
امریکہ سے زیادہ امریکی صدر متاثر
ہفتہ 18 اپریل 2020

نعیم کندوال
(جاری ہے)
جب covid-19چین کے شہر ووھان سے شروع ہو ا تو صدر ٹرمپ نے چین کو اپنے نشانے پر رکھ لیا اور کرونا وائرس کو چین وائرس کا نام دیا۔
صد رٹرمپ نے چین کے بعد عالمی ادارہ صحت کو اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے۔ کچھ دن پہلے امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت پر چین کی طرفداری کا الزام عائد کیا۔ صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ تائیوان نے انسانوں سے انسانوں میں وائرس منتقلی کی وارننگ دی تھی۔ لیکن عالمی ادارہ صحت نے اسے نظر انداز کیا اور بیجنگ کی مدد کی۔ اور اب جبکہ صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کی امداد بند کرنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے اس اقدام پر انھیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔صدر ٹرمپ کے اس اقدام پر اقوامِ متحدہ نے بھی عالمی ادارہ صحت کا دفاع کیا۔ چینی وزارتِ خارجہ نے بھی شدید ردِ عمل کا اظہار کیا۔ چین کے علاوہ جرمن وزیرِ خارجہ نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ وقت عالمی ادارہ صحت کے ہاتھ مضبوط کرنے کا ہے۔ حتیٰ کہ یورپی یونین کی سر براہ نے بھی صدر ٹرمپ کے اس اقدام پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
دو دن پہلے ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں کرونا سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے ایک خاتون صحافی پر برس پڑے ۔ بریفنگ کے دوران ایک امریکی ٹی وی کی خاتون رپورٹر نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے فروری میں سفری پابندیاں لگانے کے بعد وبا سے متعلق متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کیوں نہیں کیے ۔ صحافی نے پوچھا کہ آپ نے کرونا سے نمٹنے کے لیے ہسپتال کیوں نہیں بنائے۔ ہمارے دو کروڑ لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں ۔ صحافی کے ان تلخ سوالات پر ڈونلڈ ٹرمپ برہم ہو گئے اور صحافی کو ”جعلی“ کہہ دیا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے بلکہ پہلے بھی کئی صحافی صدر ٹرمپ کے رویے کا نشانہ بن چکے ہیں۔2017ء میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں ایک خاتون صحافی کو پاگل کہ دیا تھا۔
جب سے کرونا وائرس نے امریکہ کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اس وقت سے امریکی صدر تنقید کی زد میں ہیں۔ امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے حکومت کی طرف سے کرونا کے خلاف کیے گئے اقدامات کو ناکافی قرار دیا ۔ نینسی پلوسی نے کہا تھا کہ حکومت کی طر ف سے کیے گئے اقدامات ناکافی ہیں اور اب عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روکنے پر بھی وہ میدان میں آگئی ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اس اقدام سے عوام کی جان خطرے میں ڈال دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کرونا وائرس کے خلاف عالمی جنگ کو لیڈ کر رہا ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کے اس اقدام کو غیر منطقی وغیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ اس کو فوراََ چیلنج کیاجائے ۔ نینسی پلوسی امدادی چیک پر صدرٹرمپ کا نام چھپوانے پر بھی شدید تنقید کر چکی ہیں۔ سابق صدارتی امید وار برنی سینڈر نے بھی صدرٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی کمزوریوں کے باعث امریکیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑیں ۔
ویسے تو صدر ٹرمپ اپنے متنازعہ اقدامات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہی ہیں لیکن خاص طور پر اس موقع پرکہ جب امریکہ میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اورامریکہ میں کرونا سے متاثر ین کی تعداد پونے سات لاکھ جبکہ مرنے والوں کی تعداد 34ہزار ہو چکی ہے ، صدر ٹرمپ پر تنقید کا سلسلہ دن بدن زیادہ ہوتا جا رہا ہے ۔ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی صدر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کیونکہ کرونا وائرس کی وجہ سے معاشی لحاظ سے امریکہ کا مستقبل خطرے میں ہے اوراسے مستقبل میں کئی سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ کی نظراسی سال ہونے والے صدارتی انتخابات پر بھی ہے۔ کہا جا سکتا ہے کہ کرونا وائرس نے امریکہ سے زیادہ امریکی صدر کو متاثر کیا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
نعیم کندوال کے کالمز
-
شکریہ فواد چوہدری
جمعرات 27 جنوری 2022
-
سی پیک کی اہمیت
جمعہ 5 نومبر 2021
-
آزادی اظہار رائے
بدھ 27 اکتوبر 2021
-
مسلم ڈیموکریٹک پارٹی
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
جلالپورنہر منصوبہ بے روزگاری کا خاتمہ کرے گا
بدھ 22 ستمبر 2021
-
پنڈ دادنخان ترقی کی راہ پرگامزن
جمعہ 10 ستمبر 2021
-
جہلم، پنڈ دادنخان! فواد آیا صواد آیا
پیر 30 اگست 2021
-
فیصل شاہ نے ساٹھ سے زائد ممالک میں پاکستان کا پرچم لہرایا
جمعرات 6 مئی 2021
نعیم کندوال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.