
جُرم کیوں ختم نہیں ہوتے ؟
جمعہ 3 جنوری 2020

محمد صہیب فاروق
(جاری ہے)
کچھ عرصہ قبل ایک انویسٹی گیشن پولیس آفیسرسے ملاقات کے دوران میں نے ان سے یہی سوال کیاکہ ایساکیوں ہے؟توان کاجواب تھاکہ یہ دراصل ہمارااورہم سے بڑھ کرمیڈیاکاقصورہے کہ جونہی کوئی مجرم گرفتارہوتاہے توکچھ ہی دیرمیں سارے شہرمیں میڈیاکے ذریعہ اس مجرم کاچرچاہوجاتاہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی وجہ سے یہ رنگے ہاتھوں گرفتارمجرم اپنے اثررسوخ کی وجہ سے بہت جلد جیل سے صرف رہاہی نہیں بلکہ باعزت بری ہوجاتاہے اوراس کی گرفتاری میں معاون لوگوں کوبلیک میلرظاہرکیاجاتاہے جس کے نتیجے میں یہ مجرم پہلے سے زیادہ پراعتمادطریقہ سے وارداتوں میں ملوث نظرآتاہے ،ہم عموماسمجھتے ہیں کہ کسی غلط کام کرنے والے کی ویڈیوبناکرشئیرکرنے سے اس کی بدنامی ہوگی اوراپنے غلط کام سے ہمیشہ کے لیے توبہ کرجائے گالیکن ہماری یہ سوچ بالکل غلط ہے ہم اس مجرم کے جرم کی تشہیرکرکے اسے جرم اورگناہ پرزیادہ جرات بخشتے ہیں وہ سمجھتاہے کہ میں لوگوں کی نظروں میں رسواتوہوہی چکاہوں لہذااب مجھے کسی کے لعن طعن سے کوئی سروکارنہیں اوروہ پہلے سے خطرناک مجرم بن جاتاہے میڈیاپرمختلف جرائم میں گرفتار مجرموں کوجب پیش کیاجاتاہے تواس وقت ان میں سے اکثرکے چہروں پربجائے ندامت وشرمندگی کے کسی درجہ ہٹ دھر می واطمینان نظرآتاہے اورسینہ تان کرآنکھوں میں آنکھیں ڈال کرجواب دے رہاہوتاہے لہذاہمیں یہ تسلیم کرناہوگاکہ کسی مجرم کی میڈیاپرتشہیرکے ذریعے ہم اس کے دل میں جرم کی نفرت پیدانہیں کرسکتے بلکہ اس کوبرانگیختہ کرنے کاسبب بنتے ہیں اس کے برعکس اگرمجر م کوقانون کے مطابق جرم کی سزادی جائے اوراسے مختلف طریقوں سے اس برے عمل پرتنبیہ کی جائے تووہ اپنی سزابھگتنے کے بعدمعاشرے کے لیے ایک سودمندشہری بن سکتاہے اس لیے کہ ایک چھوٹابچہ بھی عزت نفس رکھتاہے اس کے والدین بھی دسروں کے سامنے اس کے کسی ایسے عمل کوظاہرکریں جسے وہ اپنے لئے رسوائی سمجھتاہوتو اس سے اس بچے کی نفسیات پربہت منفی اثرپڑتاہے جس کے ردعمل میں وہ بچہ باغی ،ہٹ دھرم اورضدی بن جاتاہے اوردوسری انتہائی اہم بات کہ ہمارے ہاں قانون کی حکمرانی ہوہمارے قانونی ادارے اورعدالتیں اس قدراختیارمندہوں کہ مجرم کووہاں سے کسی قسم کی نرمی دستیاب نہ ہومجرم پابندسلاسل ہواوراس سے متعلق خفیہ معلومات دینے والوں کومکمل تحفظ فرا ہم کیاجائے ان کانام صیغہ رازمیں رکھاجائے انکی حوصلہ افزائی کی جائے تواس سے معاشرے میں جرم کم ہوں گے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد صہیب فاروق کے کالمز
-
میرا قصور کیا جانور ہونا ٹھہرا؟
اتوار 6 فروری 2022
-
عالمی تبلیغی اجتماع رائے ونڈ
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
مکتوب بنام سعودی فرماں رواسلمان بن عبدالعزیز
ہفتہ 25 ستمبر 2021
-
دفاع پاکستان
منگل 7 ستمبر 2021
-
خونِ حُسین رضی اللہ عنہ دراصل خونِ رسول ﷺ ہے
پیر 23 اگست 2021
-
کیامسئلہ فلسطین فقط مسئلہ اسلام ہی ہے؟
بدھ 2 جون 2021
-
غزوہ بدرمعرکہ حق و باطل کا تاریخی دن
جمعرات 29 اپریل 2021
-
آمدِرمضان المبارک نوید ِبہارہے
منگل 20 اپریل 2021
محمد صہیب فاروق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.