
پارلیمنٹ کا بہت بڑا فیصلہ
جمعہ 30 اکتوبر 2020

محمد نفیس دانش
(جاری ہے)
ایک اور افسوسناک واقعہ 27 اکتوبر 2020 کو یہ پیش آیا ہے کہ پشاور کے ایک دینی ادارے میں بم دھماکا ہوا ہے ، جس میں کم از کم 10 طلباء شہید اور 50 سے ذائد زخمی ہوئے ہیں ، شہداء کی تدفین کردی گئی ، نہ کوئی احتجاج کیا نہ کوئی دھرنا دیا ، میری قوم کی اس سادگی پر قربان جاوں ، پھر میری قوم امید یہ لگا کر بیٹھی ہے کہ 16 دسمبر 2014 جیسا ردعمل حکومت کو دکھانا چاہیئے ، 16 دسمبر 2014 کو جن کے بچے شہید ہوئے ان کے ورثاء نے سخت ردعمل دیا تھا لیکن 27 اکتوبر 2020 کو پشاور میں جو بچے شہید ہوئے ملک بھر کے ان کے ورثاء نے کیا ردعمل دیا ، حقائق تلخ ہیں صرف حکومت کو بُرا کہہ کر سب بری ذمہ ہونا چاہتے ہیں ، شاید ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے حصے کا کام بھی حکومت ہی کرے ، ہمیں یہ سوچنا چاہیئے کہ کیا ہم نے اپنے حصے کا کام کیا ہے ، حکومتیں بے حس ہی ہوتی ہیں ، انہیں اپنے مسائل کی طرف متوجہ کرنا پڑتا ہے ، اب تک پشاور مدرسے میں سراج الحق صاحب ، مفتی کفایت اللہ صاحب، مولانا حسین احمد جامعہ عثمانیہ اور مولانا معاویہ اعظم صاحب پہنچے ہیں ، اور باقی حضرات نے زبانی کلامی تعزیت کی ہے فقط، اکثر گزشتہ 17 دنوں میں 3 بڑے واقعات ہو چکے ہیں ، 10 اکتوبر کو مولانا عادل خان شہیدؒ ہوئے ، پھر 25 اکتوبر کو فرانس میں صدر میکرون کی ہدایت پر توہین رسالت ﷺ کی گئی اور 27 اکتوبر کو پشاور میں مدرسے کے طلبہ کو خون میں نہلا دیا گیا ، بلاشبہ ملک بھر میں کروڑوں دل چھلنی ہوئے ، اندر ہی اندر کروڑوں لوگ گھٹ رہے ہیں ، تڑپ رہے ہیں ، لیکن کسی نے اپنی آہوں کو چیخیں بنانے کی کوشش نہیں کی ، عملی طور پر ان واقعات کے بعد کوئی امت کی قیادت کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار بھی نظر نہیں آرہا ہے ، اہل حق کے کارواں کے ساتھ جو ہو رہا ہے میر کارواں جو بھی ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ اکابرین ملت کے ساتھ مل کر مستقبل کا کوئی لائحہ عمل بنائیں ، اگر سانحات پر سانحات ہوتے رہے اور ماحول میں یہی خاموشی چھائی رہی تو اہل حق کا نوجوان طبقہ مایوسی میں ڈوب جائے گا ، اس لئے اکابرین ملت فکر کریں ، کسی پر تنقید نہیں کسی کی تنقیس نہیں ، بس درد دل ہے ، 11 ستمبر 2001 کے بعد جو حادثات کا سلسلہ شروع ہوا ہے ، ان 20 سالوں میں بہت کچھ بدل گیا ہے ، پاکستان کا اہل حق طبقہ مزید کسی حادثے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد نفیس دانش کے کالمز
-
صحبت صالح ترا صالح کند
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ادھورے ہیں خواب ادھوری ہے پیاس
جمعرات 20 جنوری 2022
-
کسانوں کے ساتھ کھاد مافیا کا ظلم
جمعرات 6 جنوری 2022
-
سوئی گیس کا بحران اور قومی شعور
بدھ 5 جنوری 2022
-
ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی
جمعرات 30 دسمبر 2021
-
چھٹی قومی اہل قلم کانفرنس
منگل 28 دسمبر 2021
-
بلدیاتی انتخابات اور جمعیت علمائے اسلام کی برتری
ہفتہ 25 دسمبر 2021
-
عربی زبان کا عالمی دن
پیر 20 دسمبر 2021
محمد نفیس دانش کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.