کرونا وباء اورپیرامیڈیکس کاجذبہ خدمت

اتوار 19 اپریل 2020

 Nasir Alam

ناصرعالم

اگرچہ کرونا وباء نے عوام میں تشویش اورپریشانی پیدا کردی ہے جبکہ حکومت کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے تاہم اس صورتحال نے جذبہ خدمت سے سرشارلوگوں کو دکھی انسانیت کی خدمت کا موقع بھی فراہم کردیا ہے جن میں صحت سے وابستہ افراد سرفہرست ہیں جو اس وقت دن رات ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج معالجہ اور خدمت میں مصروف عمل نظر آتے ہیں،اگر دیکھا جائے تو اس وقت مختلف فلاحی ادارے اورساتھ ساتھ بہت سے مخیر افراد انفرادی طورپر بھی اپنی استطاعت کے مطابق ضرورتمندوں کی مددکررہے ہیں ان کا کام بھی قابل تحسین ہے تاہم موجودہ صورتحال میں کرونا سے متاثر ہ مریضوں کی خدمت ایک طرح سے اپنی زندگی خطرے میں ڈالنا ہے مگر افرین ہو ان ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف،میل وفیمل نرسوں،وارڈ بوائزاور دیگر سٹاف پر جو یہ خطرناک کام بھی بڑی جانفشانی سے انجام دہے رہے ہیں جن کے جذبے اور خدمات کو دیکھ کر یہاں لوگوں نے حکومت سے ہسپتالوں میں ڈیوٹی کرنے والے سٹاف کیلئے خصوصی پیکج اوربونس کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا ہے،یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس وقت حکومت،انتظامیہ،پولیس اہلکار،ٹی ایم اے سٹاف اوردیگر ادارے الرٹ ہیں اور کروناکیخلاف لڑرہے ہیں جبکہ محکمہ صحت مرض کیخلاف لڑنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو اس مرض سے بچنے کیلئے حفاظتی تدابیر سے بھی آگاہ کررہاہے،صحت حکام اور ماہرین کا کہناہے کہ حفظان صحت کے اصولوں اور حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کرکے کرونا کی وباء سے بچا جاسکتا ہے لہٰذہ عوام ان تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنائیں،گھروں سے نا نکلیں،ہاتھ کو باربار دھونے سمیت صفائی ستھارئی کا خاص خیال رکھیں،لوگوں کے ساتھ میل جول محدود کریں،تقریبات میں شرکت نہ کریں اور جبکہ رش والی جگہوں پر جانے اورایک جگہ اکٹھاہونے سے گریز کریں،حکومت اورمحکمہ صحت مختلف ذرائع سے باربار یہ پیغام لوگوں تک پہنچانے رہے ہیں لہٰذہ عوام کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان حکومت اور محکمہ صحت کے ساتھ تعاؤن کریں کیونکہ یہ ان کے ہی مفاد میں بہتر ہے،اب آتے ہیں موجودہ صورتحال میں ہسپتالوں میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کی طرف جو اس وقت کرنا جیسے خطرناک وباء کے دوران بھی انسانی جانوں کو بچانے کی خاطر مسلسل متحرک نظر آتے ہیں،لوگ کہتے ہیں کہ ان حالات میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرزاور خصوصاََ پیرامیڈیکل سٹاف، میل وفیمل نرس اوروارڈ بوائیز خراج تحسین کے مستحق ہیں،ان جاں نثاروں کی خدمات اور کوششوں کا ہی نتیجہ ہے کہ اب تک بہت سے مریضوں کو کرونا سے چھٹکارا ملا اورصحت یاب ہوگئے اور امید ہے کہ دیگر مریض بھی ان مسیحاؤں کی مخلصانہ کوششوں کی وجہ سے کرونا سے نجات پائیں گے،اس دوران خود یرامیڈیکل سٹاف کے اس مرض کی لپیٹ میں آنے کے بھی خدشات موجود ہیں لہٰذہ دوران ڈیوٹی ان کیلئے تمام تر حفاظتی سامان مہیا کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جبکہ حالات ٹھیک ہونے پرحکومت ان جاں نثاروں کیلئے ٹورکا انتظام بھی کرے،اس سلسلے میں سوات کے مقامی حلقوں کا کہناہے کہ کرونا وباء کے دوران اگر ایک طرف عام لوگ گھروں تک محدود ہیں تو دوسری طرف ڈاکٹرزاور پیرامیڈیکل سٹاف ہسپتالوں میں دن رات ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں اس وقت یہ جاں نثار ایک طرح سے بے سرو سامانی کی حالت میں بڑی جوانمردی کے ساتھ کرونا سے لڑرہے ہیں اورمریضوں کی خدمت کررہے ہیں،حقیقت یہ ہے کہ یہ طبقہ دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبہ سے ہوکر سرشارہوکر مریضوں کی خدمت کررہاہے،مقامی لوگ کہتے ہیں کہ ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف جو کیجولٹی،ٹراما سنٹراوراپریشن تھیڑسمیت دیگر شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں انہیں وہ سہولیات میسر نہیں جو ان حالات میں انہیں میسر ہونی چاہئے تھیں مگروہ پھر بھی کرونا جیسے جان لیوا وائرس اور مرض کے ساتھ لڑ کر اس سے متاثرہ مریضوں کی زندگیاں بچارہے ہیں بلکہ ان کی زندگیاں بچانے کی خاطر اپنی جان ہتھیلی پر رکھے ہوئے ہیں،اہل علاقہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت جذبہ خدمت سے سرشار ان جاں نثاروں کیلئے خصوصی پیکج اور بونس کا اعلان کرنے سمیت کرناوباء ختم ہونے کے بعد ان کیلئے فیملی کے ساتھ ٹور کا بھی انتظام کرے تا کہ ان کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔

 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :