
14 اگست ، ایک عہدکا دن
پیر 13 اگست 2018

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
ہمیشہ اس مملکت عزیز کی قدر کرو۔
اس کی ترقی کے لئے کو شش کرو ۔قارئین ! لند ن کے اخبار ’ڈیلی میل‘ کے نمائندہ خصوصی مسٹر رالف نے انہی ایام میں کراچی سے دہلی تک کا سفر کیا۔سفر کے بعد جن حالات کا اس نے مشاہدہ کیا بعد ازاں اس نے 27اگست 1947کے ’ڈیلی میل‘ میں ان الفاظ میں اس کا ذکر کیا :”میری کہانی صرف وہ لوگ سُن سکتے ہیں جو بہت بڑا دل گردہ رکھتے ہوں۔ جب میں کراچی سے براستہ لاہور عازم دہلی ہوا تو کراچی سے لاہور تک راستے میں سفاکی کا کوئی منظر نظر نہ آیا،اور نہ ہی میں نے کوئی لاش دیکھی۔ لاہور پہنچ کر مشرقی پنجاب میں ہونے والی دہشت وبربریت کے آثار نمایاں نظر آنے لگے کیونکہ اسی دن لاہور میں خون سے لت پت ریل پہنچی تھی، یہ ریل 9ڈبوں پر مشتمل تھی جس پر آسانی سے ایک ہزار مسافر سماسکتے تھے۔ اس ریل کے مسافروں کو بٹھنڈا کے جنکشن پر بے دریغ تہِ تیغ کردیاگیاتھا۔ ہماری گاڑی اتوار کی صبح دہلی کے لئے روانہ ہوئی۔پاکستان کی سرحد عبور کرنے کے بعد جابجا ایسے مناظر بکھرے پڑے تھے جولاہور کی لُٹی پٹی ٹرین سے کہیں زیادہ ہولنا ک اور دہلادینے والے تھے۔ گدھ ہرگاؤں کے قریب سے گزرنے والی ریلوے کی پٹری پر اکٹھے ہورہے تھے، کتے انسانی لاشوں کو بھنبھوڑ رہے تھے اور فیروز پور کے مکانات سے ابھی تک شعلے اُٹھ رہے تھے۔ جب ہماری ریل بٹھنڈا پہنچی تو مجھے ریل سے ذرا فاصلے پر انسانی لاشوں کا ایک ڈھیر نظر آیا۔ میرے دیکھتے ہی دیکھتے پولیس کے دو سپاہی وہاں مزید لاشوں سے لدی بیل گاڑی لائے جو لاشوں کے ڈھیر پر ڈال دی گئی۔ اُ س ڈھیر پر ایک زندہ انسان کراہ رہا تھا۔ سپاہیوں نے اسے دیکھا لیکن وہ اپنی لائی ہوئی لاشیں ڈھیر پر پھینک کر سسکتے اور کراہتے انسان کو وہیں چھوڑ کر چلتے بنے۔“ وہ مزید لکھتاہے: ”فیرو زپور سے ہجرت کرتے ہوئے ایک لُٹاپِٹا قافلہ جب ایک جگہ سستانے کیلئے رُکا تو اچانک سکھوں نے حملہ کردیا۔ ایک عورت کی گود میں پانچ چھ ماہ کا بچہ تھا۔ ایک وحشی درندے نے وہ بچہ ماں کی گود سے چھین کر ہوا میں اچھالا اور پھر اس کی کرپان ننھے معصوم کے سینے میں ترازو ہوگئی اور اس کا پاکیزہ خون اس وحشی درندے کے کراہت آمیز چہرے پر ٹَپ ٹَپ گرنے لگا۔ بچے کے تڑپتے جسم کو ماں کے سامنے لہراکر درندے نے کہا’لو! یہ ہے تمہارا پاکستان‘۔ جب ماں نے اپنے جگر گوشے کو نوکِ سناپہ سجے دیکھا تو اس کا دل بھی دھڑکنا بھول گیا“۔ ڈیلی میل کایہ نمائندہ خصوصی آگے چل کر لکھتا ہے: ”بٹھنڈاسٹیشن پر ہم نے جو آخری نظارہ دیکھا وہ انتہائی کریہہ، گھناؤنا اور انسانیت سوز تھا۔ جونہی ہماری ٹرین چلی، ہم نے دیکھا کہ چار سکھ چھ مسلمان لڑکیوں کو انتہائی بے دردی سے زدوکوب کرتے ہوئے ان کی سرعام عصمت دری کررہے ہیں۔ دولڑکیوں کوتو انہوں نے ہماری آنکھوں کے سامنے ذبح بھی کرڈالا۔“
قارئین محترم ! یوم آذادی کے اس عظیم دن پر جہاں ہمیں جشن منارہے ہیں ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ نوجوان نسل کے آگے قیام پاکستان کے وقت آنے والی مشکلات کا بھی ذکر کریں کہ کیسے ہمارے بزرگوں نے اس کے لئے قربانیاں دیں ۔ کن کن اذیتوں کا وہ شکار رہے ۔ جشن آزادی کا یہ دن ہم سے اس بات کا بھی متقاضی ہے کہ آئیں آج ہم یہ عہد کریں کہ صرف بظاہر شور شرابے، موٹر سائیکلوں کے سلسنر اتار کر لوگوں کو اذیت میں مبتلا کر کے ، چوراہوں اور چوکوں میں بھارتی گانوں پر رقص وسرور کی محفلیں بر پا کر کے راستہ روکنے کی بجائے اپنے ہم وطنوں کوآسانیاں فراہم کرنے کا عہد کریں ، اپنے محلوں اور شہروں کو صاف بنا نے کا عہد کریں ،ظالم کے خلاف ڈت جانے اور مظلوم کا بازو بننے کا عہد کریں ، اپنے بزرگوں کی لا زوال قربانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنا نے کا عہد کریں ، کرپشن ، رشوت خوری اور اس جیسی لعنتوں کے خلاف سینہ تان کر کھڑا ہو کر پاکستان کو کرپشن فری معاشرہ بنا نے کا عہد کریں ،امانت ، دیانت اور شرافت جیسے اصولوں کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنانے کا عہد کریں اور پاکستان کو ایک ایسا پاکستان بنا نے کا عہد کریں کہ ایک ایسا پاکستان معرض وجود میں آئے کہ جس کی ہاں اور ناں میں اقوام عالم کے فیصلے ہوں۔ انشا ء اللہ!!!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.