
تبدیلی کے بعد۔۔۔۔!!
منگل 22 دسمبر 2020

مظہر اقبال کھوکھر
(جاری ہے)
آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست پر جولائی 2019 تین برس کے لیے 6 سو ارب ڈالر قرض دینے کی منظوری دی تاکہ اس کے ذریعے سابقہ ادائیگیوں کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو اپنی معیشت بہتر بنانے میں مدد مل سکے پاکستان اس پروگرام کے تحت ڈیڑھ ارب ڈالر کی دو قسطیں وصول کر چکا ہے یقیناً جب عالمی مالیاتی ادارے قرض دیتے ہیں تو اس کے ساتھ پروگرام کو کامیاب بنانے اور قرض کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف شرائط بھی عائد کرتے ہیں جبکہ اس پروگرام میں پاور سیکٹر میں دی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ اور قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف کی پہلی شرط تھی جسے حکومت نے جون 2020 تک مؤخر کیا تھا جس کی وجہ سے باقی اقساط جاری کرنے کا معاملہ التوا کا شکار ہوگیا اب خبریں سامنے آرہی ہیں کہ 9 ماہ کے تعطل کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے دوبارہ مزاکرات شروع ہونے جارہے ہیں جلد ہی آئی ایم ایف کے وفد کی پاکستان آمد متوقع ہے مگر اس سے پہلے آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق حکومت کو بجلی پر دی جانے والی سبسڈی ختم کر کے قیمتوں میں اضافہ کرنا ہوگا جبکہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا فیصلہ کر چکی ہے جس کے بعد مہنگائی کے اٹھنے والے متوقع طوفان سے عوام کس طرح بچ پائیں گے عوام کی تو اب بھی حالت خراب ہے سفید پوشی کا بھرم رکھنا مشکل ہو چکا ہے اشیا ضروریہ اور اشیا خوردنی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جبکہ پاور سیکٹر میں ہونے والا اضافہ تو ہر چیز کو متاثر کرے گا۔
یقیناً ہم اس بات کو نظر انداز نہیں کر سکتے کہ آج ملک معاشی طور پر جس سنگین صورتحال سے دوچار ہے اس کا تمام تر ملبہ ہم تحریک انصاف پر ڈال سابقہ حکمرانوں کو عوام دشمن پالیسیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے کیونکہ ماضی میں حکمرانوں نے ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے بجاۓ خود کو مضبوط کیا اپنے خاندانوں کو مضبوط کیا اور ملک کو قرضوں کی دلدل میں کچھ اس طرح پھنسایا کہ آج تک ملک اس سے نہیں نکل سکا یہاں تک کہ آج قرضے دینے کے لیے بھی قرضے لینے پڑتے ہیں مگر تبدیلی اور نئے پاکستان کی علمبردار پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین کو ہم اس لیے بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے وہ ہر وقت اپنی 22 سالہ سیاسی جدو جہد کا راگ الاپتے نہیں تھکتے مگر افسوس تو اس بات کا ہے کہ 22 سالوں میں وہ 22 ایسے لوگ بھی تیار نہیں کر سکے جو آج کابینہ میں شامل ہو کر ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے پوری کابینہ میں منتخب اور غیر منتخب وزیروں اور مشیروں کی اکثریت ان جماعتوں سے مستعار لی گئی ہے جنہیں وہ کرپٹ کہتے ہیں مشرف سے لیکر پیپلز پارٹی اور ن لیگ تک سب جماعتوں کے ساتھ یہ لوگ شامل اقتدار رہے اور آج کل تحریک انصاف کے ساتھ مل کر تبدیلی کے نعرے لگا رہے ہیں جبکہ وزارت خزانہ میں آئی ایم ایف کے ملازموں کی بھیڑ لگی ہوئی ہے یہی وجہ ہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کسی بھی طور عوام کی توقعات پر پوری نہیں اتری اور حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں کابینہ کی تسلی بخش کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہر چند ماہ بعد کابینہ میں شامل وزراء کو ادھر سے ادھر کر دیا جاتا ہے مگر کارکردگی کا پرنالہ وہیں کا وہیں ہے یہاں تک کہ ریلوے کی وزارت کا چارج سنبھالنے والے اعظم سواتی نے ریلوے میں بہتری کے بجاۓ پاکستان ریلوے کو بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے اس سے قبل پاکستان اسٹیل ملز بند اور سینکڑوں ملازمین کو نکالا جا چکا ہے ایسی صورتحال میں آئی ایم ایف کی نئی شرائط پر عمل درآمد کے بعد نا صرف مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگا عوام کی مشکلات میں کہیں زیادہ بڑھ جائیں گی مگر افسوس اس بات کا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ملک کو در پیش صورتحال سے نکالنے کے لیے مل بیٹھ کر کوئی مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے بجاۓ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے ہوۓ ہیں حکومت پر کہیں زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سب کو اعتماد میں لیکر آگے بڑھے مگر ایسی کوئی صورت دکھائی نہیں دیتی اور تبدیلی کے بعد بھی اس قوم کی قسمت تبدیل نہیں ہوئی نئے پاکستان میں بھی آئی ایم ایف ، مہنگائی ، لوٹ مار اور کرپشن جیسے مسائل اس ملک اور قوم کا مقدر دکھائی دیتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.