اللہ کی پلاننگ‎‎

اتوار 6 فروری 2022

Nafeesa Ch

نفیسہ چوہدری

کچھ دن پہلے قاسم علی شاہ کو سُن رہی تھی اچانک انکے ایک جُملے نے روح تک کو مسرور کر دیا
وہ جُملہ کیا تھا ؟
ہماری Planning سے بڑی اللہ کی planning ہوتی ہے
جی ہاں۔۔۔۔!!!!
تو میرا آج کا موضوع بھی درحقیقت یہی ہے اسکو سُننے کے بعد ایک عجیب سے عالم نے مجھے گھیرے رکھا ایک عجب سا وجد تھا جسمیں میراپورا وجود ڈوب چُکا تھا
مجھ سے کوٸ پوچھے نا کہ سب سے بڑی نعمت کیا ہے آپکے نزدیک تو میرا جواب بغیرکسی تٶقف کے یہی ہوگا کہ
"میرا کمرہ"
بڑی غلط بات نہیں کردی میں نے جی بالکل غلط بات کی ہے
یہ لکھنے والے ہوتے ہی سرپھرے ہیں انکا قلم بےلگام ہوجاتا ہے
یہ سارا جُملے وہ ہی جُملے ہیں جو اس نعمت والے جواب کے بعد  دورانِ تبصرہ سامنے آسکتے ہیں
مگر سُنیے ۔

۔

(جاری ہے)

۔۔۔!!!!
سوال تھا کہ میرے نزدیک بڑی نعمت کیا ہے؟
تو میں نے اپنے نزدیک کا جواب دیا اسلیے یہ جواب حتماً اور کُلیتاً نہیں ہے
میرے کمرہ وہ نعمت ہے جسمیں جب میں باوُضو ہوکر اپنے بسترپہ دروازہ بند کر کے بیٹھ جاٶں تو یہ مجھ پہ طرح طرح کے انکشافات کرتا ہے
قاسم علی شاہ کا یہ جُملہ اگر بھری بزم میں سماعتوں سے ٹکراتا تو شاید عالم وہ نہ ہوتا جو میرے کمرے میں میری تنہاٸی میں میرے دیوار و در کو ایک عجیب سے عالم میں ڈبوۓ جا رہاتھا
تاریخ اسوقت میرے سامنےمَحوِ رقص تھی
گُفتگو کے دوران بہت سی باتیں شکوک و شُبہات سے پاک کرنا ضروری ہوجاتی ہیں
دیکھیے قلم اور کیفیت کا ایک گہرا تعلق ہے یہ دونوں ایکدوسرے کے ساتھ مَربوُط ہیں جب تک کیفیت کی حاضری نہیں ہوتی قلم حاضر رہ کر بھی غیر حاضر رہتی ہے اور کیفیت یارِ حقیقی کا عکس ہوتی ہے جو کسی بھی وقت طاری ہوکر کبھی اشکوں میں ڈھل جاتی ہے کبھی گُھنگھرو کی نذر ہوجاتی ہے کبھی ایک خاموش رقص میں اتر جاتی ہے کبھی جاۓ نماز پہ ساکت بیٹھ جاتی ہے کبھی قُران کے سامنے سرِ تسلیم خم کر لیتی ہے تو کبھی خُود نُماٸی مانگتی ہے اور پھر ایسے میں قلم کی نوک پر آجاتی ہے
تو چلے موضوع کی جانب عازمِ سفر ہوں
تاریخ میں چلتے ہیں تو اس جُملے کی واضح عکاسی سورہ فیل میں ہے
ہاتھیوں کا لشکربیت المقدس پہ حملہ یہ ایک انسان کی پلاننگ ہے
اور اتنے بھاری بھرکم حملہ آور ہاتھیوں کو چھوٹی چھوٹی ابابیلوں سے بذریعہ کنکر مات دلوانا یہ اللہ کی پلاننگ ہے
ابراہیم کو باندھنا آگ کا الاٶ جلانا پھر اسمیں ایک سوچی سمجھی اور حتمی پلاننگ کے تحت ڈال دینا ایک انسان کی پلاننگ ہے
ایک حکم سے بے شعور آگ کو ٹھنڈا ہوجانےکا شعور دے دینا یہ اللہ کی پلاننگ ہے
عُمر کا محبوبِ خُدا کا (نعوذ باللہ)قتل کے حتمی ارادے سے نکلنا یہ ایک انسان کی پلاننگ ہے اور اُسی عمر سے دورانِ نماز و طواف کے پہرے کا کام لینا
یہ اللہ کی پلاننگ ہے
ابو جہل کا کنواں کھدوا کر دشمنی پروان چڑھانا یہ انسان کی پلاننگ ہے
صبح اٹھ کر اپنی ہی پلاننگ سے بے خبر اسکی نذر ہو جانا یہ اللہ کی پلاننگ ہے
سندھ میں راجہ دہر کا مسلمانوں پر بے دریغ ظلم و ستم کر کے اپنا غلبہ پانے کا خواب ایک انسان کی پلاننگ ہے
اور ایک لڑکی کی آواز پر پورے سندھ پر ١٧ سالہ نوجوان مُسلّط کر کے دشمن کو شکست کا منہ دکھا دینا یہ اللہ کی پلاننگ ہے
دو حبیثوں کا سرنگ کھود کر جسدِ اطہر تک پہنچنے کا غلیظ منصوبہ ایک انسان کی پلاننگ ہے اور ان حبیثوں کو کیفرِکردارتک پہنچانےکے لیے خواب دکھا کر نورالدین زنگی کو بھیجنا یہ اللہ کی پلاننگ ہے
 بشر حافی کا شراب خانہ بنانا اسکے ذریعے مال کمانا شہرت حاصل کرنا یہ ایک انسان کی پلاننگ ہے
اور اپنے نام کا احترام وسیلہ بنا کر اپنے لیے مُنتحب کر کے شُہرت کے عالی و ارفع مقام پر بٹھا دینا  اللہ کی پلاننگ ہے
ہماری پلاننگ سے بڑی اللہ کی پلاننگ ہوتی ہے
دیکھیے ۔

۔۔۔۔۔۔!!!!!!
یوسف کو قید خانے کی نذر کردینا یہ انسانوں کی پلاننگ ہے اسی یوسف کا بادشاہ بن جانا یہ اللہ کی پلاننگ ہے
تمام تو ہم تاریخ کے دریچے میں بیٹھ کر دیکھ رہے تھے
اب آپ اپنی زندگی میں آجاٸیے
آپ نے کہیں جانے کا ارادہ کیا سفر بہت ضروری تھا لیکن علی الصبح آپ وقت پر بیدار نہ ہوسکے گاڑی نکل گٸ آپ پریشان ہو گٸے خود کو کوستے رہے اچانک خبر ملی کہ گاڑی کو حادثہ درپیش آگیا جانی و مالی نُقصان ہوا
تو پھر سمجھ میں آیا کہ جانا آپکی پلاننگ تھی
مگر نہ جا پانا یہ اللہ کی پلاننگ تھی
آپ نے زندگی میں کچھ کرنا چاہا کوٸ جاب اپلاٸ کر لی مگر جاب نہ مل سکی آپ افسردہ ہوگٸے یہ بات دل کو لگا کر بیٹھ گٸے
کچھ عرصے بعد وقت آپکو ایسے مقام پر لے گیا کہ آپ ذاتی کاروبار کے مالک بن گٸے
اب آپ جان لیجیے کہ یہی اللہ کی پلاننگ تھی
آپ نے ایک خوبصورت انسان کا انتخاب کیا آپ کی چواٸس تھا لیکن آپ اس تک پہنچ نہیں سکے وقت اور حالات آپکو کسی اور جانب لے گٸے آپ نے اس بات کو یہ سمجھ کر دل سے لگا لیا کہ اللہ نے بھی میری نہ سُنی کچھ عرصہ گُزرا حالات کوٸ اور ہی رنگ اوڑھ کر سامنے آ گٸے
تو پھر سمجھ لیجیے کہ اللہ کی پلاننگ آپکی پلاننگ سے بڑی ہوتی ہے
ساری گفتگو کا ماحصل یہ کہ انسان اللہ کی پلاننگ کو اس انداز سےسمجھے اوراس طریقے سےدل و دماغ کی تختی پر نقش کر لے کہ وہ ندگی میں آنے والی ہر بات پر بنا گھبراۓ پچھتاۓ یقینِ کامل رکھے کہ اللہ کی پلاننگ بڑی ہے اور مجھے اسی کا انتظار کرنا ہے
یہ ساری چیزیں تو اجتہاد راۓ سے بیان کی گٸیں آپ قران سے جواب مانگیے
تو قران کہتا ہے
واللہ خیر المکرین
اور اللہ بہتر چال چلنے والا ہے
یعنی وہ بہتر تدبیر کرنے والا ہے
مطلب یہی ہوا کہ بلاشبہ اسکی پلاننگ بہت بہتر ہے
ایک دانشور کہتا ہے
جو انسان یہ کہتا ہے کو کرتا ہے اللہ کرتا ہے وہ بلاشبہ کمال کا ایمان رکھتا ہے
بالکل ایسا ہی ہے
ایک ناول نگار ہے ہاشم ندیم اس نے ایک ناول لکھا
"عبداللہ"
اسمیں ایک جُملہ تھا
"جو جو ،جب جب، ہونا ہوتا ہے،سو سو، تب تب ہوتا ہے "
جب آپ اپنی زندگی میں اس جُملے پر غور کرتے ہیں تو آپ کسی فاٸدے کسی کامیابی کو اپنی جانب منسوب نہیں کرتے نہ ہی کسی نُقصان پر ماتم کرتے ہیں
لیکن یہاں پر ایک نُقطہ توجہ طلب ہے اور اسے بیان نہ کرنا بہت بڑے نقصان کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے
وہ یہ کہ ۔

۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!!
اس ساری گُفتگو کا قطعی طور پر یہ مطلب نہیں کہ انسان اپنے ہاتھوں سر زد ہونے والے گُناہوں اور غلطیوں کو یہ سوچ کر نظر انداز کردے کہ یہ سب اللہ کی پلاننگ ہے
بالکل نہیں
ایمان کا تقاضا تو یہ کہ انسان کو جب کوٸ خوشی ملے اچھا پاۓ فاٸدہ ہو تو
کہے کہ یہ سب میرے اللہ کا فضل و کرم ہے اسکی عطا ہے
I am nothing.......
اور جب کوٸ برا پاۓ کوٸ غلطی سرزد ہو نقصان اٹھاۓ تو پھر سجدہ ریز ہوجاۓ اور معافی مانگے
یہ کہتے ہوۓ کہ اگر یہ آزماٸش ہے تو میں صبر کا طالب ہوں اگر یہ سزا ہے تو معافی کا سوال کرتا ہوں
ہاں ایک صورت میں پلاننگ ہوسکتی ہے اللہ کی ۔

۔۔۔۔
وہ ایسے کہ آپ نے کسی کی بے بسی یا برے وقت میں اسے لفظوں سے اذیت دی تھی اپنے آپ کو پارس سمجھتےہوۓ اسکے برے وقت پہ تنقید کی تھی اسکا سینہ چھلنی کیا تھا اسے کمتری اور گناہگاری کا احساس دلایا تھا
پھر ایسے میں مان لیجیے کہ اسکی پلاننگ بڑی ہوتی ہے
آپ نے کسی کو نقصان پہنچانے کا قصدکیا تھا اور ویسا ہی نقصان آپکا اپنا مقدر ٹھرا
تو یہ بھی اس کارسازِ حقیقی کی پلاننگ کا حصّہ ہے
ان تمام احوال سے نمٹنے آسان طریقہ ہے
کہ اللہ کو کارسازِ حقیقی تسلیم نہ کیجیے
بلکہ اقرار کرتے ہوۓ دل کی تختی پر اور ذہن کے کتبے پر کندہ کر لیجیے
اللہ پاک مثبت شعور سلامت رکھے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :