئلہ اب بفضل تعالیٰ منطقی انجام تک پہنچے گا اس کیلئے کیا قربانی دینی پڑے گی اس سے پاکستانی قوم اور افواجِ پاکستان بے پرواہ ہے ہماراعزم صرف اور صرف کشمیر کی آزادی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم پاکستان نے قوم سے خطاب میں دنیا کو پاکستان کی وہ آنکھ دکھادی ہے جس میں خون اُتر آیا ہے اس لیے کہ صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے بھارت سے یہ جنگ پاکستان کی اپنی جنگ ہے اگر مغربی ممالک کی جنگ سرزمین پاک پر لڑی جاسکتی ہے تو پاکستان کی سرحدوں پر بھی یہ جنگ پاکستان ہی لڑے گا مسلم اُمہ پر اُنگلی اُٹھانے سے قبل پاکستان کے سابق حکمرانوں اور اُن کے درباریوں کیساتھ ہر محب وطن کو سوچنا ہوگا کہ دنیا بھر کے مسلمان ممالک کے مختلف مغربی ممالک سے تعلقات اُن کا ذاتی مسئلہ ہے وہ اپنے قومی فیصلے کسی ملک سے محبت پر قربان نہیں کر سکتے ۔

دوستی کا حق مانگنا جرم نہیں لیکن دوست کی مجبوریوں کا احساس بھی ضروری ہے ۔وہ مسلمان ہیں اور کن مقاصد کے حصول کیلئے بھارت کے وزیر اعظم کو امن کا ایوارڈ دے رہے ہیں یہ اُس ملک اور اُس کی قیادت کا مسئلہ ہے ۔پاکستان کی عوام ،حکمران اور عالم اسلام کو احتجاج کا حق ہے لیکن کسی ملک کو کشمیریوں سے محبت کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا ۔
مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے حکمران سفارتی جنگ جیت چکے ہیں ۔

سلامتی کونسل میں کشمیری قوم سے اظہار یکجہتی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے ۔اقوامِ متحدہ تک آواز پہنچ چکی ہے انشاء اللہ آزادی کشمیر کا نعرہ اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں بھی گونجے گا دنیا دیکھے گی اور کشمیر کی مظلوم قوم سوچے گی لیکن اس کیلئے قومی سطح پر قومی رہنماؤں کو سوچنا اور مسئلے کی اہمیت پر غور کرنا ہوگا ۔حکمران جماعت سے ذاتی اختلافات اپنی جگہ لیکن کشمیر کی غیرت کی پامالی پر سیاست کشمیر دشمنی کے مترادف ہے۔

پاکستان کی دوبڑی سیاسی جماعتوں کو اپنے قومی قد سے متعلق سوچنا ہوگا لاشوں پر سیاست کا دور گزر چکا ہے کشمیری لاشوں اور عصمتوں کے لٹنے پر ماتم کی ضرورت نہیں عمران کے دکھ پیٹنا خودپرستی اور خودغرضی ہے اگر گذشتہ کل کے حکمران پاکستان ،پاکستان کی عوام ،کشمیر اور کشمیری قوم کادکھ سوچتے تو آج کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم وجبر کے پہاڑ نہ ٹوٹتے اس لیے کہ کشمیری قوم کا ایک ہی نعرہ ہے ،پاکستان ہمارا ہے ، اگر وہ پاکستان کیلئے اپنی زندگی کا ہر حسن داؤ پر لگائے ہوئے ہیں تو پاکستان کے اُن سیاستدانوں کو سوچنا ہوگا جو بھارت کے پرستار تھے اور ہیں ۔

عمران خان سے کشمیری قوم کیلئے کیا کرنے کا پوچھنے والے اگر اپنے گریبان میں دیکھیں اگراُن کا ضمیر جاگ جائے تو اُنہیں احساس ہوگا کہ ہم نے کشمیر اور کشمیریوں کو صرف اتنا سوچا ہے جتنا ہم انتخابی مہم میں پاکستان کی غربت اور محنت کشوں کو سوچنے کی حد تک سوچتے ہیں ۔
گذشتہ ادوار حکمرانی میں کشمیری قوم کی قربانیوں اور مجبوریوں کو نظر انداز کرکے بھارتی حکمرانوں کو گھر بلا نے اُن پر پھول پتیاں نچھاور کرنے کا کھیل نہ کھیلا جاتا تو آج نریندر مودی کو ایسے اقدامات کی جرأت نہ ہوتی لیکن وقت آج بھی اپنے ہاتھ میں ہے بھارت نے جس چنگاری کو ہوادی ہے وہ چنگاری بھڑک چکی ہے پاکستان اور کشمیری عوام کے وجود میں شعلے بھڑک اُٹھے ہیں ۔

منزل قریب آگئی ہے لیکن اس کیلئے پاکستان کی صدائے حق !!
 کشمیر ہمارا ہے !!کیلئے قومی سطح پر حکمران جماعت اور افواجِ پاکستان کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلانا ہوگا اس لیے کہ پہلے پاکستان ہے ۔وہ پاکستان جو دنیائے اسلام کی شان اور پہچان ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :