اہلیان لاہور کی درخواست بنام وزیر اعلیٰ پنجاب

جمعہ 2 اکتوبر 2020

Hafiz Zohaib Tayyab

حافظ ذوہیب طیب

بلا شبہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ، پچھلے کئی دنوں سے ان ایکشن دکھائی دے رہے ہیں ۔ محسوس ہوتا ہے کہ وہ اب بیوروکریسی کی سب اچھا ہے کی جعلی رپورٹس کی بجائے خود فیلڈ میں جا کر تمام چیزوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں ۔ حالیہ دنوں میں ہنگامی بنیادوں پر پورے صوبے کا دورہ اور یہاں انتظامی معاملات سمیت دوسرے اہم ایشوز پر بریفنگ اور مسائل کے سد باب کے لئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا جا رہا ہے ۔

ملتان کے دورے کے دوران ملتان جیل کا وزٹ اور یہاں موجود قیدیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور جیل انتظامیہ کی جانب سے قیدیوں کو درپیش مشکلات کا بغور جائزہ لیا اور عدم سہولیات کی بنا پر متعلقہ سپریڈنٹ جیل کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔ جیل میں موجود قیدیوں کو دئیے جانے والا کھانا، ٹھنڈا پانی اور بالخصوص علاج معالجے کی سہولیات کو بھی دیکھا گیااور قیدیوں میں گھل مل کر ان کے دکھ درد سے آشنا ہو کر ان کے مسائل سننے اور فوری احکامات صادر کر کے ، وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان کے دل جیت لئے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہی وہ موقعہ تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا دورہ جیل ڈسٹرکٹ جیل کے ایک بزرگ قیدی محمد حنیف کے لئے زندگی کو نوید ثابت ہوا۔ دل کے عارضے میں مبتلا قیدی کا وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حکم پر ملتان انسٹیویٹ آف کارڈیالوجی میں کامیاب آپریشن ہوا اور اسے دوبارہ زندگی میسر آئی۔ بعدازاں وزیر اعلٰی کے حکم پر کمشنر ملتان اور دیگر افسران نے قیدی کو پھولوں کا گلدستہ اور نیک تمنائیں پیش کیں۔


قارئین ! یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نہ صرف شہر لاہور بلکہ پورے صوبے میں ترقیاتی کاموں سمیت دیگر امور کی انجام دہی کے لئے کمر بستہ ہیں ۔ روزانہ کی بنیادوں پر وزرا ء، ممبران صوبائی اسمبلی اور علاقوں کے معززین سے ملاقات کر کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے وٹس ایپ گروپ کے ذریعے سے موصول ہونے والی تفصیلات کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ اب پنجاب تیزی سے تبدیلی کے سفر کی جانب گامزن ہے ۔

اس کا ثبوت یہ بھی ہے کہ تعلیمی اداروں اور بالخصوص یونیورسٹیز کی استعداد کار اور صلاحیتوں کو بڑھاتے ہوئے یہاں ریسرچ کے شعبوں کو فروغ دیا جا رہا ہے اور اسی سلسلے میں گذشتہ دنوں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز میں تربیتی اکیڈمی کا افتتاح کیاہے ۔ یہ اکیڈمی پروفیشنلز کی ایڈوانس ایجوکیشن اور پروفیشنل ڈوپلمنٹ میں اہم کردار ادا ء کرے گی جبکہ یہاں ملک بھر کے سٹیک ہولڈرز کو ملکی و غیر ملکی ویٹرنری سپیشلسٹ سے ٹریننگ دی جائے گی جس کی بدولت ویٹرنری پروفیشنلز قومی اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہو نگے۔

خوشی کی بات یہ ہے کہ ویٹرنری اکیڈمی، لندن کے رائل ویٹرنری کالج کے اشتراک سے فیکلٹی کو ٹریننگ سرٹیفیکٹ مہیا کر رہی ہے ۔ اس اکیڈمی میں 16ڈومیسٹک اور لوکل ٹریننگ جبکہ5انٹرنیشنل ٹریننگ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے اس کے علاوہ8آن لائن کورسز بھی کروائے جا رہے ہیں ۔ یقینا اس امر سے غربت کے خاتمے اور خوشحالی کے لئے لائیو سٹاک کے شعبے کو مزید تقویت حاصل ہو سکے گی۔


ملکی تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں روزگار کی فراہمی کے لئے سب سے بڑے پروگرام کے آغاز کا سہرا بھی عثمان بزدار کے سر سجتا ہے ۔ پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن اور بنک آف پنجاب کے اشتراک سے 30ارب روپے سے زائد کے قرضے انتہائی آسان شرائط پر فراہم کئے جا رہے ہیں ۔ یہ سکیم سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز ڈوپلمنٹ اور کرونا سے متاثرہ کاروبار کی بحالی کے لئے ممد و معاون ثابت ہو گی ۔

اس سکیم کے تحت نوجوانوں کو نئے کاروبار یا موجودہ کاروبار کے لئے آسان شرائط پر قرضہ دیا جا رہا ہے اور اس میں حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اس سکیم سے مردو خواتین کے علاوہ خواجہ سرا جو ہمارے معاشرے کا پسا ہوا طبقہ ہے وہ بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ان حوصلہ افزا کاوشوں کی وجہ سے صوبے میں بڑھتا ہوا غربت کا گراف نیچے آئے گا اور معاملات بہت جلد بہتر ہو نگے۔


قارئین محترم ! چونکہ ہمارے کالم کا نام ”عوامی بات“ ہے اور میری کو شش رہی کہ اپنے کالموں کے ذریعے عوام کی بات اقتدار کے ایوانوں تک پہنچائی جا سکے ۔اسی حوالے سے مجھے عام عوام کے روزانہ بیسیوں فون کالز اور خطوط موصول ہوتے ہیں۔ اس کالم کے ذریعے عام آدمی بلکہ لاکھوں عام آدمیوں کا دیرینہ مسئلہ بھی میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے سامنے رکھنا چاہوں گا اور وہ مسئلہ پیکو روڈ ، ٹاون شپ اور لنک روڈماڈل ٹاون سے ملحقہ گندے نالے سے پیدا ہونے والے مسائل ہیں ۔

لاکھوں لوگ اس نالے کی وجہ سے شدید ذہنی اذیت میں دوچار ہیں ۔ لوگوں کی الیکٹرک اشیا ہر کچھ مہینوں بعد خراب ہو جاتی ہیں جبکہ لوگ ہیپاٹاٹئٹس ، پھیپڑوں اور سانس کی بیماروں میں مبتلا ہوگئے ہیں ۔ تخت پنجاب کو اپنے نام کر نے والے دونوں شریف برداران جو خود بھی یہاں کے باسی ہیں انہوں نے بھی سوائے طفل تسلیوں کے علاوہ لوگوں کو کچھ نہ دیا۔ لیکن یہاں کے لاکھوں لوگ تبدیلی حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جیسے آپ اور آپ کے نمائندے عبد الکریم کلہواڑ نے یہاں سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار روڈ کی تعمیر کروائی ہے ،ویسے ہی بیماریاں باٹنے والے اس نالے کو ڈھکا جائے ،بلکہ ڈھک کر اس پر گرین بیلٹ تعمیر کی جائے تاکہ لوگ اس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں ۔


میں نے تو اپنا فرض پورا کرتے ہوئے اہلیان لاہور کی درخواست بنام وزیر اعلیٰ پنجاب ، ان تک پہنچا دی ہے اب وزیر اعلیٰ پنجاب کا کام ہے کہ جیسے وہ صوبے کے عوام کی خدمت کے لئے دن رات ایک کر رہے ہیں ویسے ہی بیماریوں اور پریشانیوں میں مبتلا لاکھوں لوگوں کی داد رسی میں بھی تاخیر نہ کریں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :