
21 ویں صدی : مسلم رعایا اور حکمران !
پیر 8 فروری 2021

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
اگر آپ سینے میں دھڑکتا ہوا دل رکھتے ہیں تو یقینا یہ تمام سوالات آپ کو بے چین کرتے ہوں گے اور آپ ان سوالات کے جواب ڈھونڈنے کی کوشش بھی کرتے ہوں گے ۔ آئیے میں آپ کو ان سوالات کے جوابات دیتا ہوں ، آپ ان سوالات کو آج یعنی 8فروری 2021کے آئینے میں دیکھیے، مستقبل کا موٴرخ جب آج کی تاریخ لکھے گا تو وہ بتائے گا جب شام جل رہا تھا ،جب لاکھوں شامی مسلمان مہلک زہریلی گیسوں سے مار دیئے گئے تھے، جب شامی بچوں کی لاشیں ساحل سمندر سے ملا کرتی تھیں اور جب اہل یورپ کہا کرتے تھے ہم حیران ہیں کہ شامی مسلمان مکہ و مدینہ چھوڑ کر یورپ کی طرف کیوں ہجرت کر رہے ہیں ۔جب فلسطینی مسلمان جنازے اٹھا اٹھا کر تھک چکے تھے ، انہیں ان کے گھروں اور آبائی زمین سے بے دخل کیا جا رہا تھا اور یہودی فوجی فلسطینی ماوٴں بہنوں کو سر عام دھکے دیتے تھے۔ جب افغانستان میں دنیا کی چالیس سے زائد ملکوں کی فوج چڑھ آئی تھی اور لاکھوں افغانی مسلمانوں کو مہلک ترین میزائلوں سے شہید کر دیا گیا تھا ، جب اسی لاکھ کشمیریوں کو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کر دیا گیا تھا ، ان کے گھروں کو جیل بنا دیا گیا تھا اور روز ان کے گھروں سے جنازے اٹھا کرتے تھے ، جب افریقہ کے مسلمان بھوک سے مجبور ہو کر عیسائی مشنریوں کے ہاتھوں اپنا ایمان بیچ رہے تھے ۔ موٴرخ لکھے گا تب دنیا کی واحد مسلم ایٹمی طاقت کے حکمران قانون سازی کے اداروں میں گتھم گتھا تھے،سیاستدان حکومتیں بنانے اور گرانے میں مصروف تھے اورتئیس کروڑ عوام بے حسی کی چادر اوڑھے سو رہے تھے ۔ مذہبی فکر بسم اللہ کے گنبد میں بند تھی ، سرمایہ دار سرمایہ اکٹھا کرنے میں مصروف تھے اور تعلیمی ادارے اور جامعات تفریح گاہیں بنی ہوئی تھیں۔ موٴرخ لکھے گا تب مکہ و مدینہ کے حکمران بے حسی کی چادر اوڑھے امریکہ کی گود میں سو رہے تھے اور اپنے اقتدار کو طول دینے میں مصروف تھے۔ عرب ممالک اپنا ڈیڑھ انچ کا ملک اور چند دن کا اقتدار بچانے کے لیے چپ سادھے بیٹھے تھے ، عرب امارات معیشت بچانے کے لیے اسرائیل سے دوستی کی پینگیں بڑھا رہا تھا ، افریقی ممالک بھوک مٹانے کے لیے کسی بھی طاقت کے آگے جھک جاتے تھے اور ان تمام ممالک کے رعایا خواب خرگوش کے مزے لے رہے تھے ۔ میرا خیال ہے آپ کو اپنے سوالات کے جوابات مل گئے ہوں گے ، مستقبل کا موٴرخ اور تاریخ کا طالب علم جب آج کی تاریخ پڑھے گا تووہ چنگیز اور ہلاکوخان کے ظلم ، خلیفہ ناصر ، التمش کی ہوس اقتدار اور اس عہد کے رعایا کے کردار کو بھول جائے گا۔اسے یاد رہے گا تو صرف یہ کہ اکسیویں صدی کے حکمران ، مسلم قیادت ، مذہبی فکر اور دو ارب ر عایا کا کردار کیا تھا ۔!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.