
تاج بچے گا نا تخت!
منگل 26 جنوری 2021

جنید نوازچوہدری (سویڈن)
(جاری ہے)
حقیقت یہی ہے کہ اقتدار کی ہوس ہر دور میں انسانوں کو اندھا، سنگدل اور دیوانہ بناتی آئی ہے جس پر اقتدار کا بھوت سوار ہوجائے تو پھراقتدار کو حاصل کرنا اور اسے قائم رکھنا ہی اس کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد بن جاتا ہے بہت دفعہ ایسا بھی ہوا کہ اقتدار کے نشے نے بھائی کو بھائی کے سامنے لا کھڑا کیا اور ایک دوسرے کا خون بہانے سے بھی دریغ نہیں کیا گیا۔ مغلیہ دور حکومت میں اورنگزیب عالمگیر سب سے زیادہ پارسا بادشاہ گزرے ہیں، ان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ سلطنت ہند کی سیاہ و سفید کے مالک ہونے کے باوجود اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنے ہاتھ سے ٹوپیاں بنتے تھے اور قرآن مجید کی کتابت کرتے تھے ان کی پارسائی کا اندازہ اس واقعے سے لگائیے ”اورنگ زیب عالمگیر کے دور حکومت میں دہلی کے ایک بزرگ نے اپنی وفات سے پہلے وصیت لکھ کے بند کی اور کہاکہ نماز جنازہ سے پہلے وصیت کھول کر پڑھی جائے ان کی وفات کے بعد وصیت پڑھی گئی تو اس میں درج تھا کہ ان شراط پر پورا اترنے والا شخص ہی میرا جنازہ پڑھائے گا وہ شرائط یہ ہیں اس شخص نے پوری زندگی ہر نماز باجماعت پڑھی ہو ‘ساری زندگی نماز عشاء کے وضو سے فجر کی نماز ادا کی ہو زندگی میں کبھی بھی نماز عصر کی چار موکدہ سنتیں نہ چھوڑی ہوں وصیت سننے کے کافی دیر بعد اشک بار آنکھوں کے ساتھ بادشاہ وقت اورنگزیب عالمگیر آگے بڑھے اور حضرت کی نماز جنازہ پڑھائی اور کہا ”آپ نے آج اس بھرے مجمعے میں میرا پردہ چاک کردیا ہے۔“ ایسے پارسا انسان اورنگزیب عالمگیر کی زندگی کا بھی ایک حصہ اقتدار کے حصول کے لیے اپنے والد شاہجہان اور اپنے بھائیوں مراد بخش، شجاع اور دارا سے لڑتے گزرا۔
آج تک اقتدار نے کسی کے ساتھ وفا نہیں کی، اقتدار آتا بہت مشکل سے ہے، لیکن جاتے ہوئے پتا بھی نہیں چلتا فرعون کو جب اس کے نجومیوں نے بتایا کہ ایک بچہ تمہارے اقتدار کے لیے خطرہ بنے گا تو فرعون پر یہ بہت شاق گزرا، اپنا اقتدار بچانے کی خاطر اس نے سفاکیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے شمار نومولود بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، لیکن اقتدار اس کا پھر بھی نہ بچ سکا اور فرعون دریا میں ڈوب کر عبرت ناک انجام سے دوچار ہوا۔ ان سب واقعات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اقتدار سدا نہیں رہتا لہٰذا عمران خان کو یہ بات اب سمجھ آجانی چاہئیے کہ ان کی حکومت کی نااہلی کی سزا اب 22 کروڑ عوام بھگت رہی ہے، اوپر سے نا اہل حکمرانوں کے دلوں میں بغض، انتقام، کینہ اور ضِد بھی ہے اور لب و لہجہ میں غیر شائستگی کا عنصر بھی غالب ہے اور ان کے گرد کرپٹ ترین لوگوں کا گھیرا بھی ہے جس سے عوام کو ملنے والی سزا اور زیادہ تکلیف دہ ہوتی جا رہی ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ عوام کے ہاتھوں صبر کا دامن چھوٹ جائے اور حکومت کا گریبان عوام کے ہاتھ میں آجائے تو پھر تاج بچے گا نا تخت!
رئیس امروہی کا قطعہ ہے،
عبرت انگیز یا اولی الابصار
تاجِ کسریٰ کے ساتھ کثری مرگ
تختِ دارا کے ساتھ تختہ دار
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
جنید نوازچوہدری (سویڈن) کے کالمز
-
تحریک عدم اعتماد،کھیل شروع!
ہفتہ 19 فروری 2022
-
کنٹینر پہ کھڑا وزیرِاعظم!
جمعرات 27 جنوری 2022
-
غریب عوام کا برانڈ ،وزیراعظم یا کوئی اور!
منگل 4 جنوری 2022
-
سقوطِ ڈھاکہ، زمینی حقائق کیا تھے؟
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
مہنگائی کا طوفان، حقیقت کیا ہے؟
جمعہ 3 دسمبر 2021
-
ڈاکٹر عبدالقدیر کا احسان، ناقابل تسخیرپاکستان!
پیر 11 اکتوبر 2021
-
کیا بحیثیتِ قوم ہم گدا گر ہیں؟
بدھ 15 ستمبر 2021
-
افغانستان کی 20 سالہ جنگ اور طالبان؟
منگل 24 اگست 2021
جنید نوازچوہدری (سویڈن) کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.