نیلام گھر اب ویران گھر
جمعہ 19 جون 2020
نیلام گھر کا وارث ویران گھر کر کے اپنے خالق حقیقی سے جا ملا ۔کچھ لوگ دنیا میں صرف پیار بانٹنے اور عزت سمیٹنے آنے ہیں طارق عزیز بھی ان میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی باوقار طریقے سے گزاری اور جب اس دنیا کوچ کی تو کوئی ایک شخص بھی ایسا نہ دیکھا جسے اس موت کا صدمہ نہ ہوا ہو ۔طارق عزیز ہمارے عظیم ہیرو ہی نہیں بلکہ بچپن کی حسین یادوں میں سے ایک یاد تھے اور یہ یادیں بھی طارق عزیز کے ساتھ ہی دفن ہو گئیں ۔اب شاید ہی کوئی میزبان ایسا آئے جس کا شو بسم اللہ سے شروع ہو اور پاکستان زندہ باد کے پُرجوش نعرے پر اختتام پزیر ہو ،اس شو کے ساتھ صرف ہماری ہی نہیں بلکہ ہمارے والدین کے بچپن اور جوانی کی یادیں بھی وابستہ تھیں ۔ طارق عزیز ایک سچے محب وطن انسان تھے انہوں ایک بار ایک شو دوران کہا کہ اللہ نے مجھے کوئی اولاد نہیں دی اس لیے میں مرنے کے بعد اپنی ساری دولت جائیداد پاکستان کے نام کرتا ہوں ان کا یہ کہہ دینا ہی کافی ہے کیونکہ پاکستان کی سب سے بڑی دولت تو وہ خود تھے اور انہوں نے اپنی ساری زندگی اس ملک کیلئے وقف کر دی ۔
اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنے نام کی بدولت اس ملک کی عزت میں اضافہ کیا ، ملک کیلئے اس سے بڑی دولت اور کیا ہو سکتی ہے ۔طارق عزیز بولتے تھے تو ان کے آواز و لب ولجے میں دراصل پورا پاکستان بولتا تھا ، مگر ہم اپنے ہیروز کی اس طرح عزت نہیں کرتے جیسے ہم دوسرے ملکوں کے لوگوں کی کرتے ہیں ۔ ابھی دو تین دن پہلے کی بات ہے جب ایک بھارتی ایکٹر کی موت پر سارا پاکستانی سوشل میڈیا سوگ میں ڈوبا ہوا تھا ۔اور ایک من گھڑت دلیل دے رہے تھے کہ فن اور فنکار کیلئے کوئی سرحد نہیں ہوتی اسی دلیل کی آڑ میں اس مشرک ایکٹر کی حرام موت پر بھی مغفرت اور بخشش کی دعائیں کرتے رہے ،لوگ سرحدوں کی قید سے نکل کر دین کی حدیں بھی بھول گئے ۔مگر کل ہم نے دیکھا کہ کسی بھارتی نامور فنکار نے بھی طارق عزیز کی موت پر اظہار ہمدردی کرنا گوارا نہیں سمجھا وہ ہمارے ہیروز کو عزت و اہمیت نہیں دیتے مگر ہم انکے ہیروز کی موت کو بھی اپنی موت تصور کر کے سوشل میڈیا پر ماتم کرتے رہتے ہیں ۔ جب رشی کپور کی موت ہوئی تو اس وقت مریم نواز شریف کو بھی شدید صدمہ ہوا تھا انہوں اس بھارتی ایکٹر کی شان میں فوراًٹویٹ کیا اور اظہار تعزیت کیا تھا لیکن طارق عزیز کی وفات کا شاید ان کو کسی نے بتایا نہیں ۔ مگر جب سارے پاکستان کو خبر ہو گئی تو یقیاًانہیں بھی پتہ چل گیا ہو گا مگر انہوں نے شاید طارق عزیز کیلئے ٹویٹ کرنا مناسب نہیں سمجھا جب ہمارے سیاستدان ہی اپنے ہیروز کی قدر نہیں کرتے تو پھر کسی سے کیا گلہ کرنا ۔ بہرحال طارق عزیز ایک فرد نہیں بلکہ ایک عہد کا نام تھا اور یہ شاندار عہد اپنے اختتام کو پہنچا اور اپنے چاہنے والوں کیلئے حسین یادیں چھوڑ گیا انہی یادوں کی بدولت وہ لوگوں کے دلون میں ہمیشہ زندہ رہینگے ۔ اپنی بات کا اختتام انہی کے ایک پنجابی شعر سے کرتا ہوں ۔
(جاری ہے)
اج دی رات میں کلاواں
کوئی نئیں میرے کول
اج دی رات تے میریا ربا
نیڑے ہو کے بول
کوئی نئیں میرے کول
اج دی رات تے میریا ربا
نیڑے ہو کے بول
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
حافظ وارث علی رانا کے کالمز
-
بدبو دار سوچ
ہفتہ 12 فروری 2022
-
حریم شاہ کے گھن چکر
جمعرات 3 فروری 2022
-
احتجاجی گدھے
بدھ 26 جنوری 2022
-
من حیث القوم
جمعہ 21 جنوری 2022
-
تجدید عہد وفا کا دن
منگل 23 مارچ 2021
-
دو ٹکے کا مارچ
منگل 9 مارچ 2021
-
تنقید کا کیڑا
پیر 14 دسمبر 2020
-
ہڑ بڑائے حمار
جمعہ 4 ستمبر 2020
حافظ وارث علی رانا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2024 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.