وزیر اعلیٰ پنجاب کے شہر کا مسخ شدہ چہرہ

منگل 23 اپریل 2019

Muhammad Sikandar Haider

محمد سکندر حیدر

شہر میں داخل ہوتے ہی اگر سٹرکیں ٹو ٹی ہوئی ہوں ، گرد و غبار اُڑ اُڑ کر چہرے پر پڑنے لگے، ہر گلی اور سٹرک پر گندگی کے ڈھیر موجود ہوں، سیوریج کا گندا پانی ہر طرف پھیلا ہو ا ملے، گٹر اُبل رہے ہوں، بازاروں میں ہر طرف غلاظت ، گندگی ، ناجائز تجاوازت کی بھر ما رہو، ہر طرف شاپر، مٹی ، بے ہنگم ٹریفک، چنگ چی موٹر سائیکل رکشہ کا شور اور اُن کی بناپر سٹرکیں بلاک ہوں، سلاٹر ہاؤس کی بجائے سٹرکوں پر ذبج کی گئی جانوروں کی آلا ئشیں موجود ہوں، ر ہائشی بلاکس میں بھانے قائم ہوں، دُکانداروں نے اپنی گندگی سٹرکوں پر پھینک رکھی ہو،شہر میں ہر طرف طوفان بد تمیزی برپا ہو اور آپ کو آلودگی کی بناپر سانس لینا بھی دشوار ہو جائے تو آپ بخوبی سمجھ جائیں کہ آپ انقلابی حکومت کے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کے شہر ڈیرہ غازی خان پہنچ گئے ہیں۔

(جاری ہے)


 حکمرانوں کے آبائی شہروں میں مکینوں کا معیارِ زندگی حکمرانوں کی کارکردگی کا پیمانہ ہوتاہے۔ صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ پنجاب کے اپنے شہر کا اِس وقت کیا حال ہے؟ اور یہاں کی انتظامیہ کس انداز میں انتظامی امور کو سنبھال رہی ہے؟ اُس حقیقت کو جاننے کے لیے کسی سروے یا ماہرین کی ٹیم کی قطعی ضرور ت نہیں۔ کوئی بھی شخص شہر کا خودوزٹ کرئے اور شہریوں سے اُن پر مسلط کر دہ کرپٹ سرکاری افسران اور نااہل منتخب عوامی نمائندگان کی کارکردگی کا سوال کر لے ، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی خود بخود ہو جائے گا۔


اپر پنجاب کے لوگ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی مخالفت میں دن رات مصروف ہیں شاید اُنہیں بتایا جا رہا ہے کہ اربوں روپے کے فنڈز ضلع ڈیرہ غازی خان میں خرچ کیے جا رہے ہیں اور اب لاہو رکی بجائے ڈیرہ غازیخان کو پیرس بنایا جا رہا ہے۔ اپر پنجاب بالخصوص لاہوری بھائیوں کو آگاہ کر دوں آپ خواہ مخواہ حسد کا شکار نہ ہوں ۔ بے شک وزیر اعلیٰ پنجاب ہمارے شہر کا ہے مگر ہمیں تا حال اُن کی ذات سے کوئی براہ راست فائدہ نہیں پہنچ رہا۔

شہر کی حالتِ زار پہلے سے بھی زیادہ ابتر ہو کر رہ گئی ہے۔
مئیر شہر اور ڈپٹی میئرمیونسپل کارپوریشن کی سیاست نے اِس شہر کو گذشتہ تین سالوں سے برباد کرکے رکھ دیا ہے۔ اِس شہر کو برباد کرنے میں مسلم لیگ نون ، پیپلز پارٹی اورحکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے نمائندگان نے مل کر اپنا اپنا کردار ادا کیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کی مقامی قیادت نے اپنی اناا ور ذاتی مفادات کی سیاسی گروہ بندی کی بناپر اِس شہر کا چہر ہ مسخ کرکے رکھ دیا ہے۔

میئر اور ڈپٹی مئیر میونسپل کارپوریشن کی سیٹوں کے کھیل نے پورے شہر کو گندگی اور غلاظت کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے۔ گھوسٹ ملازم تنخواہ تو لیتے ہیں مگر کام نہیں کرتے۔
سیاست دانوں کی اخلاقی پستی کا یہ عالم ہے کہ ایک دوسرے کو ناکام ظاہر کرنے کے لیے شہر کا مین سیوریج سسٹم خود پتھر اور یت کی بوریاں ڈال کر بند کرا دیا جاتا ہے۔

ملازمین کی بائیو میٹر ک حاضری کے دعوی دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ ناجائز تجاوازت کے خلاف آپریشن خواب بن کر رہ گیا ہے۔ صفائی کا عملہ غائب رہتا ہے۔ شہر کی واٹر سپلائی سکیموں عدم ادائیگی بل کی بناپر ہر دوسرے ماہ بند کر دی جاتی ہیں۔ سابق ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان میاں محمد اقبال مظہرنے تنگ آکر تین چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن کے خلاف ایکشن لیا مگر بے حس انتظامیہ میونسپل کارپوریشن کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔


 وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار سے میئر شاہد حمید چانڈیہ نے میونسپل کارپوریشن کے بیل آوٹ پیکج کی التجا ء کی۔ سردارعثمان خان بزدار نے فوری طورپر منظوری دی۔ مگر بیورو کریسی نے اِس فنڈز کے اجرا میں روایتی تاخیری حربے استعمال کیے۔ مگر سابق کمشنر ڈیرہ غازی خان طاہر خورشید اور سابق ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازیخان محمد اقبال مظہر کی ذاتی کاوشوں کی بناپر مورخہ 26فروری 2019کو سیکٹریری لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلمپنٹ ڈیپارٹمنٹ لاہور نے دس کروڑ روپے کا مالیت کا چیک نمبر 754350 بنام میونسپل کارپوریشن ڈیرہ غازی خان جاری کیا۔

اِس قدر خطیر رقم کا چیک ملنے کے باوجود تاحال میونسپل کاروپوریشن کا میئر شاہد حمید چانڈیہ 49.02ملین روپے مالیت کی مشینری و دیگر
 سامان وغیرہ نہیں خرید سکا اور نہ ہی متعلقہ عملہ صفائی سے شہر کو صاف کرا سکا ہے۔ صفائی نصف ایمان کہلاتی ہے مگر یہاں تو بے حسی کی بناپر نہ صفائی ہے اور نہ اہل اقتدار میں ایمان ۔ شہریوں کو مسلسل گمراہ کیا جا رہا ہے کہ فنڈز کی کمی ہے۔


 وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار بذات خود شریف انسان ہیں۔ اُن کے ساتھ بیورو کریسی اور ضلع ڈیرہ غازیخان کے مقامی سیاست دان تعاون نہیں کررہے ہیں۔ اُن کو مسلسل ناکام اور نااہل ثابت کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ پانچ وفاقی وزرا کی تبدیلی کے بعد جو مہم سردار عثمان خان بزدار کے خلاف شروع کی گئی ، وہ خطر ناک ہے۔ سردار عثمان خان بزدا رکو لاہور سے باہر نکل کر پورے پنجاب کو سنبھالنا ہوگا۔

کرپٹ بیورو کریسی کو نتھ ڈالنی ہوگی۔ضلع ڈیرہ غازی خان میں اِس وقت سرکاری محکمہ جات کے تعینات افسران کرپٹ شہرت کے حامل ہیں۔ اِن افسران کی کرپشن بھی موجودہ پنجاب حکومت کے کھاتہ میں ڈالی جا رہی ہے۔ اِس تاثر کو بدلنا ہوگا۔ سردار عثمان خان بزدار کو اپنے ضلع ڈیرہ غازیخان کو بلحاظ گڈ گورننس، شفاف ترقیاتی منصوبہ جات کی تکمیل، نیک افسران کی تعیناتی، عوام کو حقیقی ریلیف کے اقدامات کی بناپرپنجاب کا ماڈل ضلع بنانا ہوگاورنہ مخالفین کی یہ مہم ایک حقیقت بن جائے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :