
غریب پر تنگ ہوتی زندگی اور پرویزالہی کا قابل تحسین اقدام
جمعرات 11 جون 2020

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
قارئین ! کس کس بات کا رونا رویا جائے ۔ میرا چونکہ براہ راست عام ا ٓدمی کے ساتھ تعلق رہتا ہے جس کی وجہ سے ان کے دکھ سن کر اپنے انسان ہونے پر شرمندگی محسوس ہوتی ہے کہ انسانوں کی بستی میں انسانوں کے ساتھ اس قدر ظلم و زیادتی؟جنگلوں کے بھی کچھ قوانین ہوتے ہونگے لیکن انسانی آبادیوں میں عام آدمی کن مشکلات کا سامنا کر رہا ہے کبھی اپنے گلی محلے میں کسی غریب اور سفید پوش کے حالات کا معلوم کریں، سڑکوں اور چو راہوں میں کھڑے مزدوری کی تلاش میں مزدوروں کے چہروں کو دیکھیں ۔ لاک ڈان اور کرونا وائرس کی وجہ سے بند ہونے والی دوکانوں اور ہوٹلوں کے تاجروں اور ویٹرز، پرائیویٹ سکول اساتذہ اور اکیڈمی میں پڑھانے اور اپنے گھروں کا چولہا جلانے والے لاکھوں لوگوں سے معلوم کریں کہ وہ کیسے زندگی کو ایک عذاب کی مانند گذارنے پر مجبور ہیں ۔ اگر تو حکمران اور ارباب اقتدار حقیقی معنوں میں عام آدمی کی زندگی کو آسان بنا نا چاہتے ہیں ں تو ضرورت اس امر کی ہے کہ عام آدمی کے لیول پر جاکر ان کے مسائل کا ادراک کیا جائے اور پھر ان سے متعلقہ تمام اشیا جیسے آٹے وغیرہ کی قیمتوں کو کم نہیں تو کم از کم مستحکم رکھا جائے اور ایسے اقدامات اٹھائے جائیں کہ عام آدمی کی زندگی میں آسانی لاتے ہوئے وزیر اعظم ریاست مدینہ کے نعرے کو عملی شکل دے سکیں۔
قارئین کرام !مجھے بڑے افسوس کے ساتھ یہ بات لکھنے پررہی ہے کہ ہمارے ملک میں کچھ لوگوں کو اس قدر آزادی دے دی جاتی ہے کہ وہ غیر ملکی ایجنڈے اور پاکستان میں افرا تفری کے حالات پیدا کرنے کے لئے شان رسالت ﷺ اور شان صحابہ پر گستاخانہ لٹریچر شائع اور اسے تقسیم کرنے میں ہر قسم کی پابندیوں کی دھجیاں اڑاتے اور اپنے خلاف مسجد و محراب سے ہر اٹھنے والی آواز کو کوئی اور رنگ دیتے ہوئے ان کی پکڑ سے بھی بھاگ نکلتے تھے ۔یہ گروہ ،اور ان کی سرپرستی کرتا متحرک مافیا جب چاہتا تھا پاکستان میں اس طرح کی مذموم سازشیں کر کے فرقہ واریت کی عفریت کو پھیلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ۔ ان حالات میں اشد ضرورت تھی کہ ایسے لوگوں کے گرد شکنجہ کسا اور کوئی سخت قانون بنایا جاتا جس کی وجہ سے ایسے نا عاقبت اندیش لوگوں کو قرار واقعی سزا دی جائے اور عظیم المرتبت ہستیوں پر گستاخانہ جملوں اور تحریروں پر پابندی لگائی جائے۔بالآخر ہماری اور کڑوروں پاکستانیوں کی یہ خواہش پوری ہوئی او ر جناب چوہدری پرویز الہی نے یہ قرادداد منظور کر کے اپنے آپ کو سچا عاشق رسول ﷺ و صحابہ قرار دیا ہے ۔
چوہدری برادران کا شمار پاکستان کے ایسے کچھ سیاستدانوں میں کیا جاتا ہے جنہوں نے عام آدمی کے لئے بہت کچھ کیا۔ ریسکیو1122کا آغاز ہو یا سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی دستیابی، ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور یہاں مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی جیسے فلاحی کام ۔ یہ سب چوہدری پرویز الہی کے کارنامے ہیں جو ہمیشہ یاد رکھیں جائیں گے اور یہی وہ وجہ ہے کہ وہ اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں ۔ ان کی اسلام اور پاکستان سے محبت بھی کسی سے چھپی نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ دنوں میں نبی کریم ﷺ اور شان صحابہ میں گستاخ آمیز کلمات کہنے والوں اور لکھنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹنے کی قرار داد پیش کرنا بھی چوہدری پرویز الہی کے نصیب میں آئی ہے اور جو اکثیر رائے سے منظور بھی کر گئی ہے ۔ اس بل کے تحت نصابی اور غیر نصابی کتب میں شعائر اسلام سے متعلقہ کسی قسم کی ترمیم علما ء بورڈ کی منظوری کے بغیر نہ ہو سکے گی ۔ بلا شبہ اس حوالے سے اور بالخصوص علماء بورڈ کے قیام میں علامہ طاہر اشرفی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.