خام خیالی،عام خیالی

جمعہ 5 اپریل 2019

Muhammad Waseem Tahir

محمد وسیم طاہر

چائے کی پیالی ہلکے نمکین بسکٹس کے ساتھ اپنے کمرے کی کھڑکی ادھ کھلی چھوڑ کر، جب ہوا میرے ماتھے کی شکن پر سر گوشی کرتی ہے تو سوچتا ہوں…ہم سے وعدے کئے گئے اقرار کئے گئے سر عام پیمان باندھے گئے۔ پہلے ہی دن یہ ہوگا وہ ہوگا شہزادی کو شہزادہ کے خوابوں کی مانند جو دکھائے گئے انکا کیا ہوا کیا وہ سراب تھا۔
اب تو کوئی صورت نظر نہیں آتی ، ماڈل ٹاوٴن کیس بند کیوں ہوا اب تو حکومت بھی انکی نہیں نواز دور والا قرض گیا کہا اتنا پکڑنا چاہیے ان کو، سب وزرا کو اندر کرو مگر پیسے نکالوں۔

ہماری تو نسلوں میں اداسیوں کی عادت ہوگئی ہے اور جھوٹ ہماری رگوں میں سچ بن کر ڈوڈنے لگا ہے، ہم آپ کے ساتھ ہیں لیکن اگر کچھ ثابت نہیں ہوتا تو شرم البتہ آنی چاہیے، ہم کو لوٹا ہوا پیسہ واپس چاہیے۔

(جاری ہے)

 عمران خان کو پانچ سال میں تو کرپشن پکڑنی چاہیے آخر ہوا کیا ہے جو اتنا برا حال ہے پاکستان لیور اینڈ کڈنی انسٹیٹیوٹ پر نا مناسب کرپشن کرپشن کی جاتی رہی نکلا کیا ڈاکٹر عامر یار جیسے لوگوں کو سیاسی بغض میں ہم نے خوار کیا۔

شہباز شریف کو لیپ ٹاپ منصوبہ میں بریت مل گئی اور بس ریپڈ ٹرانسپورٹ سے کک بیکس نکل رہی۔ خیبر پختون خواہ کے گھوسٹ سکول میں اکیس ہزار جعلی داخلے ہر طالب علم کو ماہانہ گیارہ سو وظیفہ علیمہ خان کی جائیدادیں ذریعہ آمدن کیا ہے۔
 ساہیوال کیس طاہر داوڑ کیس، عافیہ صدیقی آ رہی تھیں کیا بنا؟؟؟ تیل نکلنے والا تھا وزیراعظم ہاوٴس یونیورسٹی بننے والی تھی گورنر ہاوٴس مسمار ہونے والے تھے وزرا سے احتساب شروع ہونا تھا، اب کیا ہوا کیا وقت نے جذبات کے سمندر کو قوضہ کردیا جہا ں زاد، ایمنسٹی سکیم کا عندیہ مل ہی گیا جس پر صاحب کو ماضی میں رنج و ملال ہوا کرتا تھا آج کیسے مجرم سے محرم کی کیفیت میں آگئی ۔

گاڑیاں بھی آ رہی وزرا کیلئے مگر معاشیات کی منصوبہ بندی کیا ہے حکومت کی سمت کیا ہے ترجیحات کیا ہیں؟ بہاولپور والی سپیڈو اگر خسارہ میں تھی تو گئی کہا آخر یہ وہ سوال جو مجھ سا پوچھے گا اندھا دھند ہم تقلید ہم نہیں کرینگے وقت لے لے جتنا مگر وعدے یاد ہیں ہم کو سب، سو دن میں جنوبی پنجاب کا کیا ہوا خیال کی کڑی در کڑی اور خیالات کے آسیب میں ایک دم سے خیال آتا ہے چائے ٹھنڈی ہو گئی شاید…

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :